Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 27, 2019

اُ مس اور گرمی میں کیسے لی جائے رات کی نیند

حکیم نازش احتشام اعظمی/صداٸے وقت۔
=========================
اس وقت ہندوستان سمیت دنیاکے بیشتر ممالک میں درجہ حرارت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔المیہ یہ ہے جہاں موسمی برسات ہورہی ہے ان میں سے زیادہ تر علاقوں میں عوام راحت نہیں مل رہی ہے اور بارش بند ہوتے ہی فضا میں حبس اور امس کا ماحول پیداہوجاتا ہے جس سے جسم کیلئے ضروری چربی پگھلنے لگتی ہے۔یہاں یہ بتا نے کی ضرورت نہیں ہے کہ عام جو زیادہ جھگی چھونپڑیوں اور چھوٹے چھوٹے مکانوں اپنے کئی بچوں کیساتھ اذیت ناک وقت گزار رہے ہیں وہ اس قیامت خیز اور موت کو دعوت دینے والی شدید گرمی کا مقاملہ کیسے کرسکتے ہیں ، حکومتوں کی اقتصادی پالیسیوں سے عام ہندوستانی اور مزدور طبقہ کی حالت مالی اور بھی زیادہ خراب ہوگئی ہے۔ گزشتہ ساڑھے پانچ برسوں میں بے روزگاری اور کمرتوڑ مہنگائی کا جو سلسلہ شروع ہوا تھااس کے معمول پر آنے اور لاکھوں کی تعداد میں بے روزگار ہوچکے تعلیم یافتہ نوجوانوں اور مزدورں نے تنگ آکر اپنے اور اپنے شیرخوار بچوں کی زندگی کورام بھروسے چھوڑ دیا ہے اب اگر قدرت نے ان کی حیات باقی رکھی ہوگی تووہ حالات کی قیامت خیزی کا مقابلہ کرکے زندگی کی جنگ جیت بھی سکتے ہیں، البتہ حکومتوں نے ان اجتماعی اموات کابھر پور انتظام کررکھا ہے۔موسم کے حالیہ اتار چڑھاو¿ میں گرمی سے بچنے کے ڈھیروں جتن کئے جارہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کافی لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال سمایا ہوا ہے کہ رات کے اوقات میں بہتر نیند کیسے لی جائے جائے۔
یہاں ہم میڈیکل سائنس اورعلاج بالتدبیر کی روشنی میں کچھ احتیاطی تدابیر بیان کررہے ہیں ،جن کا استعمال کر کے آپ گرمی کی شدت سے نمٹ سکتے ہیں۔یہ عام کلیہ ہے کہ موسم گرما خصوصاًموسم برسات میں جسم کو پگھلانے والی تمازت نجات حاصل کرنے کے انتظامت ہوکوئی ضرور کرتا ہے۔گرمی اور برسات کے موسم میں جہاں دن کو چین نہیں آتا وہیں رات کی نیند بھی ایک خواب بن جاتی ہے۔ماہرین نے ایسے مشورے دے دئیے ہیں جن پر عمل کرکے آپ رات کو پرسکون نیند حاصل کرسکتے ہیں۔
سر کو ٹھنڈا رکھیں

