جون پور (صداٸے وقت نیوز)۔مورخہ ٢٢ اگست ٢٠١٩۔
=========================
این ایس یو آٸی کی میٹنگ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یوتھ کانگریس کے ضلع صدر ستیویر سنگھ نے کہا کہ طلبا ء یونین انتخابات سیاست کا پہلا مکتب ہے لیکن موجودہ حکومت نئی نسل کے لیڈروں کو آگے بڑھتے ہوئے نہیں دیکھ پا رہی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلباء یونین انتخابات پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ اسٹوڈنٹ یونین سے نکلے لیڈر عوامی مسائل کے معاملے پر لڑتے ہیں اور ہندوستان کی صاف ستھری تصویر رکھنے والے تمام لیڈر جو اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں، وہ تمام طلباء سیاست سے نکلے ہوئے رہنما ہیں۔ مذکورہ بات این ایس یو آئی کے ذریعہ بلائے گئے میٹنگ کے دوران
=========================
این ایس یو آٸی کی میٹنگ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یوتھ کانگریس کے ضلع صدر ستیویر سنگھ نے کہا کہ طلبا ء یونین انتخابات سیاست کا پہلا مکتب ہے لیکن موجودہ حکومت نئی نسل کے لیڈروں کو آگے بڑھتے ہوئے نہیں دیکھ پا رہی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلباء یونین انتخابات پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ اسٹوڈنٹ یونین سے نکلے لیڈر عوامی مسائل کے معاملے پر لڑتے ہیں اور ہندوستان کی صاف ستھری تصویر رکھنے والے تمام لیڈر جو اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں، وہ تمام طلباء سیاست سے نکلے ہوئے رہنما ہیں۔ مذکورہ بات این ایس یو آئی کے ذریعہ بلائے گئے میٹنگ کے دوران
کہی
۔
میٹنگ کے بعد این ایس یو آئی کے ضلع صدر شکھر دویدی کی قیادت میں درجنوں کارکنوں نے تلک دھاری کالج پہنچ کر چیف پراکٹر راجیو رتنا سنگھ کو ایک میمورنڈم سونپا اور کالج میں طلباء یونین انتخابات کا جلد سے جلد کرانے مطالبہ کیا۔ ضلع صدر نے کہا کہ اگر طلباء یونین انتخابات کی تاریخ کا جلد اعلان نہ کیا گیا تو این ایس یو آئی کے کارکنان احتجاجی مظاہرہ کیلئے پابند ہوں گے۔ اس مموقع پر سرجن سنگھ، امن اگرہری،ساجد خان، نتن شکلا،سچن شرما، سرویش تیواری، گورو سنگھ، شیوم پانڈے، انکت سمیت درجنوں کارکن موجود رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تالاب میں ڈوبنے سے ایک معصوم کی موت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوتوالی حلقہ کے ناؤپور گاؤں میں پولیس چوکی کے پیچھے تالاب میں ڈوبنے سے ایک معصوم کی موت ہو گئی۔معصوم کی موت ہونے سے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی توفیق علی کا ڈھائی سالہ بیٹا سہراب جمعرات کے روز گھر پر اکیلا تھا۔والد جیپ ڈرائیور ہے جو جیپ لیکر کہیں چلا گیا تھا اور والدہ کسی فنانس گروپ کی میٹنگ میں گئی ہوئی تھی۔بتاتے ہیں کہ کھیلتے وقت معصوم پاس کے ہی تالاب پر چلا گیا جہاں پھسل کر پانی میں چلے جانے سے اس کی موت ہو گئی۔دوپہر میں و الدہ گھر پہنچی تو معصوم کو گھر میں نہ پاکر تلاش کرنے لگی۔کافی تلاش کے بعد جب وہ تالاب کنارے پہنچی تو معصوم کی پانی میں لاش دیکھ شور مچانا شروع کیا۔شو رسن پہنچے مقامی لوگوں نے لاش کو پانی سے باہر نکالا۔معصوم کی موت سے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔
فیکٹری گیٹ پر مزدورں کا احتجاج۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منگرابادشاہ پور تھانہ حلقہ کے ستہریا صنعتی ایریا میں واقع ایک فیکٹری کے مزدوروں نے انتظامیہ اور مزدور ٹھیکیدار کے ذریعہ استحصال کئے جانے،فیکٹری میں مستقل نوکری اور پی ایف کی ادائیگی کی مانگ کرتے ہوئے جمعرات کے روز فیکٹری گیٹ پر احتجاج کیا۔
