Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, October 19, 2019

جدید معاشرے کے لوگوں کا وہم۔!!!



عمر فراہی /صداٸے وقت
=====================
جدید معاشرے میں کسی کم پڑھے لکھے کو بھی جاہل کہہ دو تو وہ آپے سے باہر ہوجاتا ہے ۔خاص طور سے کوئی اپنی بیوی کو جاہل کہہ کے دیکھ لے وہ بیلن چلانے کی طاقت نہ بھی رکھتی ہو تو بھی بیلن چلانے جیسا منھ ضرور بنا لے گی ۔ویسے کسی کو اس کے نہ لکھنے اور پڑھنے کی وجہ سے جاہل کہنا بھی درست نہیں ہے ۔علم کا تعلق صرف لکھنے پڑھنے سے ہی نہیں ہوتا علم مشاہدے اور تجربات کی بنیاد پر آتا ہے ۔یہ عہد قدیم کے انسانوں کا مشاہدہ اور تجربہ ہی تو ہے جو کاغذ قلم  اور تحریر کی شکل میں ہم اپنے خیالات کا اظہار کر پارہے ہیں  ۔ذرا سوچیے کہ یہ ہزاروں سال پہلے زبانیں کیسے  ایجاد ہوئیں ۔یہ الف سے بڑییے تک  اور اے سے زیڈ تک کے حروف کے موجد کون لوگ تھے ؟


سیکڑوں محاورے جو ہم عام بول چال میں استعمال کرتے ہیں انہیں معنی خیز مفہوم دینے والے وہ لوگ ہیں جنھوں نے  کسی یونیورسٹی اور کالج کا کبھی منھ نہیں دیکھا ۔ایسے کتنے محاورے ہیں جو جدید یونیودسٹیوں کے کسی پروفیسر نے ایجاد کیے ہیں ۔امام ابو حنیفہ سے لیکر حنبل شافعی غزالی ابن رشدسے لیکر رومی اور ابن تیمیہ نے کسی یونیورسٹی سے کوئی سند نہ لی ۔ا‌نہیں اپنی علمی خطاب سے عوام نے استناد بخشا اور جو وہ کہتے تھے وہ ثبوت کے طور پر لوگوں کے سامنے آیا ۔اس کے علاوہ یورپ سے نیوٹن آئینسٹائن گلیلیو جارج اسٹفینش جیمس واٹ اور برائٹ برادر کون تھے ؟ ان میں سے کتنوں نے اپنے موضوع پر فلاسفی یا پی ایچ ڈی کی تھی ۔بلکہ انہوں نے باقاعدہ فلاسفی کی طالب علموں کو نئی جہت دی ۔

آجکل مسلمانوں کو گالی دینے اور ذلیل کرنے کا ایک طریقہ ایجاد کیا گیا ہے کہ یہودیوں نے ہمیں یہ دیا یہودیوں نے ہمیں وہ دیا مسلمانوں نے چودہ سو سالوں میں صرف حرام خوری کی یا شروع کے تین سو سالوں میں جو فتوحات ہوئیں انہیں علاقوں کیلئے آپس میں خونریزی کرتے رہے ۔انہیں کون سمجھائے کہ انسانی تاریخ میں صرف نبی رحمت کی امت تھی جس نے اپنے نبی سے من سلوی کا مطالبہ نہیں کیا ۔اس کے لیے ابر کا سایہ نہیں کیا گیا اس نے اپنے نبی سے خدا سے بات کرتے ہوئے دیکھنے کا مطالبہ نہیں کیا ۔وہ کون لوگ تھے جن سے ان کے نبی نے سرزمین فلسطین کو طاقت کے ذریعے حاصل کرنے کی بات کی تو انہوں نے جواب دیا کہ اس بستی کے لوگ زور آور ہیں جاؤ تم اور تمہارے خدا سے کہہ دو کہ جنگ کریں ۔کیا یہ جواب رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت نے بھی دیا ؟کیا آج فلسطین میں اسی نبی کے امتی بے یارو مددگار ستر سالوں سے اسی بزدل قوم کے میزائلوں اور ٹینکوں سے ٹکراتے ہوئے شہید نہیں ہو رہے ہیں؟ ۔
اپنے نبی کی غیر موجودگی میں روم اور فارس جیسی عظیم سلطنتوں کو شکست دینے والے کون تھے ؟۔قسطنطنیہ اسپین سمر قند بخارا اور ہندوستان میں یہ قافلہ تاتاریوں کے فتنے کے بعد بھی آکے بڑھتا رہا تو کیسے ؟
مسلمانوں نے ان علاقوں میں جو معاشی اصلاحات اور تعمیراتی کام کے ساتھ فلاح وبہبود کے کام کیے ان کی علامتیں ان علاقوں میں آج بھی موجود ہیں خاص طور سے ہندوستان انہیں حکمرانوں کے دور میں سونے کی چڑیا تھا ۔جب کوئی یونیورسٹی‌‌ نہیں تھی شیر شاہ سوری کے زمانے کے انجینئروں کے بنائے ہوے پل آج بھی ہندوستان کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں ۔بغیر کسی مشینی آلات کے تاج محل جیسی عمارت جو کل ممکن تھی آج ناممکن کیوں ہے ؟؟
پھر بھی جدید معاشرے کے لوگوں کو یہ وہم ہے کہ وہ بہت ہی تعلیم یافتہ اور ترقی پسند لوگ ہیں !!