Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 27, 2019

اعظم گڑھ۔۔۔بھارت سنچار نگم لمیٹڈ کی درد بھری کہانی !!!!

از/معتصم باللہ/صداٸے وقت۔/نماٸندہ
 ===========================
 اعظم گڑھ۔۔اتر پردیش۔۔ پھریہا اکسچینج سے منسلک ایک درجن سے زائد گاہک جو لینڈ لائن براڈ بینڈ کا مستقل استعمال اور ہر ماہ بل کی ادائیگی کرتے آرہے ہیں گزشتہ ایک عشرہ سے انٹر نیٹ کی خدمات سے یکسر محروم ہیں، پھریہا اکسینج کے عملہ سے معلوم ہوا کہ اکسینج کی بیٹری خراب ہوگئ ہے، نظام آباد اکسینج کی مستعمل بیٹری لاکر لگائ گئ ہے لیکن بیک اپ نہیں مل رہا ہے لہذا جب تک نئ بیٹری نہیں ملتی صرف بجلی سپلائ سے ہی اکسینج چلے گا جب کہ دوسری طرف بجلی سپلائ کا حالیہ دنوں میں حال یہ ہے کہ پورے دن آنکھ مچولی کھیلتے ہوئے محض ایک دو گھنٹے ہی رہتی ہے اب ایسے میں پھریہا اکسینج چلے بھی تو کیسے؟
اس تعلق سے براڈ بینڈ کے جے-ای اور اعظم گڈھ بی-ایس-این-ایل کے جنرل منیجر سے ان کے موبائل پر بات کی گئ اور متعلقہ ایکسینج کی روداد سے روشناس کرایا گیا تو دونوں ذمہ داران ایک ہی سر میں جو راگ الاپ رہے ہیں وہ قابل توجہ ہے:--
>>> جے-ای کا کہنا ہے کہ: "ہم نے دو بار پریاس کیا اور نظام آباد سے بیٹری لا کر لگائے لیکن پرانی بیٹری ہونے کی وجہ سے بیک اپ نہیں مل رہا ہے، جب بجلی سپلائ رہے گی تو ایکسچینج چلے گا ورنہ بند ہی رہے گا"
       
>>> "جنرل منیجر نے اپنا دامن جھاڑتے ہوئے صاف کردیا کہ اس تعلق سے ہم کچھہ نہیں بتا پائیں گے یہ سرکار کا کام ہے سرکار جب ہمیں نئ بیٹری دے گی تو ہم لگوا دیں گے، یہ پوچھنے پر کہ ہم گاہک گزشتہ دس دنوں سے انٹر نیٹ خدمات سے محروم ہیں جب کہ ماہانہ بل کی ادائیگی میں کوئ تاخیر بھی نہیں کرتےصاحب کا جواب تھا:- ہم کچھہ نہیں کر پائیں گے، ہم کرمچاری اور ادھیکاری  آپ سے زیادہ تکلیف میں ہیں"

سوال یہ ہے کہ ایسے میں  گاہک جائیں تو کہاں جائیں اور کس سے فریاد کریں؟