Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 6, 2019

پولیس تھانوں کی مخبری اور دلالی نے مسلمانوں کو تباہ کردیا !!


بقلم: مولانا اعجاز احمد خان رزاقی /صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا کی تمام قوموں نے جس کام کو گندگی اور غلاظت سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا آج اسی کام کو ہماری قوم نے اپنے لیے عزت کا تاج سمجھ کر کوڑے دان سے اٹھا کر اپنے سر اور ماتھے پر سجا لیا؟
ہم بات  کر رہے  ہیں پولیس کی مخبری اور دلالی کی!
مسلمانوں میں جوجتنا بڑا نیتا ہے وہ اتنا ہی بڑا مخبر ہے اور مسلم قوم نے بھی اسی کو اپنا لیڈر مانا ہے جسکی پولس میں مضبوط پکڑ ہو؟

پولیس چوکی اور تھانوں کی دلالی نے ہماری قوم کو برباد کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے یہی وجہ ہے کہ جیلوں میں کورٹ کچہریوں میں 70 فیصد سے 80 فیصد مسلم عوام ہی الجھی ہوئی ہے ان کی گاڑھی کمائی کا بیشتر حصہ پولیس کی رشوت وکیلوں کی فیس اور کورٹ کچہریوں میں صرف ہو رہے  ہیں ہمارے سماج کے مخبروں کی مہربانیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں جرائم اور اپرادھ کی فیصدی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے مسلم علاقوں میں سرکاری ہسپتال ڈسپنسریاں اور اسکول و کالج کھلنے کے بجائے پولیس چوکیاں اور تھانہ کھل رہے  ہیں اور انہیں دلالوں اور مخبروں کی مہربانیوں سے مسلم علاقوں میں ناجائز گانجہ چرس  شراب سٹہ اور جوا کے اڈے کھل رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان منشیات جوا،سٹہ،اسمیک، کے عادی بن کر اپنی زندگی اور مستقبل کو تباہ و برباد کر رہے ہیں نشہ جوا اور سٹہ کی لت نے ہمارے نوجوانوں کو ہر جرم کرنے پر مجبور کر رہا ہے جس کی وجہ سے مسلم معاشرے میں جرائم کا اضافہ ہورہا ہے مسلم علاقوں میں واقع پولیس چوکی اور تھانوں کو کمائی کا اڈہ  تصور کیا جاتا ہے اس کا چارج لینے کے لیے بڑی بڑی بولیاں لگتی ہیں موٹی موٹی رقمیں رشوت دے کر ہمارے علاقے کے تھانوں اور چوکیوں کے انچارج  صا حبان ہمارے علاقوں میں جرائم اور اپرادھ پر کنٹرول  کرنے یا انکشت لگانے کی غرض سے نہیں آتے بلکہ وہ بھی کمائی کرنے کے مقصد سے آتے ہیں مسلمانوں کی ہر گلی میں مخبروں اور دلالوں کا جال بچھا رکھا ہے مسلمانوں کے برتن  میں کیا پکا ہے داروغہ جی کو کچھ پتہ نہیں وہ تو مخبروں کے اشاروں پر روزآنہ مسلم محلوں سے دس بیس کو پکڑ کر حوالات میں ڈال کر رات بھر توڑائی کرتے ہیں اور اپنے مطلب کا جرم قبول کرالیتے ہیں صبح کو  وہی مخبری کرنے والےلیڈر تھانہ اور چوکیون میں جاتے  ہیں داروغہ جی سے کہہ کر کسی کو بیس ہزار کسی کو 30 ہزار اور کسی کو 50 ہزار روپے میں چھوڑ وا لاتے ہیں جو روپیہ یا رشوت نہیں دیتا ہے اس کو  کٹہ ،پوڑیا ،یا چوری کے جرم میں جیل بھیج دیا جاتا ہے داروغہ جی اور انکے مخبروں کاتقریبا روزآنہ کا یہی معمول ہے!
داروغہ جی بھی خوش ہیں کہ موٹی رقم دے کر یہ چوکی حاصل کی ہےکچھ تو وصول ہوا وہ  لیڈر نما مخبر  بھی خوش ہو جاتا ہے کہ  چوکی سے دلالی ( کمیشن) آگیا اور مفت مین پورے محلے میں ہماری نیتآ گیری بھی چمک گئی  ملزم بھی خوش ہو جاتا ہے کہ پچیس پچاس ہزار روپیہ رشوت دیا تو کیا ہوا جیل جانے سے بچ گئے مقدمہ نہیں لگا محلے میں واہ واہ ہوگئی کہ اسکی اوپر تک رسائی ہے جلدی چھوٹ گیا اور مزے کی بات یہ ہے کہ ہماری سرکاریں بھی خوش ہو جاتی ہیں کہ جرائم پر انکشت لگ گیا مجرموں کو جیل بھیج دیا گیا مسلمانوں کے ساتھ لگ بھگ آزادی کے بعد پچھلے ستر سالوں سے یہی سب ہو رہا ہے؟
آج ہمارے ملک میں جرائم پر جو کنٹرول نہیں ہورہا ہے اس کی خاص وجہ یہی ہے کہ بے گناہوں کو بلی کا بکرا بنا کر علاقے میں ہورہے کرائم کو ان پر تھوپ کر جیل بھیج دیا جاتا ہے اور گناہگار آج بھی آزاد کھلےعام گھوم رہے ہیں مسلمانوں میں پولیس کی مخبری اور دلالی کا پیشہ  زور پکڑتا جارہاہے ہمارا نوجوان طبقہ اس دلدل میں دن بدن ملوث ہو رہا ہے آج کل پولیس نے بھی اپنی آمدنی میں اضافہ کے لئے ایک اسکیم نکالی ہے وہ روزآنہ کسی نہ کسی  موبائل چور کو گرفتار کر لاتی ہے اور اس سے بیس تیس ہزار روپیہ رشوت لینے کے ساتھ ساتھ تین چوروں کا نام بھی اگلواتی ہے اپنی رہائی کے لیئے ملزم کو تین چوروں کا نام بتانا پڑتا ہے خواہ وہ نام فرضی ہی کیوں نہ ہوپولس کی اس اسکیم سے اس کی آمدنی اور مسلم چوروں کی تعداد میں دن دوگنی رات چوگنی ترقی ہو رہی ہے اور پھر انہی چوروں سے پولس اپنے علاقوں میں جھوٹی سچی مخبری کراتی ہے پولس کی مخبری نہ کرنے پر ان سابق چوروں پر علاقے میں ہوئی نئی چوری کا تازہ مقدمہ لگا کر جیل بھیج دیا جاتا ہے اس لئے ہمارے مسلم نوجوان بھی پولس کی کمائی کے لیئے جھوٹی سچی مخبری کرنے پر مجبور ہیں اور ان نوجوانوں کی مخبری اور  پولس کی کمائی کے لئے زیادہ تر بے گناہ افراد انکے گرفت میں آتے ہیں اور یوں بھائی بھائی کا گلا کٹوا کر اپنی سیاست چمکا رہا ہے!
آج تھانوں اور پولس کی دلالی کی وجہ سے مسلم قوم تباہ و برباد ہو رہی ہے مسلم سماج کو اس جانب توجہ دینے کی سخت ضرورت ہے؟