Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 7, 2019

بسوارج بومٸی کا این آر سی پر بیان مسلمانوں کو دھمکیاں دینے کی ناکام حکمت عملی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایس ڈی پی آٸی۔


بنگلور۔کرناٹک/صداٸے وقت/ (پریس ریلیز)۔
=============================
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی صدر الیاس محمد نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ ریاستی وزیر داخلہ بسواراج بومئی کا یہ کہنا کہ کرناٹک میں جلد ہی این آر سی نافذ کیا جائے گا، مسلمانوں کو دھمکیاں دینے کی ایک ناکام حکمت عملی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ 

مرکزی اور ریاستی حکومتیں این آ ر سی کو بطور آلہ استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں۔یہ ایک بدقسمتی کی بات ہے کہ شیطانی اور تفرقہ انگیز ذہنوں کے ہاتھوں ملک کی حکمرانی چلی گئی ہے جو عوام کی ترقی اور خوشحالی کے بارے میں سوچنے کے بجائے شہریوں کو ملک سے نکالنے کی سازشیں کررہے ہیں۔ الیاس محمد نے مزید کہا ہے آر ایس ایس کے نسلی اور تفرقہ انگیز نظریات کو نافذ کرنے کی وجہ سے بی جے پی ہمارے ملک کی سا  لمیت، یکجہتی اور بقائے باہمی کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ بن گئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ مسلم کمیونٹی کو یہ کہتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ آئین مخالف 'شہریت ترمیمی بل 'پیش کیا جائے گا اور اس پر عمل در آمد کیا جائے گا'۔ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد نے اس بات پر زور دیکر کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی آئین سے محبت کرنے والے تمام سیکولر افراد کے ساتھ ملکر سنگھ پریوار کی سازش کو شکست دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے عوام این آر سی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے جو محض ایک ڈراؤنا کوا ہے۔ ایس ڈی پی آئی اسے پوری طرح مسترد کرتی ہے اور اس کا انکار کرتی ہے۔ریاستی اور مرکزی حکومتیں اس طرح کے بیانات کے ذریعے عوا م کو گمراہ کررہی ہیں۔ کرناٹک میں سیلاب متاثرین جو اپنے مکانات اور املاک کھوچکے ہیں اور ان کو مدد کی اشد ضرورت ہے لیکن حکومت ان کی باز آبادکاری اور معاوضے کیلئے کچھ نہیں کررہی ہے۔ الیاس محمد نے کہا ہے کہ اس ملک کے عوام، انتہائی عوام دشمن حکمرانی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں لیکن امیت شاہ اور بسوارج بومئی عوام کی توجہ ہٹانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