Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, September 2, 2019

کرفیو زدہ علاقوں میں محصور لوگوں کی مدد ریڈ کراس یا ہلال احمر کے ذریع کی جا سکتی ہے۔


مفتی غلام رسول قاسمی/صداٸے وقت۔
=========================
اگر آپ جانتے ہوں کہ ایک جگہ ظلم ہو رہا ہے لیکن آپ اپنے ملکی قوانین و پابندی کی وجہ سے مظلوموں کی امداد کرنے سے قاصر ہیں، نیز آپ کو معلوم ہے کہ وہاں کی حکومت ظلم کر رہی ہے لیکن حکومت کے ہاتھوں الکٹرانک میڈیا و پرنٹ میڈیا کے بِک جانے کی وجہ دنیا اس ظلم و استبداد سے ناواقف ہے تو آپ یہ کام ضرور 
کریں!

خصوصاً بیرون ممالک میں رہنے والے مسلمان "ریڈ کراس" نامی تنظیم (جس کو اسلامی ممالک میں "ہلال احمر" کہتے ہیں) کو خورد و نوش کے پیکیج مثلاً دود کے ڈبے، زندگی بچانے والی ادویات، و دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء  بھجوانا شروع کر دیں اور اس پر یہ لکھیں کہ یہ مثلاً "سیریا" کے کرفیو زدہ علاقوں میں بھجوا دیں!.

ریڈ کراس یا ہلال احمر ایسی پاور فُل تنظیم ہے کہ کسی بھی جگہ یا جہاں اس ملک کی میڈیا کو داخل کی اجازت نہ ہو اس تنطیم کو بلا روک ٹوک وہاں داخل ہونے کی اجازت ہے. اس سے دو فائدے ہوں گے ایک تو وہاں کی آرمی کو "لازماً" ریڈ کراس/ہلال نامی تنظیم کو داخلے کی اجازت دینا پڑے گی، دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ اس ملک اور کرفیو زدہ علاقوں میں مقید لوگوں کے حالات دنیا پر عیاں ہوں گے نیز جب ریڈ کراس والے حالات بیان کریں گے تو پھر عالمی تنظیموں کی توجہ بھی اس جانب مبذول ہوگی اسے فوجی زبان میں White propaganda کہتے ہیں.

اس تنطیم کی بنیاد جنگ زدہ علاقوں کے صرف زخمی فوجیوں کی راحت رسانی کے لیے رکھی گئی تھی پھر بعد میں توسیع ہوئی اب کرفیو زدہ اور جنگ زدہ ہر طرح کے علاقوں میں امداد و راحت رسانی کا کام انجام دیتی ہے، اس تنظیم کا لوگو(نشان) صلیب کی مانند ہے( یعنی سفید زمین پر لال صلیب) لیکن مسلم دنیا میں ریڈ کراس (صلیب) کو ہٹاکر چاند (ہلال احمر) رکھا گیا ہے(یعنی سفید زمین پر لال چاند، ہندو پاک میں بھی یہ تنظیم ہے، تقسیم ہندوستان میں یہ تنظیم بھی دو دھروں میں منقسم ہوگئی تھی. لیکن اب بھی فعال ہے اور ہمارا المیہ یہ ہے کہ کچھ کرنے اور اس تنطیم کو زحمت دینے کے بجائے صرف واویلا کرتے ہیں.
افادہ عام کے طور پر زیادہ سے زیادہ شئیر کریں!
مفتی غلام رسول قاسمی