Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, August 14, 2019

ایودھیا تنازعہ۔۔۔رام کی جاٸے پیداٸش کہاں ہے۔۔سپریم کورٹ کا سوال؟؟؟


ایودھیا تنازعہ:سپریم کورٹ نے پوچھا رام کی جائے پیدائش کہاں ہے؟ وکیل نے کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!بابری مسجد کے مرکزی گنبد کے نیچے والا مقام ہے جائے پیدائش۔
نئی دہلی...صداٸے وقت/ذراٸع۔۔۔-13 اگست 2019..
========================
سپریم کورٹ میں رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ کو لے کر سماعت جاری ہے-اس معاملے کی سماعت اب روزانہ ہو رہی ہے-پیر کو عید کی وجہ سے عدالت نہیں کھلی لیکن منگل کو جب معاملہ سنا گیا تو عدالت میں بہت سے دلائل سنائی دئے-اسی دوران عدالت نے رام للا کے وکیل سے پوچھا کہ رام کی جائے پیدائش کہاں ہے؟ جس پر وکیل ایس سی ویدیناتھن نے کہا کہ بابری مسجد کاجہاں پر گنبد تھا اسی کے نیچے-دراصل، سماعت کے دوران جب سپریم کورٹ نے وکیل سے پوچھا کہ رام للا کی جائے پیدائش کہاں ہے؟ اسی کے جواب میں رام للا کی جانب سے پیش ہوئے وکیل ویدیناتھن نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے بابری مسجد کے مرکزی گنبد کے نیچے والے مقام کو بھگوان رام کی جائے پیدائش مانا ہے-وکیل نے کہا کہ مسلم کی طرف سے کی فریق سے متنازع مقام پر ان کا مالکانہ حق ثابت نہیں کیا گیا تھا،تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندو جب بھی عبادت کرنے کی کھلی چھوٹ مانگتے ہیں تو تنازعہ ہونا شروع ہوتا ہے-غور طلب ہے کہ اس سے پہلے نرموہی اکھاڑا اور رام للا براجمان کی طرف سے موقف رکھے گئے تھے-منگل کو ہی رام للا کے وکیل ایس سی ویدیناتھن نے اپنی دلیلیں شروع کی تھیں -انہوں نے سپریم کورٹ کے ایک پرانے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت نے بھی مانا تھا کہ مندر کی تصدیق کے لئے مورتی کا ہونا ضروری نہیں ہے-ساتھ ہی ساتھ انہوں نے اس دوران ایک مسلمان گواہ کا بھی ذکر کیا، جنہوں نے ایودھیا کو ہندوؤں کے لئے اہم مقام بتایا تھا-بتا دیں کہ سپریم کورٹ میں اب اس معاملے کی سماعت روزانہ ہو رہی ہے، یعنی پیر سے جمعہ کو یہ معاملہ سنا جا رہا ہے-سنی وقف بورڈ کی اس جانب سے ہفتے میں پانچ دن سماعت کی مخالفت کی گئی، اگرچہ عدالت نے اس مطالبے کو ٹھکرا دیا گیا تھا