Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, October 20, 2019

آسام اور دیگر ریاستوں کی طرح کشمیری عوام کو بھی اپنے کلچر اور تہذیبی تشخص کی حفاظت کا حق حاصل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آل انڈیا ملی کونسل۔


آر ٹیکل 370 کا خاتمہ غیر آئینی عمل ، آل انڈیا ملی کونسل کی مجلس عمومی کا سہ روزہ اجلاس اختتام پذیر ، ملک وملت کے اہم مسائل پر 10نکاتی قرار داد منظور

وجے واڑا،20اکتوبر(ہ س)۔/صداٸے وقت /ذراٸع۔
========================
آئین ہند اور دستور کے مطابق آسام ،شمال مشرق اور ملک کی دیگر ریاستوں کو جس طرح اپنے کلچر اور تہذیب کی حفاظت کا حق حاصل ہے اور انہیں خصوصی ریاست کا درجہ ملاہواہے اسی طرح کشمیر کے عوام کو بھی اپنے کلچر او ر تہذیب کی حفاظت کا حق ملنا چاہئے ۔ آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور دوحصوں میں ریاست کی تقسیم غیر آئینی عمل ہے ۔ یہ قرارداد ملک کی معروف تنظیم آل انڈیا ملی کونسل نے وجے واڑا میں منعقد ہونے والے مجلس عمومی کے اجلاس میں پاس کیا ۔ کونسل کے ارباب حل وعقد نے وجے واڑا اجلا س میں ایک پانچ رکنی وفد کشمیر بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا جس میں مسلم ،ہندو ،سکھ سمیت وکیل ،صحافی اور حقوق انسانی کارکن شامل ہوں گے ۔ کونسل کی مجلس عمومی کے اجلاس نے ملک کی مجموعی صورت حال پر غور وخوض کرنے کے بعد ایک10نکاتی قرارد اد بھی پاس کیاجس میں جموں وکشمیر کے علاوہ اقلیتوں کے فلاح وبہبود کے تعلق سے مائنریٹنگ کمیٹی کا قیام ۔ حکومت سے یو اے پی اے بل کو واپس لینے کا مطالبہ۔ ملک گیر سطح پر مسلم جماعت دراتباط واتفاق کی ضروت ۔نئی قومی تعلیمی پالیسی ایکٹ کے تحت اقلیتوں کے حق تعلیم کا تحفظ اور ڈرافٹ میں موجود خامیوں کو درورکرنے کا مطالبہ ۔مہنگائی ،بے روزگار ی کم کرنے اور معاشی بحران سے نکلنے کے سلسلے میں بہتر منصوبہ بندی ۔ نفرت ،فرقہ پرستی اور آپسی تفریق کو ختم کرنے کیلئے مہم چلانے کی ضرروت ۔ مسلمانوں کے درمیان عدم تحفظ کے احساس اور خوف کو ختم کرنے اور ماب لنچنگ کے خلاف قانون بنانے کا مطالبہ ۔ جموں وکشمیر میں عوامی زندگی بحال کرنے اور غیر ضروری افواج کو ہٹانے کا مطالبہ ۔ عدلیہ کا وقار او رتحفظ برقرار رکھنے جیسے مطالبات شامل ہیں ۔ این آرسی کے حوالے سے کونسل نے یہ فیصلہ کیا کہ کاغذات ضرور درست کرلئے جائیںجہاں تک بات وزیر داخلہ کی جانب سے بار بار پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے کی ہے جس سے خوف کا ماحول پیدا ہورہاہے تو اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشورہ کرکے
جلد ہی کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔

