Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, September 23, 2019

ایک بار پھر ہندوستانی مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش۔!

از/مفتی احسان قاسمی/صداٸے وقت۔
=============================
جمعیۃ علمائے ہند کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے ابھی  جینیوا سوئٹزرلینڈ میں مولانا محمود مدنی کی جانب سے یوروپین پارلیمنٹ کے ساتھ ملکر کشمیری مسئلے پر ان کی بدترین غلطیوں کی تاویل پر ایک نہایت ہی غیر معقول پوسٹ شیئر کی ہے
جس میں یہ کہا جارہاہے کہ مولانا محمود مدنی نے یوروپی ملک میں صہیونیوں کے ساتھ اپنی پریس کانفرنس کے ذریعے کشمیریوں کے ليے آواز اٹھائی ہے
اس ویڈیو میں مولانا مدنی کے جملے کچھ یوں ہیں
" ہم حکومت سے کہتےہیں کہ وہ کشمیریوں کی پریشانی کو دور کرے تاکہ وہ آسانی سے زندگی گزار سکیں "
*کوئی بھی صاحب عقل و خرد بتائے کیا یہ کشمیریوں کا حق ادا کرنے والا بیانیہ ہے……… جبکہ کشمیر حکومت ہی کی ظالمانہ روش سے انسانیت سوز مظالم کا شکار ہے فوجی کرفیو کے مظالم عام ہوچکے ہیں. یہ ثابت بات ہے کہ کشمیریوں کو. امیت شاہ کے ذریعے آرٹیکل 370 سے محروم کردینا ازخود ان کے بنیادی آئینی اور انسانی حقوق پر ظالمانہ ڈکیتی ھے. لیکن مولانا محمود مدنی ایک لفظ سے بھی یہ اعتراف کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ کشمیر میں کرفیو کے دوران فوجی مظالم ڈھائے گئے ۔ اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کا قدم ہندوستانی حکومت کا غير آئینی قدم ھے. یہ ہے وہ کہنے والی بات جسے ہر انصاف پسند قانون داں اور سماجی شخصیات اسے کہہ رہے ہیں. اور اگر مولانا مدنی کو کشمیری قضیے میں دلچسپی ہے تو انہیں سب سے پہلے بھاجپا حکومت کے خلاف ان حقائق کا اعتراف عالمی میڈیا میں جاکر کرنا ہوگا پھر اس کے بعد وہ جتنے چاہے نعرے لگائیں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ھے اور ہم ہر قانونی اور آئینی اقدام کے ساتھ ہیں. پھر آپ یہ نعرے لگا سکتےہیں. لیکن ان حقائق کے اعتراف کے بغیر آپکی یکطرفہ نعرے بازی صرف اور صرف بھاجپا کی یکطرفہ عالمی سفارت کاری اور شبیہ صفائی کے لیے استعمال ہوگی اور ہورہی ہے*
مزے کی بات تو یہ ہےکہ اس بار بھی وہی گمراہ کن تاویل کا سہارا لیاجارہاہے جو گزشتہ دفعه ہندوستان میں جمعیۃ کی غلط تجويز کے دفاع میں لیاگیاتھا
اس کے تحت یہ کیا جارہاہے کہ سوئٹزرلینڈ کے شہر میں بیٹھ کر سامعین و شہ نشینوں پر براجمان مطلقا غیر اردو دانوں میں کی گئی مولانا مدنی کی اردو تقریر شیئر کی جارہی ہے آخر یہ کسے بےوقوف بنارہے ہیں?
جبکہ جمعیت کا آفیشل بیانیه وہاں پر یوروپین پارلیمنٹ کے ذریعے انگریزی میں شائع ہوا ہے اور اسی زبان کی میڈیا میں وہی سب نشر ہورہاہے اور مولانا مدنی کے تاویلی ٹولے نے وہاں سے بھی اردو تقریر کا ڈرامہ نکال کر پھیلانا شروع کردیاہے تاکہ عام ہندوستانی کو بےوقوف بنایا جاسکے ۔ جبکہ اس اردو تقریر میں بھی حقیقی کشمیری مسئلے پر ایک بھی حقیقی گفتگو نہیں ہے
اور پھر مدنی صاحب یہ بھی تو بتائیں کہ آخر ایسی کیا مجبوری آن پڑی کہ انہیں اُس کشمیر کے لیے صہیونی تنظیموں کے ساتھ بیٹھ کر سوئٹزرلینڈ میں پریس کانفرنس کرنا پڑرہی ہے جس کشمیر کو وہ ہندوستان کا اندرونی حصہ بتارہے ھیں
جناب مدنی صاحب ذرا یہ بھی وضاحت فرمائیں کہ جس وقت نریندرمودی کی عالمی اقوام متحدہ میں حاضری تھی عین اسی وقت ان کی طرف سے ایسی پریس کانفرنس وہ بھی ملک سے اتنی دور آکر کرنے کا کیا مطلب ہے؟
آخر جمعیۃ علمائے ہند کی کونسی دفعه کی رو سے انہیں یہ حق حاصل ہےکہ وہ یوروپین اسلام دشمنوں کے ساتھ جاکر بیٹھیں اور جمعیت کی پوری انڈیا سے نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہوئے جو مرضی میں آئے بول آئیں
اور آخر مسئلہ کشمیر سے جناب محمود مدنی صاحب کو اتنی کیا دلچسپی پیدا ہوگئی ہیکہ وہ ملک و بیرون ملک اس قضیے پر حکومت کی ترجمانی کے بیانات صادر کرتے پھر رہےہیں
نہایت مضحکہ خیز بات تو یہ بھی ہے کہ ہر اہل عقل و نظر اس وقت محسوس کرتےہیں کہ جمعیت کی یہ روش اور محمود مدنی صاحب کے اقدامات سو فیصد غلط ہیں اور ہر طرح سے حکومتی مفاد میں استعمال ہورہےہیں لیکن اس کے باوجود بعض نام نہاد لوگوں نے محمود مدنی صاحب کی ہر غلطی پر بھاجپائی ترجمان " سمبت پاترا " کا رول ادا کرنے کی ٹھان رکھی ہے
اللہ ان لوگوں کی طرف سے پھیلائی جارہی غلط معلومات اور مجرمانہ تاویلات سے امت کی حفاظت فرمائے اور حقیقی صورتحال کو عام فرمائے۔
مفتی احسان قاسمی
فاضل: دارالعلوم دیوبند