Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, July 2, 2019

قیادت نے پھر کیا مایوس ! !.


از/عاطف سہیل صدیقی / صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پچھلے کئی برسوں سے جاری منظم ہجومی تشدد (Mob lynching) نے متعدد مسلمانوں کی جان لے لی۔ اس ظلم اور بربریت کے خلاف برسراقتدار بی جے پی سے تو کسی کاروائی کی کوئی امید تھی ہی نہیں لیکن مسلمانوں کی ملی تنظیموں  نے بھی مسلمانوں کی اس تکلیف پر کوئی ایسی بات تک نہ کہی جس سے مسلمانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جا سکے۔ ہر سو مسلمانوں میں مایوسی پھیلتی چلی گئی اور مسلم قوم اپنے آپ کو بے یار و مددگار سمجھنے لگی۔ جب صبر کا پیمانہ لبریز ہونے لگا تو ایک نوجوان نے وہ جرات اور بے باکی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے سنگھی میڈیا بلبلاتی دکھائی دینے لگی۔


دہرہ دون کے مفتی رئیس احمد قاسمی جو کہ اتراکھنڈ کے جمیعت کے صدر بھی ہیں اور وقف بورڈ کے رکن بھی انہوں نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے سنگھی ہجومی دہشتگردوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی،  اور قوم نے انکے اس بیان کو خوب داد بھی دی۔ لیکن وہ بی جے پی سنگھی حکومت ہی کیا جو ناانصافیوں کی ساری حدیں پار نہ کر دے ؟ ہجومی تشدد اور دہشت گردی کرنے والے قاتلوں کے خلاف کاروائی نہ کرنے والی اس حکومت نے مفتی رٸیس پر متعدد دفعات میں مقدمات درج کر دئے۔  قوم میں بے چینی پھیل گئی اور سوشل میڈیا پران کی حمایت میں لوگ کھڑے ہوگئےاور اپنے تاثرات پیش کرنے لگے۔ لیکن ایک بار پھر اعلیٰ قیادت نے قوم کو مایوس کر دیا۔ اس بات کی امید تھی کہ مفتی رٸیس کی حمایت میں کم سے کم جمیعت علمائے ہند جس کے وہ علاقائی صدر ہیں کچھ تو بیان جاری کریگی ۔ لیکن آج جمیعت کے جنرل سیکریٹری محمود مدنی  کا ایک بیان وارد ہوگیا ہے جس میں انہوں نے نہ صرف مفتی رٸیس کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا بلکہ انکی مذمت بھی کردی۔ کاش! محمود صاحب  صرف اتنا ہی کہہ دیتے کہ مفتی رٸیس جمیعت کے علاقائی صدر ہیں انہیں مکمل قانونی مدد فراہم کی جائیگی۔ 
محمود صاحب نے اپنے بیان میں دلیل دی کہ مفتی صاحب کا بیان سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ ہے کہ ظالم کے سامنے کلمہ حق بھی نہ کہو؟ کیا مفتی رٸیس نے اپنے بیان میں کسی بے قصور کو مارنے یا پیٹنے کی دھمکی دی؟ کیاانھوں نے یہ کہا کہ وہ آئین اور قانون کی بالادستی کے مخالف ہیں؟ ا کیا مفتی رٸیس کا بیان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد گرامی أفضل الجهاد كلمة حق عند سلطان جائر کی اتباع نہیں ہے؟ جب آپ کو انصاف نہ مل رہا ہو اور آپکے نوجوانوں کو تنہا پاکر اور گھات لگا کر قتل کیا جا رہا ہو اور اس نہ تھمنے والے ظلم کی کہیں کوئی سنوائی نہ ہو تو مفتی صاحب کا بیان وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمُ الْبَغْيُ هُمْ يَنتَصِرُونَ کی صدا نہیں ہے؟ کیا انکا بیان لَّا يُحِبُّ اللَّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلَّا مَن ظُلِمَ ۚ وَكَانَ اللَّهُ سَمِيعًا عَلِيمًا کے مطابق نہیں ہے؟
________________________
یہ مضمون نگارکےاپنےخیالات ہیں!!