Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, June 28, 2019

ہجومی دہشت گردی کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج۔۔۔۔واشنگٹن ( امریکہ) میں بھی ماب لنچنگ کے خلاف احتجاج۔

ہجومی دہشت گردی کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج
تبریزکےقاتلوں کوجلدپھانسی دو
ماب لنچنگ کےخلاف جھارکھنڈ پولس_ و _انتظامیہ مردہ باد،
انقلاب زندہ باد کے نعروں کی گونج
واشنگنٹن میں بھی ماب لنچنگ کے خلاف احتجاج۔
صداٸے وقت/نماٸندہ خاص۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 گئو رکشک دہشت گردوں کی دہشت گردی اور سخت گیر ہندوؤں کے مظالم کے خلاف آج ملک کی سیاسی، سماجی، ملی تنظیموں نے احتجاج کی اپیل کی تھی جس کے تحت آج پورے ملک میں پرامن طور  زبردست احتجاج کیاگیا ۔ مظاہرین ہاتھوں میں بینر لے کر  تبریز انصاری  اور دیگر ہجومی دہشت گردوں کے شکار مظلومین کو انصاف دلانے کےلیے اُٹھ کھڑے ہوئے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ملک میں امن وشانتی کے قیام کی کوششیں کی جائیں، گئو رکشک دہشت گردوں پر لگام کسی جائے اور جو لوگ یہ دہشت گردی کررہے ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیاجائے اور اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ اب کوئی اقلیتی فرقے کا شخص ماب لنچنگ کا شکار نہیں ہوگا اقلیتوں کے تحفظ کے تئیں سنجیدگی سے غورکیا جائے۔ اطلاع کے مطابق دہلی،ممبرا، تھانے، حیدرآباد، کولکاتہ، رانچی، پٹنہ، لکھنؤ، ارریہ، بڑودہ، کاکو، سہارنپور، دیوبند، جے پور، کاندھلہ، غازی آباد، مونگیر، سوائی مادھو پور، جمشید پور، امروہہ، فتح پور، فاربس گنج، ہاپوڑ، بجنور، نگینہ، گوپال گنج، کٹیہار، پانی پت، علی گڑھ، سابر کانٹھا، مندسور اور جوناگڑھ سمیت پچاس سے زائد شہروں میں احتجاج کیاگیا۔ رانچی میں جمعیۃ علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر تبریز انصاری کے قاتل کی گرفتاری وسخت کارروائی کے مطالبے کو لے کر راج بھون کے پاس احتجاج کیاگیا جہاں ہزاروں کی تعداد میں مسلمان جمع ہوکر مظلومین کو انصاف دلانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ اس احتجاجی مظاہرے میں جمعیۃ علماء ہند اترپردیش کے صدر مولانا متین الحق اسامہ قاسمی کانپور سے تشریف لے گئے تھے انہوں نے جھارکھنڈ حکومت سے مجرمین کے خلاف سخت ایکشن لینے کی درخواست کی اور حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ مظاہرے میں جمعیۃ علمائے ہند کے علاوہ یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ، ایس ڈی پی آئی، ایم آئی ایم، ایس آئی او جھارکھنڈ کے اراکین بھی موجودتھے۔ علی گڑھ میں شام ساڑھے تین بجے سابق طلبا یونین لیڈر فیض الحسن اور دیگر طلبہ لیڈروں اور تنظیموں کی قیادت میں کلکٹر آفس پر  مظاہرہ کیاگیا 

۔جہاں مظاہرین آواز دو ہم ایک ہیں، تبریز انصاری کو انصاف دو انصاف دو، ماب لنچنگ کو بند کرو، نفرت کی سیاست بندو کرو، نفرت پھیلانا بند کرو، خاطیوں کو پھانسی دو، جھارکھنڈ پولس مردہ باد انقلاب زندہ باد جیسے نعرے لگارہے تھے۔ قبل ازیں آج صبح دس بجے مشہور سیاسی تنظیم  ایس ڈی پی آئی کی جانب سے دہلی کے جنتر منتر پر جھارکھنڈ بھون کے سامنے احتجاج کیاگیا جس میں ایس ڈی پی آئی کے نائب صدر نے  ملک میں ہورہی ماب لنچنگ کی مذمت کی اور منصفانہ جانچ کا مطالبہ کیا۔ اس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر تسلیم الدین رحمانی نے کہاکہ ملک میں مودی سرکار کے دوبارہ آتے ہی اس طرح کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے یہ مودی جی کے وعدے "سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواش" کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایس ڈی پی آئی پوری طاقت سے مظلوم تبریز انصاری کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہے ۔ 

