Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, October 11, 2019

جمیعتہ علمإ اتر پردیش کا تربیتی کیمپ منعقد۔


حالات سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، بل کہ اللہ پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہے۔
مولانا سید اشہد رشیدی۔
اعظم گڑھ ۔۔اتر پردیش۔11/ اکتوبر 2019ء
صداٸے وقت۔/ذراٸع۔
=================

============
جمعہ کو جامع مسجد متعلق جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور میں جمعیۃ علماء صوبہ اتر پردیش کی جانب سے ایک ضلعی تربیتی کیمپ کا انعقاد ہوا، اس کیمپ کی دو نشستیں منعقد ہوئیں، پہلی نشست صبح 8/ بجے سے گیارہ بجے تک چلی، جس کی سرپرستی مولانا عبد المعید صاحب قاسمی سرپرست جمعیۃ علماء مبارک پور واعظم گڑھ نے فرمائی، جب کہ صدارت مولانا شاہد القاسمی صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء اعظم گڑھ نے کی، پروگرام کا باقاعدہ آغاز مولانا قاری شمیم انظر صاحب مظاہری کی تلاوت سے ہوا، جب کہ جناب وسیم اکرم صاحب متعلم دار العلوم تحفیظ القرآن سکٹھی نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا، نعت کے بعد پہلا خطاب مولانا مفتی محمد یاسر صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء اعظم گڑھ وناظم اعلی جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور کا "تاریخ وتعارف جمعیۃ علماء ہند" پر ہوا، جس میں آپ نے ہندوستان میں علماء ہند کی خدمات  وقربانیوں، جمعیۃ علماء ہند کے قیام، پس منظر اور اکابر جمعیۃ اور جمعیۃ علماء کی تاریخ وتعارف کو بیان فرمایا، دوسرا خطاب مولانا وسیم احمد صاحب شیروانی نائب سیکریٹری جمعیۃ علماء جونپور نے "خدمات جمعیۃ علماء ہند" کے عنوان سے فرمایا، جس میں آپ نے قدرے تفصیل سے جمعیۃ کی خدمات، اکابر علماء کی قربانیوں، موجودہ حالات میں جمعیۃ کے طریق کار پر گفتگو فرمائی، یہ نشست 11/ بجے سرپرست محترم مولانا عبد المعید صاحب قاسمی کی دعا پر مکمل ہوئی، اس نشست کی نظامت مولانا  محمد انور صاحب داؤدی معاون سکریٹری جمعیۃ علماء اعظم  گڑھ نے کی۔
پروگرام کی دوسری نشست بعد نماز جمعہ فوراً شروع ہوئی، پروگرام کا باقاعدہ آغاز مولانا محمد ابراہیم صاحب قاسمی کی تلاوت سے ہوا، جناب رحمت اللہ صاحب متعلم جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارک پور نے نعت النبی پیش کی، بعدہ مہمان خصوصی حضرت مولانا سید اشہد رشیدی صاحب، صدر جمعیۃ اترپردیش ومہتمم جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد نے ایک گھنٹہ حالات حاضرہ کے تناظر میں جمعیۃ کے کاز اور طریق کار پر خطاب فرمایا، آپ نے فرمایا کہ میں صرف اس لیے حاضر ہوا ہوں تاکہ جمعیۃ سے منسلک احباب کی ذمہ داریوں اور کام کی اہمیت کو بتاسکوں، آپ نے اپنے خطاب میں  فرمایا کہ اس وقت اگر حالات کو بدلنا ہے تو ہمیں اور آپ کو چار کام کرنے پڑیں گے۔
(1) نہی عن المنکر، یعنی اپنے علاقے اور محلہ اور یونٹ میں ہر فرد سے ملاقات کی جائے، اور اس کو گناہوں سے روکنے کی پوری کوشش کی جائے، اس کام کے لیے ضروری ہے کہ ہم میں سے ہر فرد خود کو گناہوں سے دور رکھے۔
(2) دوسرا کام یہ ہے کہ ہم قومی یک جہتی کے عنوان سے اپنے برادران وطن کے ہر فرد سے ملیں، ان کے دکھ درد اور خوشیوں میں شریک ہوں، ان کو اپنے یہاں بلائیں، اس ملک کی ترقی یکجہتی ہی کی بنیاد پر ہے، اور اسی کے راستے ہم ان تک اسلام کے عالمی پیغام کو پہنچا سکتے ہیں۔
(3) تیسرا کام یہ ہے کہ مسلمانوں کے مابین اتحاد و اتفاق پیدا کیا جائے، ان کے مابین ہر فرد میں جاکر یگانگت پیدا کی جائے، اور بہر صورت اس کی کوشش کی جائے کہ ہمارے درمیان اختلاف نہ رہے۔
(4) چوتھا کام یہ ہے کہ ہر گاؤں، محلہ اور یونٹ میں ایسے جوانوں کا انتخاب کیا جائے جو موقع محل پر لوگوں کی فوری ضرورت میں کام آئیں، وہ ہر طریقے سے الرٹ رہیں، اور محلہ گاؤں کے ہر فرد کے پاس ان کے نمبرات ہوں۔
آخر میں مولانا نے این آر سی پر بھی روشنی ڈالی اور لوگوں کو آمادہ کیا کہ وہ کم از کم اپنے دو کاغذات درست رکھیں، اور جمعیۃ کے افراد اس میں لوگوں کا تعاون کریں۔
پروگرام کا اختتام مولانا ہی کی دعا پر ہوا۔
اس پروگرام کی نظامت مولانا عبد العظیم صاحب قاسمی نائب سکریڑی جمعیۃ علماء مبارک پور نے کی، جب کہ سرپرستی مولانا عبد المعید صاحب قاسمی نے فرمائی اور صدارت مولانا مفتی محمد یاسر صاحب قاسمی نے کی، جب کہ پروگرام کے کنوینر مفتی احمد الراشد صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مبارک پور رہے۔
مذکورہ پروگرام میں سرپرست جمعیۃ علماء اعظم گڑھ، صدر جمعیۃ علماء اعظم گڑھ، جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء اعظم گڑھ کے علاوہ مولانا ابو الخیر صاحب قاسمی، مولانا عرفان صاحب قاسمی، مولانا عبد السبحان، مولانا ارشد صاحب قاسمی، مولانا عبد الوافی صاحب قاسمی، مفتی محمد سالم صاحب قاسمی، مولانا محمد شاہد صاحب مظاہری، مولانا انعام الرحمن صاحب، مولانا عبد اللہ صاحب، مولانا محمد اجمل صاحب رسول پوری، حافظ عبید الرحمن صاحب اور ماسٹر ابو ہاشم صاحب سمیت ضلعی منتظمہ کے اراکین اور مقامی افراد کی ایک بڑی شریک تھی۔
مذکورہ پروگرام کی ترتیب اور انتظام میں مقامی جمعیہ کے ارکان اور احباب نے کافی محنت کی اور ان کی کوششوں سے الحمد للہ بحسن وخوبی پروگرام تکمیل کو پہنچا۔