Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, June 24, 2019

حالات کے قدموں میں قلندر نہیں گرتا۔

شہید محمد مرسی

مرسی کی شہادت سے اخوان تحریک سرد نہیں ہو گی ۔
از:محمد عظیم فیض آبادی
مقیم حال دیوبند
        9358163428
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صداٸے وقت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مذہب اسلام میں مظلومانہ شہادت کی ایک طویل تاریخ رہی ہے ، شہادت کے درجے پر فائزہونے والا ہمیشہ ہمیش کے لئے زندہ جاوید ہواہے اور ظالم اپنے کیفرِ کردار کو پہنچا اور ہمیشہ ہمیش کے لئے اس کا نام صفحہ ہستی سے مٹ گیا غزوہ احد کے  موقع پر حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ کی مظلومانہ شہادت کو کون فراموش کرسکتا ہے لیکن تاریخ کے صفحات الٹئے تو آپ کو معلام ہوگا کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ زبان نبوت سے سید الشہداء کے لقب سے ملقب ہوکر حیات جاوداں کے مصداق ہوئے
   خلیفہ سوم حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ(جواسلام اور مسلمانوں کے لئے ہمیشہ سخاوت وفیاضی کے دریا بہائے)  کو کس بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا لیکن حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے لہو کو قرآن کریم نے اپنے صفحات پر محفوظ کیا اور قاتلین عثمان اور اس کی سازشیں رچنے والے ہمیشہ کے لئے خائب وخاسر ہوئے
محمد عظیم فیض أبادی

   نواسہء رسول حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء پر ہفتوں پانی بند کرکے جس ظلم کو روا رکھا گیا اور نواسہء رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے جام شہادت نوش کرکے اسلام کے جھنڈے کو بلند رکھا اور قاتلین نواسہء رسول اور قاتلین کے امراء ذلت کے گھاٹ اترے
  حضرت امام مالک امام احمد ابن حنبل رحمہ اللہ علیہما پر کس کس طرح کے ظلم ڈھائے گئے تاریخ کے صفحات گواہ ہیں امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ  کے ساتھ ہونے والے ظلم کی داستان سے بھلاکون ناآشنا ہوگا بعضوں کے جنازے توشیخ مرسی کی طرح جیل سے سے نکلے لیکن کیا ہوا مظلوم سرخرو ہوئے اور ظالمین کو منہ کی کھانی پڑی
   خود اسی مصر میں ہزاروں سال پہلے اللہ کے ایک مقدس ومعصوم بندے حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے نا کردہ گناہوں کی سزاکے لئےمصر کی جیل میں قید کیا تھا مگر تاریخ نے دیکھا کہ قید کرنےوالے طاقتور ظالم حکمرانوں کا ظلم بے نقاب ہوا اورحضرت یوسف علیہ السلام تختہء شاہی پر رونق افروز ہوئے اور ان کی بے گناہی کو قرآن کریم نے بیان کیا ، آج برسوں بعد مصر پھر اسی تاریخ کو دہرارہاہے
    سرزمین مصر ہمیشہ ابھرتے ہوئے فرعون کا سر کچلنے کے لئے کسی موسیٰ کو جنم دیتی ہے حضرت مرسی علیہ الرحمہ فرعون وقت کا سر کچلنے والی شخصیات میں سے ایک تھے مجاہد ملت حافظ محمد مرسی کی روداد زندگی اسی طرح کے احوال سے عبارت تھی وہ مصر کے جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والے پہلے صدر تھے اخوانیوں کے حوصلے ان کی فتح سے بلند تھے کیونکہ مرسی کی آمدسے سر زمین مصر ایک بار پھر اسلام کے نفاذ کے لئے اپناسینہ کھول چکی تھی لیکن منافقین کے چیلوں ، فرعون کے کارندوں اور پورپ کے تلوے چاٹنے والوں کومصر میں اسلام کانفاذپسند نہیں تھا تو اپنی منافقانہ چالوں کو بروئے کار لائے اور اس طرح مصر کے اس ہیرو اوراخوان المسلمین کے اس عظیم رہبر کوحوالات مصر کی نذر ہونا پڑااس طرح ہزاروں برس بعد ایک بار پھر مصر کی جیل کو آباد کرکے مرسی نے سنتِ یوسف کو زندہ کیا
    ظالموں نے ان کی نماز جنازہ تک پڑھنے کی عام اجازت نہ دی لیکن اللہ نے پورے عالم اسلام میں ان کی مقبولیت کو ایسا عام کیاکہ مسلک سے قطع نظرپوری دنیا میں غائبانہ نمازجنازہ اتنی کثرت سے ادا کی گئی کہ خود پابندیاں عائد کرنے والے بھی حیرت زدہ تھے
حالات کے قدموں میں قلندر نہیں گرتا
ٹوٹےجو ستارہ تو زمیں پرنہیں گرتا
گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سےدریا
لیکن کسی دریامیں سمندر نہیں گرتا
     ہمیں یقین کامل ہے کہ اس مجاہد ملت کی مظلومانہ شہادت رنگ لائےگی اور اخوانیوں کی دینی حمیت بیدارہوگی اور یہ تنظیم سرد ہونے کے بجائے مزید طاقتوں کے ساتھ ابھرکرآئے گی اور فرعون وقت ملعون السیسی اور اسے کے حواریوں اور اس کی پست پناہی کرنےوالے آقاؤں کا خاتمہ ہوگا  اور مصر ایک بار پھر اسلام کامرکز بنےگا