Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, June 17, 2019

تین طلاق بل مسلمانوں کے لٸیے نا قابل قبول کیوں؟


از/.مفتی اشفاق احمد اعظمی
١٧جون/٢٠١٩/(صداۓوقت)
....................................................
تین طلاق بل میں چونکہ تین طلاق کو کالعدم قرار دیا گیا ہے ،اس لۓ کوٸ بھی مسلمان اسے کسی بھی حال میں قبول نہیں کرسکتا ، تین طلاق کو ایک طلاق شیعہ طبقہ اور اہل حدیث غیر مقلدین کا طبقہ ایک مانتا ہے ، مگر مسلمانوں کا کوٸ ایسا نہیں جو تین طلاق کو کالعدم مانتا ہو ، اس لۓ تمام مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ تین طلاق کو کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ، جب تک تین طلاق بل میں کالعدم مانا جاۓ گا اس وقت تک یہ بل مسلمانوں کے لۓ ناقابل قبول رہے گا ، تمام سیکولر پارٹیوں ، مسلم تنظیموں اور انصاف پسند شہریوں سے اپیل ہے کہ تین طلاق بل کی مخالفت کریں اور انصاف کا ساتھ دیں ، کالعدم ماننا مذھب اسلام میں مداخلت اور شریعت میں جبری ترمیم ہے ،اس میں کوٸ شبہ نہیں کہ تین طلاق غصہ اور بے قابو ہونیکی طلاق ہے ، نارمل حالات میں کوٸ بھی تین طلاق نہیں دیتا ہے اس لۓ کہ اسلام میں تین طلاق گناہ کا عمل ہے ، اس کے لۓ سزا تو تجویز کی جاسکتی ہے ، متاثرہ خاتون کی مالی مدد اور قانونی سہولت بھی دی جاسکتی ہے ، مگر تین طلاق کو کالعدم نہیں قرار دیا جاسکتا ہے ، اس خلاف شرع منحوس قانون کے نتیجہ میں مسلمان جوڑا جبرا مکاری اور زنا جیسے قبیح عمل پر مجبور ہوگا ، مسلمان اس کو کیسے گوارہ کرسکتا ہے ، مسلمانوں کو مذھبی اعتبار سے مجروح کرکے مسلمانوں کا وشواش اور اعتماد حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے ، مسلمان ہندوستان میں اچھی طرح سمجھتا ہے ، مذھب اسلام اس کو اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے اس کے لۓ وہ ہر قربانی دے سکتا ہے فریب میں نہیں آسکتا ہے ۔