Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 7, 2019

ایس ڈی پی آٸی گجرات صوباٸی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ۔۔۔این آرسی کی مخالفت کا اعلان۔


ایس  ڈی پی آئی  آسام کے علاوہ پورے  ملک میں NRC کی مخالفت کرے  گی ۔
محمد شفیع
احمد آباد ۔۔۔گجرات  صداٸے وقت۔۔۔۔پریس ریلیز۔6 اکتوبر 2019.
=============================
۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) گجرات پردیش کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے  میٹنگ کا انعقاد 6 اکتوبر کو  پارٹی کے صوبائی دفتر احمد آباد میں کیا گیا جس کی صدارت سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) گجرات پردیش کے صدر عبدالمید  نے کی میٹنگ میں گجرات ریاست میں پارٹی کی سرگرمیاں بڑھانے, پارٹی کے ملک گیر ممبر سازی کوگجرات میں کامیاب بنانےکے ساتھ ہی ریاست میں مضبوطی کے ساتھ عوامی مسائل اٹھانے اور حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاج بلند کرنے کا فیصلہ لیا گیا اس موقعہ پر مہمان خصوصی کے طور پر میٹنگ میں شرکت کررہے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سیکریٹری اور گجرات کے انچارج محمد شفیع نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی موجودہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی فسطائی پالیسیوں کی وجہ سے پورے ملک میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے ۔

 آج ہندوتوا کے نام پر اعلی ذات اور دلتوں کے درمیان اور ہندوَوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کر دی  گئی ہے مرکز کی بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں اور نفرت کی سیاست   کی وجہ سے  ملک کی جمہوریت کو شدید خطرہ لاحق ہے, حکومت اور  اس کی غلط پالیسیوں کی تنقید کرنے والوں او ر انسانی حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو سخت قوانین کا استعمال کرکے انھیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں جیل میں ڈالا جا رہا ہے, بی جے پی اپنے سیاسی مخالفین اور ماب لنچنگ جیسے سنگین جرائم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خلاف سیاسی انتقام کی وجہ سے مقدمات قائم کرا رہی ہے- بی جے پی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں شدید معاشی بحران پیدا ہوا ہے۔ تمام چھوٹے بڑے کاروباری افراد اس معاشی زوال کے خطرناک اثرات کا سامناکررہے ہیں۔ آٹو موبائل، ٹیکسٹائل،کنزیومر مصنوعات، رئیل اسٹیٹ سیکٹرس بھاری خسارے کا سامنا کررہے ہیں۔ لاکھوں افراد اپنی ملازمتوں سے محروم ہوچکے ہیں مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کئے گئے  این آئی اے (ترمیمی) بل 2019 اور یو اے پی اے (ترمیمی) بل 2019 آئین میں ایک فرد کو حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس ترمیم سے حکومت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی فرد کو بھی دہشت گرد قرار دے۔ اسی طرح آر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم کرکے اس کی اہمیت  کو کم کیا گیا ہے۔ نیز مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 اور 35A جو جموں کشمیر پر لاگو تھا اس کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے  منسوخ کرکے کشمیری عوام کے حقوق کو پامال کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائی جارہی نیشنل ایجوکیشنل پالیسی بھی ملک کے عوام پر ایک مخصوص نظریات کو تھوپنے کی کوشش ہے جو جمہوری اقدار کے خلاف ہے- انھوں نے یہ بھی کہا کہ نیشنل رجسٹررآف سیٹریزن (NRC) کے ذریعہ حکومت ملک کے پرامن شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے اور NRC کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرکے معصوم شہریوں کو سیاسی یرغمال بنانے کی ایک سازش کر رہی ہے مرکز کی بی جے پی حکومت نوٹ منسوخی اور جی ایس ٹی جیسے فضول او ر عوام مخالف پالیسیوں کے بعد اب NRC کو  پورے ملک میں نافذ کرکے مسلمانوں کا استحصال کرنا چاہتی ہے۔ جسے ایس ڈی پی آئی کسی بھی حالت میں قبول نہیں کرے گی۔ انھوں نے بتایا کہ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے آسام کے باہر کسی بھی ریاست میں NRC کو مسترد کرنے اور اسکے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے -  ایس ڈی پی آئی کے جنرل سیکرٹری نے وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ این آرسی سے متعلق دیے گئےاس بیان جس میں امت شاہ نے کہا ہے کہ "این آر سی کے ذریعہ کسی بھی ہندو,  سکھ, بودھ, جین اور عیسائی کی شہریت کو ختم نہیں کیا جائے گا اسکے لئے مرکزی حکومت شہریت ترمیمی بل (CAB) لائے گی"  کو دستورہند میں دیے گئے مساوات کے بنیادی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے ذمہ دار وزیر داخلہ کی طرف سے اس طرح کا بیان غیرمناسب اور نفرت آمیز ہے، مذہبی شناخت کی بنیاد پر کسی بھی طرح کی تفریق دستور ہند کی خلاف ورزی ہےاسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے -
میٹنگ میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا   قومی مجلس عاملہ کے رکن و گجرات کے جوائنٹ انچارج ڈاکٹر نظام الدین خان نے بھی شرکت کی- ساتھ ہی گجرات پردیش کے جنرل سیکرٹری انجینئر ارشاد لیلگر, سیکریٹری اکرام الدین شیخ, فاروق انصاری, مولانا اعجاز مقامجی والا,  احمد آباد کے ضلعی صدر شاداب لیلگر, صوبائی مجلس عاملہ کے ارکان ارشاد شیخ, وسیم خان پٹھان, عمران خان, ناصر منیہار نے بھی حصہ لیا-