حیدر آباد /صداٸے وقت/ذراٸع/ایجنسیاں۔
=============================
اردو یونیورسٹی حیدر آباد کے شعبہ انگریزی کے طالب علم ورکن ایس آئی او،شیخ عمرفاروق قادری کومولانا آزاد نیشنل اُردویونیورسٹی طلبا یونین کےانتخابات میں 8 ویں صدر کے طورپر منتخب کیا گیا۔
=============================
اردو یونیورسٹی حیدر آباد کے شعبہ انگریزی کے طالب علم ورکن ایس آئی او،شیخ عمرفاروق قادری کومولانا آزاد نیشنل اُردویونیورسٹی طلبا یونین کےانتخابات میں 8 ویں صدر کے طورپر منتخب کیا گیا۔
تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں واقع اس قومی یونیورسٹی کے طلبا یونین کے صدر کی حیثیت سے پہلی بار تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم کا انتخاب عمل میں آیاہے۔
صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ عمرفاروق قادری نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ مولانا آزاد نیشنل اُردویونیورسٹی طلبا یونین کے صدر کے عہدہ پر کسی بھی جنوبی ہند کی ریاست کے طالب علم نے کامیابی کا پرچم لہرایا ہو۔ انہوں نے بتایاکہ 2017 کے انتخابات میں تلنگانہ کے طالب علم کو نائب صدر کاعہدہ ملا تھا۔ ہم آپ کو بتادیں کہ شیخ عمر فاروق قادری کا تعلق تلنگانہ ریاست کے ضلع عادل آباد سے ہے اورانہوں نے وہیں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد حیدرآباد میں واقع بابو جگجیون رام گورنمنٹ ڈگری کالج سے گریجویشن کی تکمیل کی اور اس وقت وہ مولانا آزاد نیشنل اُردویونیورسٹی کے شعبہ انگریزی سے ایم اے کررہے ہیں۔
شیخ عمر فاروق قادری صدر منتخب،انتخاب عالم نائب صدر عامرمعتمد، فاخرہ عابدہ، شریک معتمد اور وشنو پریہ خازن۔
انتخابات کے نتائج کا اعلان کل شام 6:30 بجے چیف ریٹرننگ آفیسرپروفیسرمحمد عبدالعظیم نے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابات پر امن رہے اور طلبہ میں اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے کا جوش و خروش دیکھا گیا۔ 2789 کے منجملہ 76 فیصد طلبہ نے اپنے حق رائے دہی کا ہیڈ کوارٹر پر استعمال کیا۔پروفیسرمحمد عبدالعظیم کی اطلاع کے بموجب شیخ عمر فاروق قادری کے علاوہ انتخاب عالم، شعبہ کمپیوٹر سائنس، نائب صدر؛ عامر، شعبہ مینجمنٹ ، معتمد، فاخرہ عابدہ، شعبہ تعلیم و تربیت، شریک معتمد اور جی وشنو پریہ، اسکول برائے السنہ، لسانیات و ہندوستانیات ، خازن منتخب ہوئے۔ مانو میں ملک کی دیگر جامعات کے برخلاف سیاسی وابستگی کے بغیر طلبہ یونین کے انتخابات منعقد ہوتے ہیں۔ اس مرتبہ تین پینلوں نے انتخابات میں حصہ لیا۔
طلبہ یونین کے مختلف عہدوں کے لیے یونیورسٹی ہیڈکوارٹر، حیدرآباد اور ملک کے مختلف حصوں میں واقع یونیورسٹی کے مراکز میں رائے دہی ہوئی۔ ہیڈ کوارٹر کے علاوہ بنگلورو، لکھنؤ، بھوپال، دربھنگہ، اورنگ آباد، آسنسول، سنبھل، نوح اور بیدر میں واقع یونیورسٹی مراکز کے طلبہ نے اپنے جمہوری حق کا استعمال کیا۔ سری نگر کے دونوں کیمپسوں میں رائے دہی نہیں ہوئی۔پروفیسرعلیم اشرف جائسی، ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئرکو انتخابی شکایات کے ازالہ کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ اور پروفیسر پی فضل الرحمن نے مبصر کے فرائض انجام دیے۔ پروفیسر محمد ظفرالدین خصوصی مدعو تھے۔ ڈاکٹر کرن سنگھ اٹوال، ڈاکٹر سید نجی اللہ، ڈاکٹر خواجہ صفی الدین، ڈاکٹر ڈی سیشو بابو، ڈاکٹر رضوان الحق انصاری جناب جمیل احمد، ڈاکٹر ثمینہ کوثر، ڈاکٹر عبدالسمیع صدیقی، ڈاکٹر کے ایم ضیاءالدین، ڈاکٹر شبانہ قیصر اور ڈاکٹر محمد اکبرنے ہیڈ کوارٹر پر ریٹرننگ آفیسرس کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ انتخابی عہدیداروں اور ووٹوں کی گنتی کے لیے علیحدہ ٹیموں نے کام کیا۔ ڈاکٹرمحمد اسلم پرویز، وائس چانسلر، پروفیسر ایوب خان، پرو وائس چانسلراورڈاکٹرایم اے سکندر، رجسٹرارنے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہرکی ہے کہ طلبہ یونین کے نئے عہدیداران یونیورسٹی میں تعلیمی فضا کو مزید بہتر بنانے اور اردو زبان، تہذیب و ثقافت کی بقاءو فروغ کی سمت میں نمایاں خدمات ادا کریں گے۔ نومنتخب طلبہ یونین کی تقریب حلف برداری 24 ستمبر کو منعقد ہوگی۔