Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, August 21, 2019

جونپور کی خبریں۔۔مورخہ ٢١ اگست ٢٠١٩۔

: جون پور ۔۔۔۔اتر پردیش۔۔۔(صداٸے وقت نیوز)۔
=========================
۔۔۔۔۔۔قبرستان کی زمین قبضہ کرنے کا معاملہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہر کوتوالی حلقہ کے سکھی پور محلے میں واقع قبرستان کی زمین پرایک اسکول کے مینیجر کی جانب سے گیٹ لگاکر قبضہ کیے جانے کی مخالفت کرنے پر کانگریس اقلیتی سیل کے ضلع کنوینر فیصل حسن تبریز کو ایس ڈی ایم کی ہدایت پر پولیس نے گرفتار کر نے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔معاملے کی اطلاع ہوتے ہی درجنوں کی تعداد میں کانگریس پارٹی کے کارکن کوتوالی پر جمع ہو گئے ہیں۔معاملہ ہائی پروفائیل ہونے کی وجہ سے پولیس سمیت کوئی بھی افسر کچھ بتانے کو تیار نہیں ہے۔
اس ضمن میں فیصل حسن تبریز نے بتایا کہ سکھی پور میں واقع قبرستان کی زمین پر گزشتہ روز سے آر این ٹیگور نامی اسکول کے مینیجر پی کے سنگھ کے زریعے گیٹ لگا کر قبضہ کیا جا رہا تھا۔چونکہ مینیجر کا بیٹا آئی اے ایس ہے،اس لئے حلقہ لیکھ پال اور ایس ڈی ایم کی موجودگی میں کام چل رہا تھا۔قبرستان کی زمین پرقبضہ کرنے کے بابت سوال کرنے پر موجود ٹرینرآئی اے ایس ایس ڈی ایم صدرستیہ پرکاس کو ناگوار گزری اور انھوں نے پولیس کو حراست میں لینے کی ہدایت دے دی۔ایس ڈی ایم کی ہدایت پر کوتوالی پولیس نے انھیں گرفتارکر پورے دن تھانے میں بیٹھائے رہی لیکن کچھ بتانے کو تیار نہیں ہے۔پارٹی عہدیداران کی گرفتاری کی خبر سنتے ہی درجنوں کی تعداد میں کارکن کوتوالی پہنچ گئے ہیں۔خبر لکھے جانے تک درجنوں کارکنان کا ہجوم کوتوالی میں جمع تھا
۔
تنخواہ اداٸیگی کو لیکر اڈھاک ثانوی اساتذہ کا احتجاج۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تنخواہ ادائیگی کی مطالبات کو لیکر گزشتہ ماہ سے ڈی آئی او ایس دفتر پر دھرنہ مطاہرہ کر رہے ایڈہاک اساتذہ کی حمایت میں بدھ کے روز ضلع کے استاذ اور ملازم یونین بھی آگیا۔ دونوں تنظیموں کے لوگ ڈی آئی او ایس دفتر پہنچ کر مطالبہ کیا کہ جلد ہی مطالبات کو پورا کیا جائے۔ سب نے ایک آواز میں کہا کہ اگر مطالبہ جلد ہی پورا نہیں کیا گیا تو ضلع کی تمام تنظیمیں متحد ہوجائیں گی اور سڑک پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔
بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کو اپنا تعاون دیتے ہوئے پوروانچل یونیورسٹی اساتذہ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر سمر بہادر سنگھ نے کہا کہ تین سالوں سے اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے ایڈہاک اساتذہ کی تنخواہ روکنا ڈی آئی او ایس کی تاناشاہی کا ثبوت ہے۔ کہا کہ اساتذہ کا استحصال کرنے والے ڈی آئی او ایس خود بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ تحقیقات کے نام پر ایڈہاک اساتذہ سے پانچ لاکھ روپے کی رقم مانگ کیا گیاہے، اس سے زیادہ ضلع کی بدقسمتی اور کیا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات کو جلد قبول نہ کیا گیا تو ضلع کے تمام اساتذہ اور ملازمین کی تنظیمیں متحد ہوجائیں گی اور سڑک سے ایوان تک لڑنے پر مجبور ہوں گی۔ ثانوی اساتذہ مہاسبھا کے صوبائی جنرل سکریٹری فوج دار سنگھ اکھلیش نے کہا کہ اگر ایڈہاک اساتذہ کے مطالبات کو جلد قبول نہیں کیا گیا تو ریاست کے تمام ثانوی اسکولوں سے تعاون لے کر ریاستی اسکول تحریک کے ساتھ خود مختار تمام اسکولوں میں تالا بندی کردیا جائے گا۔ پرائمری ٹیچرز یونین کے ضلع صدر امت کمار سنگھ نے کہا کہ اس سے زیادہ بدقسمتی کی بات یہ ہوگی کہ ملک کی تعمیر میں اپنا اہم تعاون دینے والے اساتذہ افسران کی لاپرواہی کی وجہ سے بھوک ہڑتال پر جانے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے انتباہ دیا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اس کی ذمہ داری ڈی آئی او ایس کی ہوگی۔  بجلی ملازم یونین کے ضلع صدر نکھلیش سنگھ نے کہا کہ اگر ایڈہاک اساتذہ کا مطالبہ جلد پورا نہیں کیا گیا تو دفتر میں بیٹھے افسران کے دفاتر میں بجلی سپلائی بند کردیا جائے گا۔ اس موقع پر پوروانچل یونیورسٹی اساتذہ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر وجے کمار سنگھ، شرد کمار سنگھ، اشونی سنگھ، شیلندر سنگھ، سدھارتھ سنگھ، ارون کمار سنگھ، ستیہ پرکاش سنگھ، مینک سنگھ، شیو پرتاپ سنگھ، رویندر دبے، اجے استھانا، منوج یادو، نوین سنگھ، وکاش سنگھ، ونیت جیسوال، پرشانت سنگھ، رتناکر سنگھ، اجیت سنگھ، ببلو یادو، نیرج سنگھ، کروناندھی، سندیپ مشرا سمیت دیگر اساتذہ موجود رہے
۔
شہادت عثمان غنی کے موقع پر جلسہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاہی اٹالہ مسجد کے مشرقی گیٹ پر گزشتہ رات عثمانیہ کمیٹی کی جانب سے بعوان شہادت عثمان غنی جلسہ ؓ کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی نظامت نیاز طاہر شیخو ایڈ ووکیٹ اور صدارت سابق ایم ایل اے حاجی افظال احمدنے کی۔جلسہ کا آغاز حافظ محمد عامر کے ذریعہ تلاوت کلام پاک سے ہو ا۔اس مو قع پر جامعہ حسینیہ لال دروازہ کے استاز مولانا وسیم احمد شیروانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عثمان غنی ؓ اللہ اورا س کے رسول ؐ کی نگاہ میں قابل قدر اور اہم مرتبے کی حامل شخصیت ہیں اللہ تعالی نے آپ ؓ کو دو ہجرت کا شرف بخشا پہلی مرتبہ آپ نے اپنی اہلیہ رقیہؓ کے ساتھ حبشہ کی جانب ہجرت فرمائی اس کے بعد آپ مکہ واپس آگئے اور مدینہ پاک کی طرف دوبارہ ہجرت کیا آپ کا لقب ذوالنورین ہے یعنی دو نور والے کیوں کہ اللہ تعالی نے آپ کے عقد میں نبی پاک ؐ کی دو بیٹیاں بخشیں اور جب دوسری صاحبزادی ام کلشم ؓ کا بھی انتقال ہو گیا تو اللہ کے نبی ؐ نے ان کی دلجوئی کر تے ہوئے فرمایا کہ اگر میرے ۰۴ بیٹیاں ہو تیں اور یکے بعد دیگر انتقال کر تی رہتیں تو میں سب کو عثمان غنی ؓ کے نکاح میں دے دیتا۔انھوں نے کہا کہ عثمان غنی ؓ اسلام قبول کر نے سے پہلے ہی انتہائی سلیم المطبع اور نیک مزاج تھے اسلام قبول کر نے سے پہلے بھی شراب کو کبھی ہاتھ نہیں لگا یا اور زناء کا صدور کبھی نہیں ہو ا لہذا آج اگر ہم عثمان غنی سے محبت کے دعویدار ہیں تو شراب اور زناء بے حیائیوں کے سارے کام مسلم معاشرے سے دور کر نا ہو گا عثمان غنی ؓ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کیا کر تے تھے لہذا ہمیں ااور آپ کو بھی رشتہ داری اور تعلقات کو ختم کر نے سے اپنے آپ کو بچانا ہوگا۔