مناجات /از قلم/عب الکریم شادی/صداٸے وقت۔
=========================
=========================
یا رب! کتابِ زیست میں وہ داستاں نہ ہو
جس کا ترے حضور بہ راضی بیاں نہ ہو
جس کا ترے حضور بہ راضی بیاں نہ ہو
برہم کسی بھی حال میں تو مہرباں! نہ ہو
چاہے مرے مزاج سے راضی جہاں نہ ہو
چاہے مرے مزاج سے راضی جہاں نہ ہو
بیزار تجھ سے ہو تو مرے تن میں جاں نہ ہو
دل پر ترے علاوہ کوئی حکم راں نہ ہو
دل پر ترے علاوہ کوئی حکم راں نہ ہو
تو اپنے عفو و رحم کی چادر سے ڈھانپ دے
میرا کوئی گناہ کسی پر عیاں نہ ہو
میرا کوئی گناہ کسی پر عیاں نہ ہو
ہر موج تیرے حکم کی تابع ہو اے خدا!
ورنہ مری حیات کا دریا رواں نہ ہو
ورنہ مری حیات کا دریا رواں نہ ہو
حق ہی لکھے اگرچہ سیاہی لہو بنے
باطل کا میرا خامہ کبھی ترجماں نہ ہو
باطل کا میرا خامہ کبھی ترجماں نہ ہو
ایسی جگہ قیام نہیں چاہیے مجھے
جس کی فضا میں بوئے صدائے اذاں نہ ہو
جس کی فضا میں بوئے صدائے اذاں نہ ہو
اے آسمان والے! مری رہ نمائی کر
میرا قدم زمیں پہ کہاں ہو، کہاں نہ ہو
میرا قدم زمیں پہ کہاں ہو، کہاں نہ ہو
شام و سحر یہی ہے مری تجھ سے التجا
تیرے حضور میرا عمل رائگاں نہ ہو
تیرے حضور میرا عمل رائگاں نہ ہو
غم ہو، خوشی ہو، کوئی بھی حالت ہو اے خدا!
اک پل بھی تیرے ذکر سے غافل زباں نہ ہو
اک پل بھی تیرے ذکر سے غافل زباں نہ ہو
یوں میرے دل میں ڈال دے ایمان کا مزہ
غم بھی ملیں تو میرے لبوں پر فغاں نہ ہو
غم بھی ملیں تو میرے لبوں پر فغاں نہ ہو
ناکام آؤں جس کے نتیجے میں تیرے پاس
درپیش مجھ کو ایسا کوئی امتحاں نہ ہو
درپیش مجھ کو ایسا کوئی امتحاں نہ ہو
دل کو تری ہی ذات سے امید ہو سدا
تجھ سے کسی بھی حال میں یہ بد گماں نہ ہو
تجھ سے کسی بھی حال میں یہ بد گماں نہ ہو
دنیا کا سود مجھ کو نہیں مل سکا تو کیا
یہ آرزو ہے حشر میں حاصل زیاں نہ ہو
یہ آرزو ہے حشر میں حاصل زیاں نہ ہو
تیری رضا کا پاس رہے مجھ کو مستقل
تیری رضا سے ہٹ کے یہ دل شادماں نہ ہو
تیری رضا سے ہٹ کے یہ دل شادماں نہ ہو
اللہ! تجھ سے میرا تعلق ہو اس قدر
جُز تیرے کچھ بھی تیرے مرے درمیاں نہ ہو
جُز تیرے کچھ بھی تیرے مرے درمیاں نہ ہو
عبدالکریم شاد