Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 14, 2019

ایودھیا تنازع : مسلم پرسنل لا بورڈ کا بڑا بیان ، ماڈلنگ آف ریلیف کے تحت صحن میں رام چبوترے پر مندر بنانے کا کرسکتا ہے آفر۔۔۔۔ڈاکٹر قاسم رسول۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت/نماٸدہ/ذراٸع۔۔14 اکتوبر 2019.
=============================
ایودھیا تنازع پر مسلم پرسنل لا بورڈ نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماڈلنگ آف ریلیف کے تحت وہ  صحن میں رام چبوترے پر رام مندر بنانے کا آفر کرسکتا ہے ۔ 

پرسنل لا بورڈ کی بابری مسجد کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے نیوز 18 سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہندو فریق راضی ہوجاتا ہے تو انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، لیکن مسجد کی جگہ نہیں دی جاسکتی ۔
ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ ہم نے اپنا موقف مضبوطی کے ساتھ پیش کیا ہے ۔ ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ 1989 سے پہلے یہ دعوی نہیں کیا گیا تھا کہ زمین ہماری آستھا ہے اور یہیں پر بھگوان رام پیدا ہوئے تھے ۔ قاسم رسول الیاس کے مطابق 1949 تک ہندو فریق کا دعوی تھا کہ چبوترا ان کی پوجا کا مقام ہے ۔ 1885 میں نرموہی اکھاڑا نے نقشہ داخل کیا تھا اور اس میں کہا گیا تھا کہ ہمارے پاس مغرب میں مسجد ہے اور مشرق میں قبرستان ہے ، اس لئے یہ دعوی نہیں کرسکتے کہ پوری جگہ مندر ہے ۔
ڈاکٹر قاسم رسول کے مطابق سبھی ثبوت اور تاریخی ثبوتوں کی بنیاد پر ہم مانتے ہیں کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا ۔ ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کا مزید کہنا تھا کہ  17 تاریخ کو ماڈلنگ آف ریلیف پر ہمارا موقف ہوگا کہ 67 ایکڑ زمین ایکوائر کی گئی ہے ، جس میں سے صرف مسجد کی زمین پر ہمارا دعوی ہے ، باقی زمین پر حکومت اور ہندو فریق کا قبضہ ہے ، اس لئے ریلیف ان سے مانگا جانا چاہئے ، کیونکہ حکومت کے پاس زمین ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زمین ہمیں دیدی جائے اور باقی زمین پر جو چاہے کیا جائے ۔
ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کا کہنا تھا کہ اگر عدالت چاہے اور ہندو فریق بھی تیار ہوجائے تو رام چبوترے پر مندر بنے تو اس میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ، لیکن ہم اپنے طور پر مسجد کی جگہ نہیں دے سکتے 
(نیوز 18)۔