*غزل*
منافق موسموں کی شوخیاں کچھ اور کہتی ہیں
چمکتی آسماں پر بجلیاں کچھ اور کہتی ہیں
چمکتی آسماں پر بجلیاں کچھ اور کہتی ہیں
بہت خوش حال ہیں اہلِ وطن، اخبار کہتے ہیں
مگر یہ اُجڑی اُجڑی بستیاں کچھ اور کہتی ہیں
مگر یہ اُجڑی اُجڑی بستیاں کچھ اور کہتی ہیں
یہ دعوی باغباں کا ھے کہ گلشن سبز ھےلیکن
ہمیں تو سوکھی سوکھی پتیاں کچھ اور کہتی ہیں
ہمیں تو سوکھی سوکھی پتیاں کچھ اور کہتی ہیں
یہاں ہر ایک کو یکساں دیا کرتے ہیں حق لیکن
ہماری قوم کی محرومیاں کچھ اور کہتی ہیں
ہماری قوم کی محرومیاں کچھ اور کہتی ہیں
یہ نعرہ کتنا پیارا ھےکہ یہ آزاد بھارت ھے
مگر حق گوئی پر پابندیاں کچھ اور کہتی ہیں
مگر حق گوئی پر پابندیاں کچھ اور کہتی ہیں
زمانے کے تئیں بدلاؤ، خوش کن امر ھے لیکن
ہمارے ملک کی تبدیلیاں کچھ اور کہتی ہیں
ہمارے ملک کی تبدیلیاں کچھ اور کہتی ہیں
تحفظ عورتوں کو مل گیا ھے مانتا ہوں میں
مگر ان بچیوں کی سسکیاں کچھ اور کہتی ہیں۔
مگر ان بچیوں کی سسکیاں کچھ اور کہتی ہیں۔
کاپی۔۔پیسٹ۔!منقول