بتاتے ہیں کہ پیسٹ کنٹرول انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ستہریا کے تقریباً 1 ہزارملازمین صبح سے ہی فیکٹری کے گیٹ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ مزدوروں نے دھرنہ دیتے ہوئے کہا کہ جب تک انہیں فیکٹری میں مستقل نہیں کیا جاتا ہڑتال اور مظاہرہ جاری رکھا جائے گا اور انہیں مزدوری دستی کے مطابق ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے مطابق تنخواہ کی ادائیگی اور پی ایف کی ادائیگی کی یقین دہانی نہیں ملے گی۔ کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ فیکٹری انتظامیہ نے بھرتی کرتے ہوئے سال 2014 میں کچھ وقت تربیت کے بعد اسے مستقل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب وہ اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ انہیں مستقل کرنے کے بجائے کم سے کم تنخواہ دی جارہی ہے اور نہ ہی ملازمین کا پی ایف دیا جارہا ہے۔ فیکٹری کے مقرر کردہ ٹھیکیدار ایس کے انٹرپرائزز کے ذریعہ ہم کارکنوں کا استحصال کیا جارہا ہے۔ انتظامیہ سے شکایت کرنے پر کارکنوں کو بریک لگادیا جاتا ہے اور مزدور بیٹھے رہتے ہیں۔ تنخواہ بڑھانے کے بجائے اب لوگوں سے فیکٹری چھوڑنے کو کہا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں فیکٹری کے انل راؤ اور جوزف سے فون پر بات کرنے سے انکار کردیا۔ دھرنہ دینے والوں میں انل گوتم،سنتوش کمار،آشیش کمار،امتیاز احمد،دنیش کمار،گلاب ورما،انل کمار،دھیرج کمار،سریش بند،جتیندر کمار،آشیش کمار،شیواکانت،راہل سروج سمیت درجنوں مزدور موجو درہے۔
میٹنگ کے بعد این ایس یو آئی کے ضلع صدر شکھر دویدی کی قیادت میں درجنوں کارکنوں نے تلک دھاری کالج پہنچ کر چیف پراکٹر راجیو رتنا سنگھ کو ایک میمورنڈم سونپا اور کالج میں طلباء یونین انتخابات کا جلد سے جلد کرانے مطالبہ کیا۔ ضلع صدر نے کہا کہ اگر طلباء یونین انتخابات کی تاریخ کا جلد اعلان نہ کیا گیا تو این ایس یو آئی کے کارکنان احتجاجی مظاہرہ کیلئے پابند ہوں گے۔ اس مموقع پر سرجن سنگھ، امن اگرہری،ساجد خان، نتن شکلا،سچن شرما، سرویش تیواری، گورو سنگھ، شیوم پانڈے، انکت سمیت درجنوں کارکن موجود رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تالاب میں ڈوبنے سے ایک معصوم کی موت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوتوالی حلقہ کے ناؤپور گاؤں میں پولیس چوکی کے پیچھے تالاب میں ڈوبنے سے ایک معصوم کی موت ہو گئی۔معصوم کی موت ہونے سے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی توفیق علی کا ڈھائی سالہ بیٹا سہراب جمعرات کے روز گھر پر اکیلا تھا۔والد جیپ ڈرائیور ہے جو جیپ لیکر کہیں چلا گیا تھا اور والدہ کسی فنانس گروپ کی میٹنگ میں گئی ہوئی تھی۔بتاتے ہیں کہ کھیلتے وقت معصوم پاس کے ہی تالاب پر چلا گیا جہاں پھسل کر پانی میں چلے جانے سے اس کی موت ہو گئی۔دوپہر میں و الدہ گھر پہنچی تو معصوم کو گھر میں نہ پاکر تلاش کرنے لگی۔کافی تلاش کے بعد جب وہ تالاب کنارے پہنچی تو معصوم کی پانی میں لاش دیکھ شور مچانا شروع کیا۔شو رسن پہنچے مقامی لوگوں نے لاش کو پانی سے باہر نکالا۔معصوم کی موت سے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔
فیکٹری گیٹ پر مزدورں کا احتجاج۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منگرابادشاہ پور تھانہ حلقہ کے ستہریا صنعتی ایریا میں واقع ایک فیکٹری کے مزدوروں نے انتظامیہ اور مزدور ٹھیکیدار کے ذریعہ استحصال کئے جانے،فیکٹری میں مستقل نوکری اور پی ایف کی ادائیگی کی مانگ کرتے ہوئے جمعرات کے روز فیکٹری گیٹ پر احتجاج کیا۔
