Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, June 1, 2019

بہار میں نتیش کے لئیے امتحان کی گھڑی۔


شاہنوازبدرقاسمی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
اس وقت ہندوستان سیاسی انقلاب کےدورسےگذررہاہے،حالیہ پارلیمانی انتخابات کےبعدپورےملک کاسیاسی منظرنامہ بدل چکاہے،مودی لہرمیں راجدسمیت کئی علاقائی پارٹیوں کابالکل صفایاہوگیاجوکسی سیاسی زلزلہ سےکم نہیں ہے،بہارکے40پارلیمانی سیٹوں میں39پراین ڈی اےنےقبضہ جمالیاجوبہارکی تاریخ کیلےسیاہ دن سےکم نہیں تہا،بہارکی سیاست میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہاتہالیکن اچانک مودی سرکارمیں وزارت کی تقسیم میں جدیوکونظراندازکرنےپربہارکے وزیراعلی نتیش کمارنےوزیراعظم نریندرمودی سےسخت ناراضگی ظاہرکرتےمرکزی حکومت سےخودکوالگ رکھنےکافیصلہ لےلیا،اس اہم فیصلےکےبعددونوں پارٹیوں کی جانب زبانی جنگ کاآغازہوگیااوردیکھتےہی دیکھتےایک دوسرےکی اوقات بتانےلگے،نتیش کمارنےاپنےضمیرسےسمجھوتہ نہ کرتےہوئےبی جےپی سےانتقام لینےکافیصلہ لےلیا،
میڈیارپورٹ کےمطابق آج2جون کوبہارسرکارمیں وزراء کی خالی جگہوں کوپُرکرنےمیں حساب کتاب برابرکرنےکامن بناچکے نتیش کمارنےبی جےپی یاایل جےپی کےکسی بہی ایم ایل اےکووزیرنہ بنانےکافیصلہ لےلیاہےجویقینابہارکی سیاست کیلےکسی آندھی اورطوفان 
سےکم نہیں ہے_

بہارکی سیاست میں نتیش کمارنےاپنےنام اورکام کی بنیادپرجوشناخت اورپہچان بنائی ہےاسےکسی بہی صورت میں کھونانہیں چاہتےہیں اسی سوچ وفکرکی وجہ سےانہوں نےتمام ترحالات اوراحوال کےباوجودمودی سرکارسےعلیحدگی کوترجیح دی جویقیناًبہت بڑی بات ہے،مودی وزارت میں جدیوکی مناسب حصہ داری اورنمائندگی نہ ملنےکی وجہ اب تک واضح نہیں ہےالبتہ اس اختلاف کےپیچھےکئی وجوہات بتائےجارہےہیں،بی جےپی اب فل طاقت میں ہونےکی وجہ سےہرصورت میں نتیش کمارکوسیاسی مات دینی چاہتی ہےجوبالکل دلچسپ سیاسی لڑائی ہےساتھ ہی اروناچل پردیش کےحالیہ اسمبلی الیکشن میں جدیواین ڈی اےمیں شامل ہونےکےباوجودنتیش کمارکی پارٹی نےبی جےپی کونہ چاہتےہوئےسات سیٹوں پرہرادیاجواپنےآپ میں ایک سیاسی مثال ہے،اس ہارجیت کی وجہ سےبہی بی جےپی کےکئی مرکزی لیڈران میں نتیش کولیکرخاصا غصہ ماناجارہاہےنتیش کواس کی اوقات دیکھانےکااچہاموقع تہابی جےپی کےپاس جواس نےدیکھادیا،اب بہارکی سیاست میں کئی طرح کےسیاسی افواہوں کابازارگرم ہے،سب سےاہم سوال یہ ہےکہ کیانتیش کمارایک مرتبہ پہریوٹرن لیتےہوئےبی جےپی سےاپنارشتہ توڑناچاہتےہیں اگرخدانخواستہ ایساہواتوپہرکیاہوگا؟آئندہ سال اکتوبر2020تک بہارمیں اسمبلی الیکشن ہوناطےہےاس سےقبل کئی طرح کےسیاسی گٹھبندن کاامکان ہے،جدیوبی جےپی سےالگ ہوکردوبارہ لالویادوکی پارٹی راجدکاسہارالےگی یاپہراپنےدم پرکانگریس اورسی پی آئی وغیرہ سےمل کراپنی قسمت آزمائی گی،اسی درمیان راجداورجدیوکےکئی سینئرلیڈران سےمتعلق پارٹی چھوڑنےکی خبریں بہی آرہی ہیں،کئی راجدایم ایل اےجدیومیں جاناچاہتےہیں جبکہ کئی جدیولیڈران بی جےپی میں شامل ہونےکیلےبےصبری سےانتظارکررہےہیں،راجدمیں تیجسوی کی قیادت قبول نہ کرنےپرہابرجانےکی دھمکی آچکی ہےوہیں گٹھبندن میں شامل کانگریس اورمانجھی سمیت دیگرلیڈران نےاپنی ناکامی کاسہرہ راجدکےسرباندھ دیاہےجس سےبخوبی اندازہ لگایاجاسکتاہےموجودہ گٹھبندن اگلےاسمبلی انتخابات میں ایک ساتھ رہنامشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے،کل ملاکربہارکی سیاست میں نتیش کمارکیلےموجودہ وقت کسی سخت امتحان کی گھڑی سےکم نہیں ہےاب دیکھناہےاس امتحان میں نتیش جی پاس ہوتےہیں یافیل؟؟؟-