Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 16, 2019

شیو سینا ارکان پارلیمنٹ کا ایودھیا دورہ۔۔مہا راشٹر اسمبلی الیکشن کی حکمت عملی کا حصہ۔


لکھنو16جون(صداۓوقت/ذراٸع)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیوسینا کے سربراہ ادھوٹھاکرے ایودھیا پہنچے ہیں۔انہوں نے پوجاکے بعدکہاہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیرکے لیے حکومت کو آرڈیننس لاناچاہیے۔اودھو ٹھاکرے نے کہا کہ رام مندر کی 

تعمیر جلد سے جلد کرنی ہوگی۔حکومت کو رام مندر کی تعمیرکے لیے آرڈیننس لاناچاہیے۔ اس درمیان ایودھیا کے سنت سماج نے کہا کہ اگر ادھو ٹھاکرے پوجا کے لیے آئیں ہیں توٹھیک ہے،مگراسے سیاسی اکھاڑا نہ بنائیں. وہیں، مسلم سماج نے اسے قانون کامذاق اڑانا بتایا ہے۔دوسری طرف، بابری ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفریاب جیلانی کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو طول دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، اسی لیے یہاں پر پوجا کرکے یہ وہاں پر لوگوں کو اپنی بہادری بتائیں گے۔ ان لوگوں کی نیت سے سب لوگ واقف ہیں۔مرام داس چھاونی کے جانشین کمل نین داس نے کہاہے کہ رام جی کے درشن کے لیے جو بھی بھکت آئےہیں، اچھی بات ہے۔اسی ضمن میں یہ بھی لوگ آئے ہوں گے۔ وہیں، سنت کمیٹی کے صدر مہنت داس نے کہاہے کہ اب تاخیر برداشت نہیں کرتے۔بھگوان رام کو کانگریس نے 35 سال تک جیل میں بند رکھا، آج بھی اس کی ذہنیت تبدیل نہیں ہوئی ہے۔جب رام مندر بنے گا، تبھی ہمیں آزادی ملے گی۔پوجا کے لیے کوئی آئے، منع نہیں ہے۔ بس اس موضوع کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ہنومان گڑھی کے مہنت راجوداس نے کہا کہ ایودھیا ابھی تک نظراندازکیاجاتا رہا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد سے ہی یہاں ہلچل میں اضافہ ہوا ہے۔ ادھوٹھاکرے آئے تو اچھی بات ہے،خوش آمدید۔ وہ ایک بھکت بن کر آئیں تواچھی بات ہے۔اس بار ان کی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کی تعداد ٹھیک ٹھاک ہے۔اس مسئلے کو ان کے رہنما پارلیمنٹ میں اٹھائیں، تب پتہ چلے گا کہ اس کے حق میں کتنے لوگ ہیں۔ سیاست کے اکھاڑے سے دور ہی رکھیں تو بہتر ہو گا۔ ایودھیا میں رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ میں فریق اقبال انصاری کو مگر شیو سینا سربراہ ٹھاکرے کا ایودھیا آنے کا سبب سمجھ میں نہیں آیا۔اقبال انصاری نے ٹھاکرے کے ایودھیا سفر کوسیاست سے حوصلہ افزا بتایا ہے۔اقبال انصاری نے کہا کہ رام جنم بھومی کولے کردونوں اطراف کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایودھیا مذہبی نگری ہے۔ایودھیامیں آکرپوجاکرنا اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے سربراہ کا 18 ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ایودھیا آنامذہب کا کام نہیں، بلکہ سیاست ہے۔اقبال انصاری نے کہا کہ ٹھاکرے یہاں بابری مسجد بمقابلہ رام جنم بھومی کی سیاست نہ کریں توبہترہو گا۔ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے پینل بنایاگیاہے، وہی پینل بات چیت کے لیے ہندواورمسلمان فریقین کوبلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنم بھومی کی سیاست کرنا قانون میں آتا ہے اور قانون کاکئی لوگ مذاق اڑا رہے ہیں۔ ایودھیا ایک مذہبی مقام ہے، لیکن لیڈر یہاں صرف سیاست کرنے آتے ہیں۔یہ لوگ اپنے مقصدکے لیے بھومی، بابری مسجد کی سیاست کرتے ہیں۔ایودھیا سادھو سنتوں کا شہر ہے اور جہاں سادھو ہوتے ہیں وہاں امن ہوتاہے۔