Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 16, 2019

ٹی وی اسکرین کے مولانا۔!!!


از/ ذیشان الہی منیر تیمی/صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    صرف ٹوپی، کرتا اور لمبی داڑھی رکھ لینا ایک مولانا ہونے کی دلیل نہیں ۔کیونکہ مولانا ہونے کے لئے دس سال اور بارہ سال تک لگاتار اپنے اساتذہ کی مکمل نگرانی میں حدیث، تفسیر اور فقہ کی باریکیوں سے واقف ہونا اور عربی کا جاننا بہت ضروری ہے کیونکہ اسلام کی ساری تعلیمات 
ذیشان الہی منیر تیمی

عربی کتابوں پر محیط ہے ۔
    مذکورہ بالا مولانا کے ان تمام شرائط کے باوجود آج کل صرف کرتا، پائجامہ، تین منزلہ ٹوپی اور لمبی داڑھی رکھنے والے کو ہمارے سماج و معاشرے کے اندر مولانا کا درجہ دے دیا جاتا ہے جو مولانا کے میم سے بھی واقفیت نہیں رکھتے انہی مولانا کے قطار میں آج کل کے ٹی وی اسکرین پر جانے والے نام نہاد مولانا ہیں جو ٹی وی اسکرین پر صرف پانچ ہزار کی خاطر اپنی ضمیر کا سودا کرکے اسلام کو بدنام کرتے ہیں اور ایسی ایسی باتیں وہ اسلام سے جوڑتے ہیں جن کا تعلق اسلام سے ہے ہی نہیں ۔ان نام نہاد پیٹ پرست علماء کی وجہ سے آج ہند کی سرزمین پر اسلام اور مسلمان کا نام بدنام ہورہا ہے  لوگ اسلام اور مسلمان کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں  ان نام نہاد پیٹ اور شہرت پرست علماء جنہیں نہ تو کتاب و سنت کا علم ہوتا اور نہ ہی عربی کے عین کو کبھی اس نے دیکھا لیکن اسکرین پر جاتے ہی امام اربعہ اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی طرح فتوی پر فتوی ٹھوکتے رہتے ہیں چاہے اس سے اسلام اور مسلمانوں کا نام ہی کیوں نہ خراب ہوجائے 
    اس لئے آج ہند کے تمام مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایسے نام نہاد علماء کی اصلی شکل و صورت کو دنیا کے سامنے لائے تاکہ لوگ سجھ سکے کہ یہ ڈھونگی اور بہروپیہ ہے جو اسلامی لبادہ اوڑھ کر اسلام کو بدنام کررہا ہے. نیز مسلمانوں کو چاہئے کہ اس کا ہر اعتبار سے بائیکاٹ کرے تاکہ ان کی حالت دھوبی کے اس گدھے کی طرح ہوجائے جو نہ تو گھر کا رہتا ہے اور نہ ہی گھاٹ کا.
      ذیشان الہی منیر تیمی    
مانو کالج اورنگ آباد