Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, July 9, 2019

ماب لنچنگ کے خلاف ریلیاں ایک عارضی رد عمل ہے۔!!

تحریر/ رافع خان/صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
موب لنچینگ Mob lynching کے خلاف ریلیاں ایک عارضی ردعمل ہے جو کسی بھی برائی کے خلاف ہونا چاہئے کچھ لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کے اس کے خلاف قانون بنایا جائے یہ بھی ہونا چاہئے مگر یہ سوچنا کہ ریلیوں اور قانون بنانے سے یہ ہجومی تشدد بند ہو جائےگا سراسر سادہ لوحی اور نری خوش فہمی ہے قانون کے زور پر آپ کسی بھی برائی کو نہیں روک سکتے چوری ڈکیتی قتل زناکاری جواشراب رشوت خوری جیسی نہ جانے کتنی ہی برائیوں کے خلاف ہمارے ملک میں قانون بنے ہوئے ہیں لیکن یہ برائیاں رکنے کا نام نہیں لیتی ہیں زنا کاری کے خلاف خوب ریلیاں اور مورچے نکالے گئے اور یہاں تک نعرے لگائے گئے کہ بلت کاریوں کو اسلامی سزا دو شراب مخالف مورچوں میں شرابیوں کی بیویوں تک نے شریک ہو کر سزا کا مطالبہ کیا ناحق قتل پر ریلیاں اور میڈیا نے بہت کچھ شور مچایا مگر کسی برائی میں کوئی کمی آئی؟؟؟ ہرگز نہیں بلکہ ہر برائی میں بالواسط یا بلاواسطہ وہ لوگ ملوث ہیں جو قانون بنانے والے ہیں. مسلمانوں کے قاتل کو تو آج تک کسی حکومت نے سزا نہ دی اور اب تو مسلمانوں کے قاتلوں کو پھول مالا کے ساتھ سواگت کیا جاتا ہے پارلیامنٹ اور اسمبلی کا ٹکٹ دے کر الیکشن میں اتارا جاتا ہے عوام کی ذہنیت وفکر thinking ایسی بنادی گئی ہے کہ ایسے ہی مجرموں کو کامیاب بناتے ہیں اب تو یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کہ الیکشن جیتنا ہے تو مسلمانوں پر ظلم ڈھاؤ. یہ سارے نظارے دیکھنے کے باوجود ہم کس خوش فہمی میں پڑے ہیں؟؟ مہینہ پندرہ دن تک خوب ریلیاں مطالبات مضامین اور بھاشن چلیں گے پھر ہم خواب خرگوش میں کھو جائیں گے ہماری اس حالت وکیفیت کا سب کو پتہ ہے اسی لئے ہمارے اس طرح کے ردعمل سے ان کے ماتھے پر ذرا بھی شکن نمودار نہیں ہوتی بلکہ وہ مذاق اڑاتے ہیں کہ اس طرح کے اچھل کود میں ان کو اپنی توانائیاں برباد کرنے دو .
خوش قسمتی سے ہمارے ساتھ سیکولر طبقہ اور دوسری اقلییتیں بھی ہیں ان میں اکثر عمر رسیدہ ہو چکے ہیں اگر ہم نے انھیں کھو دیا تو شاید ایسے لوگ پھر نہ ملیں شاید قدرت نے بھی ہمیں ایک موقع دیا ہے کہ ان کو لے کر عوام کے اندر اتریں اور ان کی سوچ وفکر اور ذہنیت کو بدلنے کی بھر پور کوشش کریں ورنہ شاید یہ بھی موقع نہ رہے جس طرح برما اور دوسری جگہوں پر دیکھنے میں آیا، اللھم احفظنا من کل شر.. آمین
رافع خان