Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 27, 2019

نظر ثانی کی اپیل ایک قانونی عمل ہے۔۔۔اس پر واویلا مچانا مناسب نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولانا طاہر مدنی۔

از/ مولانا طاہر مدنی/صداٸے وقت۔/٢٨ نومبر ٢٠١٩۔
==============================
صدر جمعیت علماء ہند محترم مولانا سید ارشد مدنی حفظہ اللہ نے اعلان کردیا ہے کہ نظر ثانی کی اپیل کا مسودہ تیار ہے اور بہت جلد اپیل داخل ہوجائے گی. یہ بہت اچھا قدم ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے بھی تیاری جاری ہے، جس کا اعلان مشہور ایڈوکیٹ جناب ظفر یاب جیلانی نے کیا ہے. ایس ڈی پی آئی نے بھی ریویو پٹیشن داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے. مزید کچھ تنظیموں اور افراد کی جانب سے بھی اپیل دائر ہونے کا امکان ہے. عدالت عا لیہ نے 9 دسمبر تک اپیل دائر کرنے کا موقع دیا ہے. یہ ایک آئینی اور دستوری آپشن ہے جسے استعمال کرنا بہت ضروری ہے، تاکہ آخری حد تک خانہ خدا کی بازیابی کی کوشش کر دی جائے.
بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب اعلان کیا گیا تھا کہ فیصلہ قبول کریں گے تو اپیل کیوں کی جارہی ہے؟
ان لوگوں سے عرض کرنا ہے کہ اپیل کرنا، قبول کرنے کے منافی نہیں ہے. ہم معزز پانچ رکنی بینچ سے یہی تو عرض کر رہے ہیں کہ آپ کا فیصلہ قبول، لیکن متعدد پہلوؤں سے یہ فیصلہ نظر ثانی کا محتاج ہے، از راہ کرم ان پہلوؤں پر ایک بار مزید غور فرمالیں، اس میں کیا قباحت ہے؟
کسی نے یہ نہیں کہا تھا کہ کسی بھی صورت میں ہم نظر ثانی کی اپیل نہیں کریں گے، کسی نے یہ وعدہ نہیں کیا تھا کہ اگر آستھا کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا تب بھی ہم اپیل نہیں کریں گے. کسی نے یہ یقین دہانی نہیں کرائی تھی کہ اگر محکمہ آثار قدیمہ کی کمزور رپورٹ کو بنیاد بنایا جائے گا تب بھی ہم خاموش رہیں گے. کسی نے یہ اعلان نہیں کیا تھا کہ اگر دستور کی دفعہ 142 کا غیر مناسب استعمال ہوگا تب بھی ہم کچھ نہ کہیں گے.
نظر ثانی کی اپیل ایک قانونی عمل ہے، اس پر واویلا مچانا بالکل غیر قانونی ہے. البتہ ہم اپیل کنندگان سے یہ مخلصانہ درخواست ضرورکریں گے کہ اپیل بالکل پرامن اور پر سکون انداز سے کریں اور اس بات کا پورا خیال رکھیں کہ آپسی بھائی چارہ متاثر نہ ہو. بلاوجہ واویلا مچانے والوں سے بس اتنا عرض کریں گے کہ؛
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہوجاتے ہیں بدنام
وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
طاہر مدنی، 27 نومبر 2019