محمد عباس دھالیوال
مالیر کوٹلہ پنجاب. کی قلم
سے۔,صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . عید. . . . . . . . . . .
"پروانے مغفرت کے سنگ اپنے لائی ہے عید"
غمزدہ چہروں پہ خوشیاں لائی ہے عید
بن کر رحمت اہلِ ایماں پہ چھائی ہے عید
فرمانِ مغفرت سنگ اپنے لائی ہے عید
یعنی بخشوانے گناہ گاروں کو آئی ہے عید
دھنی کتنے ہیں وہ قسمت کے مسلماں یہاں
بارہا جیون میں جنھوں نے پائی ہے عید
بچے ہوں بوڑھے یا جواں سب نے یہاں
پہن کر کپڑے نئے سب نے منائی ہے عید
سب ہیں مدہوش یہاں بن پیے دیکھ تو لے
خمار کچھ ایسا سنگ اپنے لائی ہے عید
خمار کچھ ایسا سنگ اپنے لائی ہے عید
برکتیں رحمتیں بخششیں برسانے کے بعد
پروانے مغفرت کے سنگ اپنے لائی ہے عید
پروانے مغفرت کے سنگ اپنے لائی ہے عید
شکر اس ذات کا کس منھ سے کرے عباس
جس نے بندوں کے لیے اپنے بنائی ہے عید
جس نے بندوں کے لیے اپنے بنائی ہے عید