مولانا عظیم الرحمن نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ انبیا ء کے بعد سب سے مقدس جماعت صحابہ کی جماعت ہے اور صحابہ اکرام کی جماعت میں تیسرے مقام پر عثمان غنی ہیں اللہ کے نبی ؐ نے بار بار خصوصی تعلق کا اظہار فر مایاہے چنانچہ آپ ؐ کا ارشاد ہے جنت میں ہر نبی کا ایک رفیق ہو گا اور میرا رفیق عثمان ہے عثمان غنی سے وہی محبت کر ے گا جس کے دل میں ایمان ہے جب بھی اسلام پر کوئی سخت حالت آئے تو عثمان غنی ہمیشہ آگے بڑھ کر جان ومال کی قربانی دیا اور غزوہ بدر کے علاوہ سارے غزوات میں اللہ کے پیغمبر ؐ کے ساتھ شریک رہے اور غزوہ بد ر میں بھی شرکت نہ کر نے کی وجہ اللہ کے نبی ؐ کی بیٹی رقیہ ؓ کی بیماری تھی اور اللہ کے پیغمبر ؐ نے ان کو حکم دے کر روکا تھا تاکہ اپنی بیوی کی تیمار داری کرسکیں عثمان غنی وہ شخصیت ہیں جن سے اللہ رب العالمین ہمیشہ راضی رہے اسی حال میں ان کی پوری زندگی گزری اور باالآخر اسلام کے لئے انھوں نے شہادت قبول فرمائی۔ اس مو قع پر انوار الحق گڈو، ارشاد منصوری، ساجد علیم، کمال الدین انصاری، محمد امجد، مظہر آصف، وغیرہ خصوصی طور پر موجود رہے،آخر میں مولانا قیام الدین نے ملک میں امن وامان کے دعا ئی کرائی۔

بے قابو ٹرک نے لی معصوم کی جان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تھا نہ حلقہ کے لکھنؤ۔بلیا شاہراہ پر سرپتہاں موڑ کے نزدیک بے قابو ٹرک الٹ جانے سے چار ماہ کی معصوم کی مو ت ہوگئی اس کے علاوہ دو دیگر بچے زخمی ہوگئے۔ اطلاع کے مطابق گزشتہ رات تقریبا ً ساڑھے نو بجے سلطانپور سے آرہی ٹرک سامنے سے آنے والی گاڑی کو بچانے کے چکر میں قابو ہوکر سڑک پر الٹ گیا جس کی زد میں آکر ارشاد کی اہلیہ مریم اور اس کی دو بیٹیاں شنا (10) اور ارم (4) شدید طور پرزخمی ہوگئیں۔ مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو فوری طور پر کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سوئتھاکلاں پہنچایا گیا جہاں 4 ماہ کی ارم کی موت ہوگئی جبکہ مریم اور شنا کو ابتدائی طبی امداد کے بعد بہتر علاج کے لئے ضلع اسپتال کے لئے ریفر کردیا گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انسپکٹر سرپتہاں وجئے کمار چورسیا مع فورس موقع پر پہنچے اور ڈرائیور اور کنڈکٹر کو اپنی تحویل میں لے لیا۔
ساٸیکل سوار کو بچانے میں باٸیک پلٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنوارہ حلقہ کے رائے بریلی ہائیوے کے نزدیک اچور ا گاؤں کے نزدیک سائیکل سوار کو بچانے میں بائک پلٹ جانے سے خاتون زخمی ہو گئی۔جنھیں علاج کے لئے طبی مرکز میں داخل کرا یا گیا جہاں سے بہتر علاج کے لئے ضلع اسپتال روا نہ کر دیا گیا۔اطلاع کے مطابق مذکورہ تھا نہ حلقہ کے اچورا گاؤں رہائشی راکیش کمار دوبے 42 اپنی اہلیہ کے ساتھ منگرا بادشاہ پور جارہے تھے کہ گاؤں سے تھوڑی ہی دور پر سائیکل سوارکو بچانے میں بائک پلٹ جانے سے ان کی اہلیہ شدید طور پر زخمی ہو گئیں۔مقامی لو گوں کی مدد سے علاج کے لئے ستہریا طبی مرکز لایا گیا جہاں سے بہتر علاج کے لئے ضلع اسپتال روا نہ کر دیا گیا۔