Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, June 25, 2019

ملک بھر میں ہجومی دہشت گردی کے خلاف احتجاج۔


جمعیۃ علماء ہند، ایس آئی او، یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ ، کاروان امن وانصاف کی اپیل پر دہلی، لکھنو، رانچی، بھوپال، فاربس گنج ، پٹنہ، دیوبند، سورت سمیت ۵۰ شہروں میں مظاہرے ہوں گے
جے شری رام کے نعروں سے ہندو راشٹر کا زہریلا منظرنامہ جو پیش کیاجارہا ہے وہ ختم کیاجائے
ممبئی/ ۲۵؍جون/صداۓوقت/نازش ہماقاسمی
____________________
بی جے پی کو دوسری بار واضح اکثریت ملنے کے ساتھ ہی بھگوا دھاریوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور جگہ جگہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو ہجومی بھیڑ کے ذریعے موت کے گھاٹ اتار ا جارہا ہے حالانکہ حال ہی میں امریکہ نے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ ہورہے ظلم وناانصافی کا اپنی سالانہ رپورٹ میں تذکرہ کیا تھا جس کے بعد ہندوستان نے اس کی تردید کی تھی لیکن سچائی یہ ہے کہ واقعی ہندوستان میں اقلیتوں کا جینا دوبھر ہوتا جارہا ہے نام پوچھ کر گولیاں ماری جارہی ہیں، داڑھی دیکھ کر ٹرینوں سے پھینکا جارہا ہے ملک میں ہردن کوئی نہ کوئی اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والا گئو تسکری، گائے کے گوشت  کے الزام اور جے شری رام، جے ہنومان ، وندے ماترم نہ بولنے کی پاداش میں گئورکشک دہشت گردوں 
کے ذریعے مارا جارہا ہے۔ 

گزشتہ دنوں جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کو بائیک چوری کے الزام میں پیٹ پیٹ کر قتل کردیاتھا جس کے خلاف پورے ملک میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والوں میں غم وغصے کی لہر ہے ۔ اقلیتوں کے ساتھ ہورہے ماب لنچنگ کے خلاف آج بروز بدھ جمعیۃ علماء ہند، ایس آئی او، ایس ڈی پی آئی، میم ، یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ، کاروان امن وانصاف جیسی ملی ، سماجی تنظیموں نے پورے ملک میں احتجاجی دھرنا ومظاہرہ کا انعقاد کیا ہے ، جس کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔ یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے رکن ندیم خان کے مطابق آج غازی آباد، نگینہ، بجنور، امروہہ ، چھنی، میوات، ہریانہ، قربا چھٹمل پور، سہارنپور، مدینہ چوک، سروٹ، مظفر نگر، بھرت پور، راجستھان، شجال پور، دھنباد، وارانسی، مدھیہ پردیش، پرکاجی، ارریہ، فاربس گنج، ہاپوڑ، ممبئی، دہلی، رانچی، جے پور، لکھنو، بھوپال، احمد آباد، پٹنہ، حیدرآباد، سورت، دیوبند، گوپال گنج، کٹیہار، فتح پور، پانی پت، علی گڑھ، بڑودہ، کوٹا، سیوان سمیت پچاس جگہوں پر احتجاجی دھرنا ومظاہرہ کیاجائے گا اور حکومت سے مطالبہ کیاجائے گا کہ وہ اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے اور ان پر ظلم کرنے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ اب لنچنگ کی کوئی واردات ملک میں رونما نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اس احتجاج کے بعد ہمارا اگلا ہدف حکومت اور اپوزیشن کے لیڈروں کے گھروں پر دھرنا واحتجاج ہوگا۔ کاروان امن و انصاف کے ایک عہدے دار نے بتایاکہ ہماری تنظیم بھی یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے ساتھ مظلوموں کے حق کے لیے کھڑی ہے اور ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ  ملک میں اقلیتوں کے ساتھ جتنی لنچنگ ہوچکی ہے ان تمام لنچنگ کے ملزمین کو دردناک سزا دی جائے، اور جے شری رام کے نعروں سے ہندو راشٹر کا زہریلا منظرنامہ جو پیش کیاجارہا ہے وہ ختم کیاجائے یہ اس ملک کی سالمیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ وہیں رانچی میں آج گیارہ بجے ذاکر حسین پارک راج بھون میں جمعیۃ علماء ہند کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیاگیا ہے۔واضح رہے کہ منگل کو سوشل میڈیا پر تبریز کی لنچنگ کے خلاف #IndiaAgainstLynchTeroor اور #JusticeForTabrezہیش ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹر پر احتجاج کیاگیا تھا جس میں تبریز کی تصویر کے ساتھ  ’مذہب کے نام پر لنچنگ بند کرو، ہندوستان کو ہندوستان رہنے دو، لنچستان نہ بنائو‘ ’اسٹاپ ماب لنچنگ، رانچی میں بائک چوری کے الزام میںبھیڑ کے ذریعے پٹائی سے موت میڈیا میں شور لوک سبھا میں ہنگامہ، Stop Religious Persecution In India ''Hindu"" Extremism Disgraces India جیسے کیپشن درج تھے ۔ اس ٹرینڈ میں جے این یو کے گمشدہ طالب علم محمد نجیب کی والدہ نفیسہ بیگم بھی شریک تھیں اور جے این یو کے سابق طلبہ لیڈر عمر خالد کے علاوہ کانگریس آفیشل پیج، مجلس اتحاد المسلمین کے آفیشل پیج سے بھی حصہ لیاگیا ۔ عمر خالد نے لکھا کہ ’تین سالوں میں صرف جھارکھنڈ میں ۱۸ لنچنگ کے واقعات ہوئے کیا جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کو جواب دہ نہیں بناناچاہئے ‘ ۔ یہ ٹوئٹر ٹرینڈ شام تک ملک کے ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہوچکا تھا ۔