Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 14, 2019

ملک بھر میں این آرسی لاٸیں گے ۔۔۔شہریت ترمیمی بل پیش کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وزیر داخلہ امت شاہ کا پھر اعلان!!!


،یونیفارم سول کوڈکی میعادبتانے سے انکار،
راہل گاندھی کاپاکستان کنکشن نکالا
شولاپور-۱۴؍اکتوبر: صداٸے وقت /ذراٸع۔
=============================
وزیر داخلہ امت شاہ نے آج میڈیاسے بات کرتے ہوئے کئی اہم مدعوں پرحکومت کی پالیسیاں بتائیں۔انھوں نے اپنے بیان میں واضح طورپرکہاہے کہ ملک بھرمیں این آرسی لائیں گے اوراین آرسی کاعمل سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہورہاہے۔ساتھ ہی انھوں نے شہریت ترمیمی بل لانے کاوعدہ بھی کیا۔یونیفارم سول کوڈپرانھوں نے کہاکہ اس کی میعادنہیں بتاسکتا۔اس کے علاوہ آج انھوں نے 
مہاراشٹرکاانتخابی دورہ بھی کیا۔

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابی تشہیرکے لیے پہنچے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ نے شولاپور میں جلسہ عام سے خطاب کیاہے۔امت شاہ نے یہاں کہاہے کہ بی جے پی ہی ایک ایسی پارٹی ہے جو اپنے چھوٹے سے چھوٹے کارکن کو بھی بڑے سے بڑے عہدے پر فائز کرتی ہے۔ بی جے پی وہ پارٹی ہے جو بے بس لوگوں کی مددکرنے والوں کو انتخابات میں موقع دیتی ہے۔جبکہ دوسری طرف جو پارٹیاں ہیں وہ صرف خاندان کو فروغ دیتی ہیں۔ساتھ ہی امت شاہ نے راہل گاندھی اور پاکستان کی سوچ کو بھی ایک جیسا بتایا۔شولاپورمیںجلسے سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(NCP) پر کنبہ پروری کا الزام لگایا اور عوام سے کہا کہ یہ جو جنگ ہے وہ ایک کارکن اور دبنگ کے درمیان ہے۔ لہٰذاآپ کو ایک عام کارکن کے طور پر آئے امیدوار کوجتانا ہے۔امت شاہ نے ایک بار پھر اپنی تقریر میں کشمیر سے دفعہ370 ہٹانے کاذکرکیاہے۔امت شاہ نے کہاکہ دفعہ 370 کشمیر کو ملک کے ساتھ جڑنے نہیں دے رہا تھا، اس کی وجہ سے 41 ہزار لوگ وہاں مارے گئے ہیں، لیکن کسی وزیر اعظم میں 370 کو ہٹانے کی ہمت نہیں تھی۔امت شاہ نے سرجیکل اسٹرائیک اور دفعہ 370 جیسے مسائل پر راہل گاندھی کو گھیرا اور ان کی سوچ کو پاکستانیوں جیسی بتایا۔امت شاہ نے کہاکہ بالاکوٹ میں سرجیکل اسٹرائیک کے بعد پاکستان بھی ثبوت مانگتا ہے، راہل گاندھی بھی مانگتے ہیں۔آرٹیکل 370 ہٹانے کی پاکستان بھی مخالفت کرتا ہے، راہل گاندھی بھی مخالفت کرتے ہیں۔ میری سمجھ میں نہیں آتاہے کہ ہر بار پاکستان اور راہل گاندھی کی سوچ ایک کیوں ہوتی ہے۔امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کرناکانگریس کی پرانی عادت ہے۔جبکہ بی جے پی ووٹ بینک کی سیاست نہیں کرتی بلکہ ملک کے مفاد کی سیاست کرتی ہے اور یہی دونوں پارٹیوں میں بڑا فرق ہے۔امت شاہ نے مزید کہا کہ بی جے پی کی حکومت ہر ضلع کی ترقی کرنے والی حکومت ہے، ہر ذات کی ترقی کرنے والی حکومت ہے اور نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس کی پالیسی کے ساتھ حکومت چلا رہے ہیں۔