مردم شماری(این پی آر ) کے سلسلے میں کونسل نے حیدر آباد میں ایک مرکزی دفتر قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے جہاں سے پورے ملک میں اس تعلق سے رہنمائی کی جائے گی او رایک ٹول فری نمبر بھی جاری کیا جائے گا ۔
صدارتی خطاب کرتے ہوئے کونسل کے قومی صدر مولانا عبد اللہ مغیثی نے کہاکہ ملی کونسل کی جب ابتدائی ہوئی تھی اس وقت بھی ملک کے حالات پیچیدہ اور دشوار تھے ۔ آج جب تیس سال پورے ہورہے ہیں اس وقت بھی ملک کے حالات کشیدہ ہیں تاہم ملی کونسل کی قیادت قوم کو جوڑنے کا کام کیا ہے اور انہیں حوصلہ دیا ہے ۔ اس وقت تمام مسلمانوں کو متحد ہونے اور اپنے حقوق کے تئیں بیدار رہنے کی ضرورت ہے ۔کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ کونسل کے اراکین اس وقت چار امور پر خصوصی توجہ دیں ۔ تعلیم کے فروغ اور میعاری تعلیمی اداروں کے قیام کو یقینی بنائیں ۔ مسلم نوجوان قانون کی تعلیم حاصل کریں اور بڑی تعداد میں عدلیہ میں اپنی نمائندگی درج کرائیں ۔ مسلم نوجوان میڈیا میں آئیں اور اس سلسلے میں ان کی رہنمائی کریں ۔ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے اور اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے پر بھی زور دیں ۔اس کے علاوہ اسلامی افکار ونظریات اور اسلامی تہذیب وثقافت کو بھی مسلم نوجوان سے زیادہ سے زیادہ اپنائیں ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان ہیں مستقبل کے لیڈر اور قوم کاسرمایہ ہیں جنہیں ابھی سے تیاری کرنے کی ضرروت ہے ۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے انسانی بنیادوں پر براداران وطن کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا مشورہ دیا جسے سراہا گیا ۔آل انڈیا ملی کونسل کی سہ روزہ میٹنگ میں متعدد اہم فیصلے لئے گئے جس میں آل انڈیا ملی پولٹیکل فورم ،آل انڈیا ملی یوتھ آر گنائزیشن اور کونسل کے تحت خواتین سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا جس کا خاکہ بھی طے کرلیاگیاہے اور ان امور کو حتمی شکل دینے کیلئے متعدد کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں ۔
 سہ روزہ میٹنگ میں ملک بھر سے کونسل کے اراکین ، مدعووین خصوصی اور دیگر شخصیات نے شرکت کی جس میں وجے واڑہ کے ایم پی کے سی نینی شری نیواس ۔ آندھر ا پردیش کے نائب وزیر اعلی امجد پاشا ۔ مولانا انیس الرحمن قاسمی (نائب صدر ) مولانا یاسین علی عثمانی (نائب قومی صدر) مولانا عبد العلیم بھٹکلی( نائب صدر )مولانا سید مصطفی رفاعی جیلانی ندوی (اسسٹنٹ جنرل سکریٹری ) ایڈوکیٹ ظفر یاب ج
لکھنو ، محمد رحیم الدین انصاری،حید رآباد ۔ قاری فضل الرحمن ،کولکاتا ۔ ای ایم عبد الرحمن ، کوچن کیرالا۔ شیخ نظام الدین شولاپور۔ ڈاکٹر ایم اعجاز احمد،دربھنگہ ۔ محمد قمر عالم ایٹہ ۔ محمد عاصم سیٹھ افروز،بنگلور ۔حاجی شہود عالم ،کولکاتا ۔ غلام محمد ہگلی۔ حافظ سید اطہر علی ممبئی۔ مولانا مسیح عالم جامعی بھوپال ۔ عارف مسعود ایم ایل اے بھوپال ۔ منیر احمد خان ،اندور ۔ ڈاکٹر عبد المبین خان ممبئی ۔ مفتی رضوان قاسمی تاراپوری ،احمد آباد۔ سلیمان خان بنگلور ۔ حافظ رشید احمد چودھری ،گوہاٹی ۔ مولانا عطاءالرحمن سابق ایم ایل اے شلچر ۔انعام الدین احمد گوہاٹی ۔ مولانا آس محمد گلزار قاسمی ،میرٹھ ۔ مولانا عبد المالک مغیثی سہارنپور ۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل ،گلبرگہ ۔مفتی سعید اسعد قاسمی آسنسول ۔ ایس ابن سعود چنئی ۔ عبد الحفیظ لکھانی ۔ ڈاکٹر مختار احمد مکی، جمشید پور ۔ حیدر محی الدین غوری حیدر آباد ۔ نجم الاسلام احمر گلبرگہ ۔اشفاق احمد صدیقی ، بلگام ۔ مولانا عمر عابدین۔ مولانا شاہ اجمل فاروق ندوی ، عطاءالرحمن دہلی وغیرہ کے نام سرفہرست ہیں ۔