Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, June 14, 2019

ذاکر ناٸک کا ملیشیا سے حوالگی کا ہندوستان کا مطالبہ۔۔۔۔۔بات چیت جاری رکھنے کا عزم۔

ہندوستان ‘ ذاکر نائیک کی فوری حوالگی کے لیے ملایشیا سے بات چیت جاری رکھے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ذراٸع۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا ’’حکومت ہند نے ذاکرنائیک کی حوالگی کے لیے حکومت ملایشیا سے رسمی اپیل کی ہے۔ ہم ملایشیا سے اس سلسلہ میں بات چیت جاری رکھیں گے‘‘۔ رویش کمار نے کہا کہ ہندوستان کا بہت سے ممالک کے ساتھ تحویل مجرمین معاہدہ ہے اور بہت سے ممالک نے اس معاہدہ کے تحت مطلوبہ افراد کو ہندوستان کے حوالہ بھی کیا ہے۔ہندوستان کے نظام عدل پر کبھی بھی آنچ نہیں آئی ہے۔ملایشیا کے وزیر اعظم مہاتر محمد نے حال ہی میں کہا تھا کہ  نائیک کو لگتا ہے کہ انہیں ہندوستان میں مناسب انصاف نہیں ملے گا۔ نائیک کو ہندوستان کے حوالہ نہ کرنے کا ملک کے پاس حق ہے۔ مہاتر محمد کے اس بیان سے نائیک کی حوالگی کے معاملہ میں نیا موڑ آ گیا ہے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ذاکر نائیک 2016 میں ملایشیا چلے گئے تھے اور ملایشیا نے انہیں مستقل شہریت عطا کی ہے۔ ان کا نام یکم جولائی 2016 کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک کیفے میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد سامنے آیا تھا۔ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے اس حملہ میں 20 افراد کی موت ہوئی تھی۔منی لانڈرنگ کے الزام کا سامنا کررہے ذاکر نائیک کے پاس آمدنی کا کوئی معلوم ذریعہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود ہندوستان میں ان کے بینک اکاؤنٹس میں 49 کروڑ روپے جمع ہیں۔انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے خصوصی عدالت میں ذاکر نائیک کے خلاف داخل چارج شیٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے۔ جج ایم ایس اعظمی نے جاریہ سال 8 مئی کو ذاکر نائیک کے خلاف ای ڈی کی طرف سے منی لانڈرنگ کی روک تھام قانون (پی ایم ایل اے ) کے تحت دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔چارج شیٹ میں کہا گیاہے’’ دنیا بھر میں گھوم گھوم کر تبلیغ کرنے والے اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کے پاس روزگار یا کاروبار سے آمدنی کا کوئی معلوم ذریعہ نہیں ہے اس کے باوجو وہ اپنے ہندوستانی بینک اکاؤنٹس میں 49.20 کروڑ روپے جمع کروانے میں کامیاب رہے‘‘۔قومی جانچ ایجنسی اب تک نائیک کے دو ساتھیوں عامر گجدار اور نواز الدین ساتھک کو گرفتار کر چکی ہے۔ انسداد غیرقانونی سرگرمیاںقانون کے تحت ایجنسی کی ایف آئی آر کی بنیادپرای ڈی نے سال 2016 میں ذاکر نائیک کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
ذاکرناٸک۔۔۔۔۔۔فاٸل فوٹو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