ہاپوڑ میں مسلم یوا منچ کی جانب سے نکلو باہر مکانوں سے جنگ لڑو بےایمانوں سے، تبریز انصاری کے قاتلوں کو جلد پھانسی دو، ماب لنچنگ کرنے والوں کو پھانسی دو جیسے نعرہ لگاتے ہوئے مظاہرین نے پرامن احتجاج کیا-  اسی طرح یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کی قیادت میں جمشید پور میں مظاہرہ کیا گیا جہاں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ سکھ اور سیکولر برادران وطن بھی شریک تھے وہ ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے تھے جس میں تبریز انصاری کے تعلق سے پربھات خبر کے جھوٹ پر ناراضگی کااظہار درج تھا۔  ممبئی سے قریب مسلم اکثریتی علاقے ممبرا تھانے میں تقریباً ساڑھے سات بجے ایم گیٹ ممبرا ریلوے اسٹیشن پر احتجاج کیاگیا، جے پور میں شام چھ بجے شہید اسمارک کمشنر آفس کے سامنے ایم آئی روڈ پر بھی مظلومین کو انصاف دلانے اور تشدد کے خلاف زبردست احتجاج کیاگیا۔ بہار کے سوائی مادھوپور میں دن کے دوبجے احتجاج کیاگیا۔ مونگیر میں شہید عبدالحمید چوک پر  شام چھ بجے ہندوستان نہیں بنے گا لنچستان کے نعرے لگائے گئے اور تبریز انصاری کو انصاف دلانے کےلیے کینڈل مارچ کا انعقاد کیاگیا۔ غازی آباد میں شہید نگر، بنگالی ہوٹل کے قریب شام سات بجے احتجاج کیاگیا۔ کاندھلہ میں  چوک چرن سنگھ کی مورتی کے پاس No More Lynching In The Name Of Religionجیسے الفاظ بینروں پر درج کرکے مظاہرین نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اسی طرح  کولکاتہ میں بوبازار بینک آف انڈیا کے قریب شام چار بجے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیاگیا جہاں ہزاروں کی تعداد میں مسلمان شریک ہوئے۔ ندیم خان رکن  یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے مطابق ان کی تنظیم اور دیگر ملی و سماجی تنظیموں کی جانب سے دہلی کے جنترمنتر پر شام پانچ بجے، حسین آباد گھنٹہ گھر لکھنؤ چھ بجے شام مظاہرہ کیا گیا جہاں ہندومسلم سکھ وغیرہ ایک ساتھ ظلم کے خلاف کھڑے نظر آئےـ خانقاہ محلہ دیوبند سے اردو دروازہ تک شام ساڑھے سات بجے ابنائے قدیم مدارس اسلامیہ کے تحت کینڈل مارچ کا انعقاد 
کیاگیاـ 

وہیں کارگل چوک پٹنہ میں شام چھ بجے، کٹہیار میں ڈرائیور ٹولہ سے لے کر شہید چوک تک کاروان امن و انصاف اور ایس آئی او کی جانب سے  شام چھ بجے انقلاب زندہ باد ماب لنچنگ بند کرو جھارکھنڈ انتظامیہ مردہ باد کے نعرے لگائے گئے- بہار  سیوان میں رام راجیہ چوک سے جے پی چوک تک شام چھ بجے، مظفر نگر کے ٹائن پکارجی میں شام چھے بجے، حیدرآباد میں چار مینار کے پاس شام چھ بجے، احمد آباد کے سندرم گراؤنڈ سے امرپالی سنیما تک رات آٹھ بجے، وارانسی میں امبیڈکر پارک سے کلکٹر آفس تک شام چار بجے، بھوپال میں اقبال میدان میں شام چھ بجے، رانچی میں صبح گیارہ بجے، مظفر پور میں پکی سرائے سے ڈی ایم آفس تک شام پانچ بجے، ناگپور میں کلکٹر آفس پر ۱۲ بجے دن میں، اندور میں کمشنر آفس کے سامنے شام پانچ بجے، پانی پت میں اسکائی لارک کے پاس شام پانچ بجے، میرٹھ میں چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے مین گیٹ پر شام پانچ بجے، بہرائچ میں تکیہ مسجد کے پاس شام چھ بجے، الہ آباد میں سبھاش چوراہا سول لائن پر شام چھ بجےظلم وناانصافی اور گئو رکشک دہشت گردوں کی دہشت گردی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیاگیا ۔ اسی طرح گجرات میں تبریز انصاری کی لنچنگ کے خلاف  دس ضلعوں میں تقریباً ۱۴ جگہوں پر احتجاج کیاگیا۔ہندوستان کے علاوہ امریکہ کے واشنگٹن میں بھی ماریہ سلیم کی قیادت میں ماب لنچنگ کے خلاف احتجاج کیاگیا جس میں ہندوستان پاکستان، فرانس، ایران، نائیجریا، فلسطین، شام، متحدہ عرب امارات، امریکہ کی خواتین شریک تھیں۔  واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند، ایس ڈی پی آئی،یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ، کاروان امن وانصاف، ایس آئی او ابنائے قدیم مدارس اسلامیہ دیوبند مسلم مہاسبھا سمیت دیگر ملی و سماجی تنظیموں نے ملک میں ہورہی اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی اور پےدرپے گئو رکشک دہشت گرد اور نامرد ہجومی بھیڑ کے ذریعے مارے گئے مسلمانوں کو انصاف دلانے کےلیے بڑے پیمانے پر احتجاج کی اپیل کی تھی جس پر لبیک کہتے ہوئے آج پورے ہندوستان میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیاگیااور صدرجمہوریہ ہند کو میمورنڈم روانہ کرکے اس طرح کے مظالم کو روکنے کی اپیل اور مجرمین کو سخت سےسخت سزادلانے کا مطالبہ کیاگیا۔ ان احتجاج کے اثرات ملک بھر میں محسوس کیے جارہے ہیں۔