Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, June 8, 2019

NRC این آرسی وائرل میسیج کے سلسلہ میں اہم وضاحت

از۔۔۔سمیرالدین معاذ/صدائےوقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر NRC "نیشنل رجسٹر آف سیٹیزن شپ" بل کو لےکر ایک میسج بنام مسلمانوں کے بالواسطہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے وڈیو وائرل کیا جارہا ہے۔
پتہ نہیں مسلمانوں کے پاس اتنی کم عقلی/ بے سمجھی / یا جہالت کب سے آئی۔
یا پھر مسلمان ناامیدی / احساس کمتری کا شکار ہوگئے ہیں۔
وائرل میسج کے سلسلہ میں پہلی بات یہ سمجھنے کی ہے کہ NRC صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ ملک بھر میں لاگو ہوگا اگر یہ بل پاس ہو۔

دوسری چیز ویڈیو میں کھلے طور پر وزیر داخلہ مکرر کہہ رہے ہیں کہ پہلے CA-B "سیٹیزن شپ امیڈمنٹ بل" جس کا مطلب "شہریت ترمیمی بل" پاس کیا جائے گا،اس کے بعد ویڈیو میں کھلے طور پر: سارے "ریفیوجیز کو ناگرتا دیا جائے گا" جس کا مطلب پناہ گزینوں کو ملک ہندوستان کی شہریت دی جائے گی اور پھر اس کے بعد NRC بنے گا، جو کہ ایک رجسٹر ہے۔ اور اس میں شہریوں کی تفصیلات ہونگی۔
وڈیو کے ساتھ میسج لکھا گیا کہ مسلمانوں کو ضروری دستاویزات بنانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں پہلی بات یہ ہے کہ مسلمان اس ملک میں کوئی پناہ گزی نہیں ہے، نہ ہی یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیر ہے جو مسلمانوں کو ملک دربدر کرے۔
مسلمانوں نے اس ملک کو آزادی دلائی ہے، اور آزادی سے پہلے برسہا برس سے مسلمان یہاں رہتے ہیں۔ہمارے آباواجداد نے ملک کے لئے اپنی جانوں کو قربان کیا۔آزادی کے بعد یہاں رہنا ہمارے بڑوں کی پسند ہے۔نہ کہ مجبوری۔

دوسری بات یہ ہے کہ اکثر نہیں بلکہ تمام ہی ہندوستانی مسلمان اپنے پاس ضروری دستاویزات رکھے ہوئے ہیں۔ ہوسکتا ہے کسی دیہات یا ملک کے کسی کونے میں کوئی جاہل  بنام مسلمان بستے ہوں۔، ان کے اندر شعور بیداری مہم چلائی جاسکتی ہے۔ نہ کہ خوف پیدا کیا جائے۔ اور حکومت خود یہ کہہ رہی کہ ہم پہلے شہریت ترمیمی بل لائیں گے پھر پناہ گزینوں کو ملک ہندوستان کی شہریت دیں گے،، تو پھر اس میں کوئی فکر کی بات ہی نہیں۔، یہ تو نہیں کہا گیا کہ جو پناہ گزی ہے اسے ملک سے نکال دیا جائے گا اور NRC بنایا جائے گا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان چوکنا رہے، اپنی تعلیم و ترقی پر توجہ دیں نہ کہ صرف سوشل میڈیا پر بے بنیاد چیزوں کو پھیلانے کا کام کریں۔آج مسلمانوں کی سب سے بڑی ضرورت تعلیم پر توجہ ہے۔دن بدن اس میں کمی واقع ہورہی ہے۔۔
بشکریہ۔۔۔
*حافظ و انجینئر سمیر الدین معاذ*,
*ایڈیٹر فریڈم نیوز*