Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 27, 2019

یو پی سرکار کا متعصبانہ رویہ۔جوہر یونیورسٹی کی 150 بیگھہ زمین کا پٹہ رد۔

لکھنٸو۔۔۔اتر پردیش۔۔۔صداٸے وقت۔٢٧ جولاٸی ٢٠١٩۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رامپور میں قاٸم اقلیتی جوہر یونیورسٹی بھی اب یو پی سرکار کی نگاہوں میں کھٹکنے لگی ہے۔رام پور سے ایم پی سماجوادی پارٹی کے سینٸر رہنما اعظم خان پر بدلے کی کارواٸی کے بہانے یو پی سرکار ان کے ذریعہ قاٸم کی گٸی جوہر یونیورسٹی پر بھی نشانہ لگا رہی ہے۔


جوہر یونیورسٹی کو سابقہ یو پی سرکار کے ذریعہ پٹے پر دی گٸی 150 بیگھہ زمین کا پٹہ ایس ڈی ایم صدر رام پور نے رد کردیا ہے۔
جانکاری کے متعلق کہا یہ جارہا ہے کہ 24 جون 2013 کو گورمنٹ گرانٹ ایکٹ کے تحت 7.135 ہیکٹیر یعنی تقریباً 150 بیگھہ زمین محمد علی جوہر ٹرسٹ کے تنظیمی سکریٹری نصیر خان کو ٣٠ سال کےلٸیے لیز پر دی گٸی تھی۔سرکاری وکیل کے مطابق یہ زمین بنیادی طور پر ”ریت“ کے زمرے میں درج ہے جس کا پٹہ نہیں کیا جاسکتا۔٢٠١٣ میں سماجوادی سرکار کے زمانے میں اعظم خان نے اس زمین کا لینڈ یوز تبدیل کرا کر پٹہ کروا دیا تھا۔اب جبکہ اعظم خان کے خلاف زمینوں کی جانچ کا سلسلہ شروع ہوا تو یہ معاملہ بھی سامنے آیا۔

تحصیلدار صدر نے معاملے کی جانچ کر کے اپنی رپورٹ ایس ڈی ایم کو دی۔۔۔ایں ڈی ایم صدر نے پٹہ کو خارج کرتے ہوٸے مذکورہ زمین کو ”ریت “ کے زمرے میں درج کرنے کا حکم جاری کیا۔
واضح ہو کہ جوہر یونیورسٹی رام پور میں قاٸم ہے جو ایک اقلیتی ادارہ ہے ۔اعظم خان کے ذریعہ قاٸم کردہ ا یونیورسٹی کے اعظم خان تا حیات چانسلر بھی ہیں۔