Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, June 26, 2019

ہجومی تشدد پر وزیر اعظم نریندر مودی کا راجیہ سبھا میں بیان۔

ہجومی تشددپرمودی پرمودی نےراجیہ سبھامیں کہاکہ خاطیوں کوسزاملے! لیکن پورےصوبےکوماب لنچنگ کااڈہ کہناصحیح نہیں ہے ۔
صداٸے وقت مورخہ 26 جون / نماٸندہ ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راجیہ سبھا میں صدرجمہوریہ کے خطاب پر اظہار تشکر کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے جھارکھنڈ میں حال میں ہوئی ماب لنچنگ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔
راجیہ سبھا میں صدرجمہوریہ کے خطاب پر اظہارتشکرکرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ میں  ہوئے  ماب لنچنگ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پرپی ایم مودی نے مہلوک تبریز انصاری کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ پی ایم مودی نے اپوزیشن کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہ نہیں کہھ سکتے ہیں کہ جھارکھنڈ ماب لنچنگ کا اڈہ بن گیا ہے۔ نریندرمودی نے ایوان سے خطاب کے دوران کہا کہ مجھے نوجوان کی موت کا دکھ ہے۔ یقیناً قصورواروں کو سزاء ملنی چاہیے۔ لیکن اس واقعہ کے لیے پوری جھارکھنڈ ریاست کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے۔ 

جھارکھنڈ ہمارے ملک کا اہم حصہ ہے۔مودی کا کہناہے کہ  جرائم ہونے پرقانون کے ذریعہ انصاف حاصل کیاجاناچاہیے۔ تشدد کہیں بھی ہو قانون ایک ہونا چاہیے۔ ملک کے ہرشہری کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعظم نریندرمودی نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے آج کہا کہ عوام ملک کو پرانے دور میں لے جانے کےلئے تیارنہیں ہے بلکہ وہ نئے ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کےلئے تیار ہے اس لئے سبھی کو مل کر گاندھی کے ماڈل کو آگے بڑھاتے ہوئے نئی نسل کی امیدوں کو پورا کرنے کےلئے ملک کی تعمیر میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
مودی نے صدر جمہوریہ کے خطاب پر اظہار تشکر پر راجیہ سبھا میں تقریباً 12گھنٹے تک چلی بحث میں بدھ کو جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کے ذریعہ حکومت کے کام کاج میں بار بار رکاوٹ ڈالنے کے بجائے مثبت اور تخلیقی تعاون کرنےکی اپیل کی۔ اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے سابق صدر پرنب مکھرجی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کو مخالفت کرنے کا اختیار حاصل ہے لیکن کام کاج میں رکاوٹ پیدا کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو 50ٹریلین ڈالرکی معیشت بنانےکےلئے سبھی کو مل کر فرض کی ادائیگی اور ذمہ داری کے جذبے کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم کے جواب کے بعد ایوان نے اپوزیشن کے اراکین کی سبھی ترامیم کو خارج کرتے ہوئے اظہار تشکر کو صوتی ووٹوں سے پاس کردیا۔ لوک سبھا نے منگل کو اس تجویز کو پاس کیا تھا۔ اس طرح تجویز کو پارلیمنٹ میں منظوری مل گئی ہے