کبھی بھی چیزوں کو سر پر سوار نہ کریں اور نہ ہی مایوس یا ذہنی تناو¿ کا شکار ہوں۔جتنا زیادہ آپ اپنے آپ کو پرسکون رکھیں گے اتنا ہی آپ آرام سے سو سکیں گے۔ااااا
بستر کر ہر ممنکن ٹھنڈا رکھیں
گرم کمرے میں بستر کو ٹھنڈا رکھنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنے بستر اور تکیے کو ٹھنڈا رکھیں اور اس مقصد کے لئے ان دونوں چیزوں کو اٹھا کر فریج میں رکھ دیں۔
(سوتی )کاٹن کے کپڑے
ہمیشہ کاٹن کے بنے ہوئے کپڑے پہنیں اور خاص طور پر آپ کو چاہیے کہ آپ کے پاجامے صرف اور صرف کاٹن کے بنے ہوئے میٹیریل کے ہوں۔اس کی وجہ سے آپ کی جلد بآسانی سانس بھی لے سکے گی اور آپ کو چبھن بھی نہیں ہوگی۔
دن میں مت سوئیں
زیادہ درجہ حرارت ہمیں دن کے اوقات میں تھوڑا سست کر سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو منظم کرنے کے لیے زیادہ توانائی صرف کر رہے ہوتے ہیں۔اور اگر رات کے وقت گرمی کی وجہ سے آپ کی نیند میں خلل واقع ہوا ہے تو کوشش کیجیے کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے دن میں مت سوئیں۔ کیونکہ گرمی میں دن کے وقت نہ سونا اس لیے بہتر ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے اگلی رات کو آپ کو سونے میں دشواری نہیں ہوتی۔
اوقات کار
گرم موسم میں آپ کا دل اپنی روز مرہ کی عادات کو بدلنے کو کرتا ہے۔ مگر ایسا مت کیجیے۔ کیونکہ ایسا کرنا آپ کی نیند کو متاثر کر سکتا ہے۔اپنی روزانہ کی روٹین کی مطابق سونے کے لیے لیٹیں اور روز مرہ کی دوسرے کاموں کو بھی ان کے اوقات پر کرنے کی کوشش کریں۔ سونے سے قبل وہ تمام کام کریں جو کرنا آپ کی روٹین ہے۔
ٹھنڈا رہیے
بنیادی بات یاد رکھیں۔ ایسے تمام اقدامات کریں جو اس بات کو یقینی بنائیں کہ رات کے اوقات میں آپ کے سونے کا کمرہ مناسب ٹھنڈا ہے۔دن کے اوقات میں سونے کے کمرے کی کھڑکیوں پر پردے ڈال کر رکھیں تاکہ سورج کی روشنی براہ راست کمرے میں داخل نہ ہو سکے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سورج کے رخ پر واقع تمام کھڑکیوں کو بند رکھیں تاکہ گرم ہوا اندر داخل نہ ہو سکے۔مگر رات کو سونے سے قبل تمام کھڑکیاں کھول دیں تاکہ ہوا کا گزر ہو سکے۔
بستر کیسا ہونا چاہیے
اپنے بستر پر کپڑے کم سے کم اور ایسے رکھیں جنھیں برتنے میں آسانی ہو۔ کاٹن کی چادریں استعمال کریں، کاٹن کی چادریں پسینہ بآسانی جذب کر لیتی ہیں۔
جب سونے کے کمرے کا درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے تو ہمارا جسمانی ٹمپریچر رات کے دوران کم ہو جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات جب ہم سو کر اٹھتے ہیں تو ہمیں سردی محسوس ہو رہی ہوتی ہے۔
پنکھے
گرم موسم میں چھوٹے پنکھے کا استعمال عقلمندانہ فیصلہ ہو سکتا ہے، خاص کر اس وقت جب آب و ہوا گرم مرطوب ہو۔پنکھے کا استعمال پسینے کو خشک کرنے اور جسمانی درجہ حرارت کو منظم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔اگر آپ کے پاس پنکھا نہیں ہے تو آپ پانی کو گرم رکھنے والی بوتل میاگر آپ کو نیند آنے میں دشواری کا سامنا ہے تو اٹھیے اور کچھ ایسا کیجیے جو آپ کو پرسکون کر دے۔ کتب بینی کیجیے، کچھ لکھیے یا اپنے موزے ہی تہہ کر کے رکھ دیجیے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اس دوران اپنے موبائیل فون کا استعمال مت کریں یا ویڈیو گیم مت کھیلیں۔ نیلی روشنی سونے میں مددگار نہیں ہوتی۔پرسکون رہنے والا کوئی بھی کام کر کے جب آپ کو نیند آنے لگے تو بستر پر جا کر لیٹ جائیں۔
زیادہ درجہ حرارت آپ کے جسم کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
پانی کی کمی: زیادہ سے زیادہ پانی پئیں تاکہ زیادہ پیشاب، پسینے اور نظام تنفس میں ضائع ہونے والی انرجی بحال رہ پائے۔زیادہ درجہ حرارت: یہ ان لوگوں کے لیے مسئلے کا باعث بن سکتا ہے جنھیں دل یا سانس کے عارصے لاحق ہیں۔ اس کی علامات میں جلد میں سنسنی، سر درد اور متلی شامل ہیں
تھکاوٹ: یہ اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے جسم سے پانی اور نمکیات کا اخراج ہوتا ہے۔ کمزوری، غشی کی سی کیفیت اور عضلات میں اکڑاہٹ کا شکار ہونا اس کی چند علامات میں کچھ ہیں
ہیٹ سٹروک: جب جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زائد ہو جاتا ہے تو ہیٹ سٹروک کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کی علامات تھکاوٹ جیسی ہو سکتی ہیں۔ مگر اس کا شکار شخص ہوش و حواس کھو سکتا ہے، خشک جلد اور پسینہ آنا بند ہو سکتا ہے۔
بچوں کا خیال رکھیں
بچے عموماً گہری نیند سوتے ہیں تاہم خاندان کے دیگر افراد کے ‘موڈ’ یا روز مرہ روٹین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا ان پر بہت جلد اثر ہوتا ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ عمومی سونے اور نہانے کے اوقات کی پابندی کریں اور گرمی ہونے کی وجہ سے کچھ بھی نیا کرنے کی کوشش نہ کریں۔
این ایچ ایس برطانیہ کے مطابق بیڈ ٹائم روٹین کے مطابق سونے سے قبل نیم گرم پانی سے نہائیں۔ خیال رہے کہ نہانے والا پانی بہت زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ جسم میں دورانِ خون کو تیز کرنے کا باعث بنتا ہے۔شیر خوار بچے آپ کو یہ نہیں بتا سکتے کہ آیا وہ زیادہ گرم محسوسں کر رہے ہیں یا سرد، اور یہی وجہ ہے کہ ان کے درجہ حرارت کو چیک کرتے رہیے۔ بچے زیادہ بہتر 16 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان سو سکتے ہیں۔بچے عموماً گہری نیند سوتے ہیں تاہم خاندان کے دیگر افراد کے ‘موڈ’ یا روز مرہ روٹین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا ان پر بہت جلد اثر ہوتا ہے
جس کمرے میں بچہ سو رہا ہوتا ہے وہاں تھرما میٹر نصب کیا جا سکتا ہے، ان کے ماتھے یا پیٹھ کو چھو کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے آیا وہ گرم تو نہیں۔
اس پر قابو پائیں
روز مرہ زندگی میں بہتر انداز میں کام کرنے کے لیے ہم میں سے کافی لوگوں کو سات سے آٹھ گھنٹے کی اچھی اور پرسکون نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔تاہم کئی لوگ ایک یا دو رات کی پریشان کن نیند کے بعد بھی بہتر انداز میں کام کر سکتے ہیں۔اگرچہ اسی صورتحال میں آپ عام دنوں سے زیادہ جمائیاں لیتے ہیں مگر آپ بہتر رہ پائیں گے۔یہ تمام مشورے کلینیکل سلیپ ریسرچ یونٹ کے سابقہ ڈائریکٹر پروفیسر کیون مارگن کی سفارشات پر مبنی ہیں۔
islahihealthcarefoundation@gmail.com