Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, October 10, 2019

کانگریسی رہنما سراج مہدی نے اپنے سبھی پارٹی کے عہدوں سے دیا استعفیٰ! پارٹی کی بنیادی ممبر شپ برقرار۔

جون پور۔۔۔اتر پردیش۔ (نماٸندہ صداٸے وقت)۔
=============================
آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر اور اتر پردیش کانگریس کے نائب صدر سابق ایم ایل سی حاجی سراج مہدی نے کانگریس پارٹی کے تمام عہدوں سے قومی صدر سونیا گاندھی کو اپنا استعفی بھیج دیا ہے۔
سراج مہدی۔۔۔فاٸل فوٹو۔

میڈیا کو جاری ریلیز کے زریعے انہوں نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ اتر پردیش کانگریس کمیٹی میں شیعہ برادری کے کسی فرد کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ یہی صورتحال کانگریس کی قومی کمیٹی کی ہے، یہاں تک کہ ایک شیعہ فریق بھی کمیٹی کے ایگزیکٹو میں شامل نہیں ہے، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے مختار عباس نقوی کو وزیر اور غیورالحسن رضوی کو مرکز میں اقلیتی کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا ہے۔ اتر پردیش میں محسن رضا کو وزیر اور بکل نواب کو ایم ایل سی بنا دیا ہے، یہ سب شیعہ برادری سے ہیں۔انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ آچاریہ پرمود کرشنم نے لوک سبھا انتخابات میں لکھنؤ میں کانگریس پارٹی سے الیکشن لڑا تھا، انہیں 184000 ووٹ ملے تھے۔ جس میں شیعہ نے انھیں ووٹ دیا۔ اب شیعہ برادری یہ سوال اٹھا رہی ہے کہ کانگریس پارٹی نے شیعہ کو کیا دیا؟ جس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ استعفے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچاہے۔ انھوں نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی اور اترپردیش کانگریس کمیٹی کی رکنیت سے اپنا استعفی بھیج، اس کو قبول کر آزاد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی میں نچلی سطح کے کارکن کی حیثیت سے پارٹی کے مفاد کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ویسے بھی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ وہ اپنے معاشرے کے لئے کچھ خاص کرنا چاتے ہیں جس کی وجہ سے انھیں یہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