بتاتے ہیں کہ پیسٹ کنٹرول انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ستہریا کے تقریباً 1 ہزارملازمین صبح سے ہی فیکٹری کے گیٹ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ مزدوروں نے دھرنہ دیتے ہوئے کہا کہ جب تک انہیں فیکٹری میں مستقل نہیں کیا جاتا ہڑتال اور مظاہرہ جاری رکھا جائے گا اور انہیں مزدوری دستی کے مطابق ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے مطابق تنخواہ کی ادائیگی اور پی ایف کی ادائیگی کی یقین دہانی نہیں ملے گی۔ کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ فیکٹری انتظامیہ نے بھرتی کرتے ہوئے سال 2014 میں کچھ وقت تربیت کے بعد اسے مستقل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب وہ اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ انہیں مستقل کرنے کے بجائے کم سے کم تنخواہ دی جارہی ہے اور نہ ہی ملازمین کا پی ایف دیا جارہا ہے۔ فیکٹری کے مقرر کردہ ٹھیکیدار ایس کے انٹرپرائزز کے ذریعہ ہم کارکنوں کا استحصال کیا جارہا ہے۔ انتظامیہ سے شکایت کرنے پر کارکنوں کو بریک لگادیا جاتا ہے اور مزدور بیٹھے رہتے ہیں۔ تنخواہ بڑھانے کے بجائے اب لوگوں سے فیکٹری چھوڑنے کو کہا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں فیکٹری کے انل راؤ اور جوزف سے فون پر بات کرنے سے انکار کردیا۔ دھرنہ دینے والوں میں انل گوتم،سنتوش کمار،آشیش کمار،امتیاز احمد،دنیش کمار،گلاب ورما،انل کمار،دھیرج کمار،سریش بند،جتیندر کمار،آشیش کمار،شیواکانت،راہل سروج سمیت درجنوں مزدور موجو درہے۔
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
گیس سلنڈر لیک سے عورت جھلسی دوران علاج موت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھیتاسرائے تھانہ حلقہ کے معروف پور گاؤں میں جمعرات کے روز سلنڈر لیک ہونے کی وجہ سے کھانہ بنا رہی ایک خاتون آگ کی زد میں آکر شدید طور سے جھلس گئی۔اہل خانہ نے خاتون کو علاج کیلئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی ڈاکٹر عبدالسلام کی اہلیہ طیبہ48جمعرات کی صبح گیس پر چائے بنا رہی تھی۔سلنڈر میں لیک ہونے کی وجہ سے جیسے ہی چولہے میں آگ لگی خاتون زد میں ا ٓکر جھلسنے لگی۔آگ لگتے ہی شور مچانے پر پہنچے اہل خانہ نے کافی مشقت کے بعد کسی طرح آگ پر قابو کرتے ہوئے علاج کیلئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں دوران علاج موت ہو گئی۔اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھیتاسرائے تھانہ حلقہ کے معروف پور گاؤں میں جمعرات کے روز سلنڈر لیک ہونے کی وجہ سے کھانہ بنا رہی ایک خاتون آگ کی زد میں آکر شدید طور سے جھلس گئی۔اہل خانہ نے خاتون کو علاج کیلئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی ڈاکٹر عبدالسلام کی اہلیہ طیبہ48جمعرات کی صبح گیس پر چائے بنا رہی تھی۔سلنڈر میں لیک ہونے کی وجہ سے جیسے ہی چولہے میں آگ لگی خاتون زد میں ا ٓکر جھلسنے لگی۔آگ لگتے ہی شور مچانے پر پہنچے اہل خانہ نے کافی مشقت کے بعد کسی طرح آگ پر قابو کرتے ہوئے علاج کیلئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں دوران علاج موت ہو گئی۔اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ثانوی اڈھاک اساتذہ کی ہڑتال جاری۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اساتذہ ایڈہاک جدوجہد مورچہ کے بینر تلے ایڈہاک اساتذہ کی بھوک ہڑتال جمعرات کے روز بھی جاری رہی۔ ڈی آئی او ایس دفتر پر چل رہے بھوک ہڑتال کو تمام اساتذہ، ملازمین اور تاجروں نے اپنی حمایت دیا۔ اس دوران اچانک ڈائریکٹر ریجنل ایجوکیشن وارانسی پہنچ گئے اور ایڈہاک اساتذہ سے ملاقات کر مسائل کا تصفیہ کرنے کا وعدی کیا۔اس دوران ایڈہاک اساتذہ نے ڈی آئی او ایس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ڈائریکٹر ریجنل ایجوکیشن کو ڈی آئی او ایس کے طریقے سے آگاہ کرایا۔
