Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, July 11, 2019

والدین اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت

بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
طالب دعاء:- عبداللہ المھیمن آسام
متعلم:- دارالعلوم وقف دیوبند
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صداٸے وقت۔۔۔۔۔۔۔عاصم طاہر اعظمی۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، سب سے بڑی نعمت ہے کہ اللہ تعالی نے ہمیں مسلمان کے گھر میں پیدا کیا پھر ہمیں ایک ایسا نبی دیا جس نے اپنی پوری زندگی ہمارے لیے وقف کر دیا، اس کے بعد ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کریم نازل کیا جس میں ازل سے ابد تک کی ساری باتیں ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے تِبْیَانًا لِکُلِّ شَیْءٍ انسان کو کیا کرنا چاہئے، کس وقت نماز ادا کرنی چاہیے اور کن دنوں میں  روزہ رکھنا چاہیے، اگر انسان نماز ادا کرےگا  تو اس کو کیا جزاء ملے گا اور اگر نماز ادا نہیں کرےگا تو اس کو کیا سزا ملے گی، یہ سب کچھ قرآن کریم میں موجود ہے ۔۔
  انھیں نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت والدین ہیں، جو اپنے بچوں کی بے حد خیال رکھتے ہیں کہ اگر بچہ بستر پر پیشاب پاخانہ کردیتا ہے تو اپنے کپڑے سے اپنے لاڈلے کو صاف کرتی ہیں اور خود گندگی میں ماں سوتی ہے، مگر اپنے بچہ کو صاف، ستھری اور سوکھی جگہ پر سلاتی ہے(رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا) صرف یہی نہیں ماں اپنے بچہ کو دس مہینے پیٹ میں لے کر چلتی پھرتی ہے، کبھی تو کھانا نہیں کھا پاتی ہے، تو کبھی سو نہیں پاتی ہے، اور کبھی کبھی پوری رات جاگ کر گزار دیتی ہے،اتنا تکلیف کے باوجود اگر بچہ ماں کو گالی دیتا ہے تو بھی کچھ نہیں کہتی ہے، ماں کی طرح اس دنیا 
میں کوئی نہیں ہے ۔
۔
  ایک دفع ایک صحابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر عرض کیا یا رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) میں جہاد میں جانا چاہتا ہوں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کہا کیا تمہارے والدین ہیں، جواب میں کہا جی یا رسول اللہ! حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم اپنے والدین کی خدمت کروں اس لیے کہ والدین کی خدمت کرنے میں جہاد کرنے سے زیادہ ثواب ملتا ہے ۔۔
  آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی دائی ماں سے بہت محبت کرتے تھے، ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے ایک بوڑھیبی آئی تو آپ نے اپنی چادر مبارک کو بچھا دیا اور اس بوڑھی بی کو اس چادر مبارک پر بیٹھا دیا، جب وہ بوڑھی بی چلی گئی، تب صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بوڑھی بی کون تھی جس کے لیے آپ اپنی چادر مبارک کو بچھا دیا حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا یہ میری دائی ماں حلیمہ ہے ۔۔
   اگر ہم چاہے تو ہم دنیا ہی میں جنت کما سکتے ہیں جیساکہ ایک مرتبہ صحابہ کرام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) والدین کا حق ہم پر کیا ہے؟ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ دونوں تیری جنت اور دوزخ ہے اس حدیث پتہ چلتا ہے کہ اگر ہم دنیا میں والدین کی خدمت کی تو ہمارے لیے جنت کے دروازے کھلا ہے، کتنا بڑا ہے ماں باپ کا مقام جس کے لیے ہمیں جنت کی خوش خبری دنیا سے ہی مل جاتی ہے ۔۔
   حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے والدین کو محبت کی نظر سے دیکھتا ہے تو اللہ تبارک و تعالی اس کو ایک مقبول حج کا ثواب عطا گرماتا ہے، صحابہ کرام نے عرض کیا اگر دن میں کوئی مرتبہ دیکھتا ہے تو، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جتنا مرتبہ دیکھے گا اللہ تبارک و تعالی اس کو اتنی مرتبہ حج مقبول کا ثواب عطاء فرمائے گا ۔۔
  حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ تبارک و تعالی سے عرض کیا یا اللہ جنت میں میرا ساتھی کون ہوگا، اللہ تبارک و تعالی نے فرمایا فلاں بازار کے کسائی، تو موسی علیہ السلام نے سوچا کسائی میری جنت کے ساتھی کیوں کر ہوگا، جاکے تو دیکھ لوں کیسے ہے، موسی علیہ السلام روانہ ہوگئے جب وہ اس کسائی کے دکان کے پاس پہنچا تو دیکھا کہ کسائی گوشت کا تھوڑا سا حصہ وہ اپنی تھیلی میں رکھ رہا ہے، اسی طرح وہ پورا دن جمع کرتا رہا جب سورج غروب ہونے لگا تو وہ گوشت کو لےکر روانہ ہوگیا، حضرت موسی علیہ السلام بھی اس کے پیچھے پیچھے ہویے، وہ شخص جنگل میں ایک کوٹھی کے پاس پہنچ کر اس میں داخل ہو گئے، حضرت موسی علیہ السلام دیکھتے ہیں کہ ایک بوڑھی بی ہے اور اس شخص نے اس گوشت کو پکایا اور اس بوڑھی بی کے پاس لے گیا اور اس نے اپنے ہاتھوں سے کھلایا، حضرت موسی علیہ السلام نے پوچھا یہ بوڑھی بی کون ہے، کسائی نے جواب دیا یہ میری امی جان ہے، اس شخص نے موسی علیہ السلام سے عرض کیا آپ کون ہے تو موسی علیہ السلام نے جواب میں کہا تیرا جنت کا ساتھی ہوں، اس نے اس نے پوچھا آپ کا نام کیا ہے تو موسی علیہ السلام نے کہا میں موسی نبی ہوں، دیکھیے ماں کی خدمت کرنے سے دنیا میں ہی جنت کا ساتھی مل جاتا ہے اور وہ بھی ایسا ساتھی جو نبی ہے، اگر ہم اپنے والدین کی خدمت کریں گے تو ہمارے ساتھی بھی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہونگے، انشاءاللہ تعالی ۔۔۔
   مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں
    میں نے دیکھا اِک فرشتہ باپ کے روپ میں
اللہ تبارک و تعالی سے دعاء گوں ہوں  کہ اللہ تعالی ہم سب کو والدین کی خدمت کرکے جنت کمانے کی توفیق عطا فرمائے
               آمین ثم آمین
Gmail.id. abdullahilmohaimenu@gmail.com