Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 23, 2019

دارالعلوم دیوبند میں انڈین أرمی کے میجر کی حاضری۔مہتمم دارالعلوم کو دیا فوجی اعزازی تمغہ۔

دارالعلوم دیوبند کی تہذیب و ثقافت اور علمی اثاثہ قابل رشک۔
میجر جنرل سبھاش شرن۔

دیوبند۔۲۲؍جون(ایس۔ چودھری)۔/صداٸے قت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انڈین آرمی کے میجر جنرل سبھاش شرن نے آج دارالعلوم دیوبند کا دورہ کیا ، ان کے ساتھ میرٹھ زون کے کرنل کلدیپ کمار اور دیگر فوجی افسران بھی تھے ۔ دارالعلوم دیوبند پہنچنے پر ان کا خیرمقدم کیا گیا ، میجر جنرل سبھاش شرن نے انڈین فوج کا اعزازی تمغہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی خدمت میں 
پیش کیا ۔ 

میجرجنرل نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کو دیکھنے کی تمنا عرصہ دراز سے تھی وہ جب بریلی میں تعینات تھے اس وقت بھی دیوبند آنا چاہتے تھے ،لیکن شدید مصروفیات کے سبب ان کی یہ تمنا پوری نہ ہوسکی ۔ آج دارالعلوم دیوبند دیکھ کر مسرت کا احساس کررہا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ سو سال سے جس تہذیب وثقافت اور علمی اثاثہ کو دارالعلوم دیوبند نے سنبھال رکھا ہے وہ قابل رشک ہے ۔سبھاش شرن نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند جیسے اداروں کو چاہئے کہ وہ فوج میں اپنے طلبہ کو امام مؤذن کے طو رپر بھرتی کرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ فوج میں امام اور دیگر مذہبی پیشوائوں کا مرتبہ بڑا بلند رہتا ہے ۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے دوران گفتگو کہا کہ دارالعلوم دیوبند ایک دینی ادارہ ہے جس کی تحریک دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے ۔ انہوں نے دارالعلوم دیوبند کا طریقہ تعلیم ، نصاب تعلیم کے متعلق تفصیلات بتائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم امن پسند شہری پیدا کرتے ہیں اور خواندگی مشن کو آگے بڑھاتے ہیں۔ دریں اثنا انڈین آرمی سے آئے مہمانوں کو دارالعلوم دیوبند کا کتب خانہ اور جدید لائبریری نیز مسجد رشید وغیرہ کی زیارت کرائی گئی ۔ میجر جنرل سبھاش شرن نے دارالعلوم دیوبندکے قدیم کتب خانہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مخطوطات اور دیگر قیمتی کتابوں کو سلیقہ سے سنبھال کر رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بھی علمی ذوق کے حامل ہیں ۔ اس موقع پر مہمان خانہ کے ناظم مولانا مقیم الدین، دفتر تنظیم ترقی کے نائب ناظم اشرف عثمانی ، شعبہ انگریزی کے استاذ مولانا عبدالملک وغیرہ موجود رہے۔