Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, July 3, 2019

مثبت و منفی سوچ لے اثرات ! ! !

از/ ڈاکٹر  ارشد قاسمی۔۔۔/ صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکہ میں ایک شخص کو موت کی سزا ہوئ میڈیکل ساینس کی ایک ٹیم نے اس سے ملاقات کی اور کہا اب تم دنیا سے جاہی رہے ہو تو موت سے قبل کیوں نہ تمہارے جسم پر سانپ کاٹنے کا تجربہ کیا جائے تاکہ اسکا علاج ہم ڈھونڈھ سکیں ۔

اس نے حامی بھر لی ۔
مجرم کو لیب میں لایا گیا اسکی آنکھوں پر پٹی باندھی گئ اور اسکے پاوں میں ایک نارمل سوئ چبھوئ گئ اور اس کو بتایا گیا تمہیں سانپ نے ڈس لیا ہے اگلے چند منٹ میں اسے موت آگئ ۔پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں پورا جسم زہر آلود تھا ۔
کینسر کے آخری اسٹیج کا ایک مریض جو ڈیڑھ سال تک اسپیشلسٹ سے علاج کراتا رہا وہ جب بھی ڈاکٹر کے پاس جاتا پوچھتا کیا میں ٹھیک ہوپاونگا ؟ ڈاکٹر علاج سے ناامید ہونے کے باوجود اسے حوصلہ دیتا آخر میں اس نے  جھنجھلا کر ڈاکٹر سے کہا میں ڈیڑھ سال سے تمہارا علاج کررہا ہوں تم ہار بار کہتے ہو ٹھیک ہوجاوگے مگر میرا مرض جوں کا توں ہے ڈاکٹر نے ایک سرد آہ بھری جواب دیا ۔
میں آج تمہیں مرض کی حقیقت سے روشناس کراتا ہوں دیکھو تمہارا مرض لا علاج ہے میری تشخیص کے مطابق تمہیں اب اس دنیا میں نہیں ہونا چاہئے تھا مگر کوئ غیر مرئ طاقت تمہاری حفاظت کررہی ہے ۔
اسکی قوتِ ارادی شکست کھا بیٹھی اور اگلے چند دنوں میں وہ دنیا چھوڑگیا۔
ان دونوں واقعات سے اندازہ ہوتا ہے کہ قدرت ہمارے گمان کے مطابق فیصلے کرتی ہے  انسانی جسم مثبت و منفی سوچوں کے مطابق تغیر پذیر ہوتا ہے اور اس میں مختلف کیمیاوی تبدیلیاں ہوتی ہیں ۔
تو کیوں نہ ہم مضبوط قوتِ ارادی کے مالک بنیں زندہ رہنے اور زندگی کے ایک ایک لمحوں سے بوئے وفا کشید کریں آنے والا کل گزرے ہوئے فردا سے خوبصورت ہوجائے اسکی کوشش کریں اور منفی سوچوں سے  ہونے والی  نقصان دہ کیفیات سے جسم و جان دونوں کی حفاظت کریں ۔