مظاہرین کے مسائل سننے کے بعد ڈائریکٹر ایجوکیشن براہ راست اساتذہ کے وفد کو لیکر ڈی آئی او ایس ڈاکٹر برجیش مشرا کے پاس پہنچے جہاں مظاہرین اساتذہ اور ڈی آئی اوا یس کے درمیان تلخ بحث بھی ہوئی۔دھرنہ کو خطاب کرتے ہوئے بیوپار منڈل کے ضلع صدر اندبھان سنگھ،پورانچل یونیورسٹی اساتذہ یونین کے صدر ڈاکٹر سمر بہادر سنگھ،اے بی وی پی کے صوبائی نائب صدر ڈاکٹر اجے دوبے نے مشترکہ طور پر کہا کہ مظاہرین اساتذہ اپنی جائز مطالبات کو لیکر دھرنہ دے رہے ہیں لیکن ڈی آئی او ایس کی تانا شاہی کی وجہ سے ابھی تک دھرنہ چل رہا ہے جو ناقابل برداست ہے۔انھوں نے کہا کہ تنخواہ ادائیگی کیلئے دھرنہ دے رہے اساتذہ کا سبھی یونین پوری طرح سے حمایت دیتا ہے اور ضرورت پڑی تو ان کی حمایت میں سڑک پر اتر کر تحریک چلایا جائے گا۔اس موقع پر ڈاکٹر پردیپ سنگھ ریاست ملازم یونین صدر،آئی ٹی آئی ملازم یونین کے صوبائی نائب صدر اکھلیش سنگھ،ثانوی استاذیونین کے ضلع صدر سنتوش سنگھ،گرام وکاس افسر یونین کے صدر ڈاکٹر پھول چند کنوجیا نے پہنچ کر اپنی مظاہرین اساتذہ کو اپنی حمایت دیتے ہوئے ہر طرح سے ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر مہیندر سنگھ،ونے مشرا،ادے سنگھ،سنجیو سنگھ،ڈاکٹر پربھاکر سنگھ،گھنشیام ساہو،عارف حبیب،نیرج شکلا،رتناکر سنگھ،ستیہ پرکاس سنگھ،اوم پرکاس یادو،ببلو یادو،شیوپرتاپ سنگھ،رویندر دوبے،منوج تیواری،سنیل اپادھیائے سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اساتذہ ایڈہاک جدوجہد مورچہ کے بینر تلے ایڈہاک اساتذہ کی بھوک ہڑتال جمعرات کے روز بھی جاری رہی۔ ڈی آئی او ایس دفتر پر چل رہے بھوک ہڑتال کو تمام اساتذہ، ملازمین اور تاجروں نے اپنی حمایت دیا۔ اس دوران اچانک ڈائریکٹر ریجنل ایجوکیشن وارانسی پہنچ گئے اور ایڈہاک اساتذہ سے ملاقات کر مسائل کا تصفیہ کرنے کا وعدی کیا۔اس دوران ایڈہاک اساتذہ نے ڈی آئی او ایس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ڈائریکٹر ریجنل ایجوکیشن کو ڈی آئی او ایس کے طریقے سے آگاہ کرایا۔
مظاہرین کے مسائل سننے کے بعد ڈائریکٹر ایجوکیشن براہ راست اساتذہ کے وفد کو لیکر ڈی آئی او ایس ڈاکٹر برجیش مشرا کے پاس پہنچے جہاں مظاہرین اساتذہ اور ڈی آئی اوا یس کے درمیان تلخ بحث بھی ہوئی۔دھرنہ کو خطاب کرتے ہوئے بیوپار منڈل کے ضلع صدر اندبھان سنگھ،پورانچل یونیورسٹی اساتذہ یونین کے صدر ڈاکٹر سمر بہادر سنگھ،اے بی وی پی کے صوبائی نائب صدر ڈاکٹر اجے دوبے نے مشترکہ طور پر کہا کہ مظاہرین اساتذہ اپنی جائز مطالبات کو لیکر دھرنہ دے رہے ہیں لیکن ڈی آئی او ایس کی تانا شاہی کی وجہ سے ابھی تک دھرنہ چل رہا ہے جو ناقابل برداست ہے۔انھوں نے کہا کہ تنخواہ ادائیگی کیلئے دھرنہ دے رہے اساتذہ کا سبھی یونین پوری طرح سے حمایت دیتا ہے اور ضرورت پڑی تو ان کی حمایت میں سڑک پر اتر کر تحریک چلایا جائے گا۔اس موقع پر ڈاکٹر پردیپ سنگھ ریاست ملازم یونین صدر،آئی ٹی آئی ملازم یونین کے صوبائی نائب صدر اکھلیش سنگھ،ثانوی استاذیونین کے ضلع صدر سنتوش سنگھ،گرام وکاس افسر یونین کے صدر ڈاکٹر پھول چند کنوجیا نے پہنچ کر اپنی مظاہرین اساتذہ کو اپنی حمایت دیتے ہوئے ہر طرح سے ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر مہیندر سنگھ،ونے مشرا،ادے سنگھ،سنجیو سنگھ،ڈاکٹر پربھاکر سنگھ،گھنشیام ساہو،عارف حبیب،نیرج شکلا،رتناکر سنگھ،ستیہ پرکاس سنگھ،اوم پرکاس یادو،ببلو یادو،شیوپرتاپ سنگھ،رویندر دوبے،منوج تیواری،سنیل اپادھیائے سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