Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, November 11, 2019

بابری مسجد ۔فیصلہ کا ٹرننگ پواٸنٹ۔

*فیصلہ کا ٹرننگ پوائنٹ*/صداٸے وقت۔
=============================
سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین زفر احمدفاروقی نے ہندوتو وادیوں کے دباؤ میں مقدمہ کی سماعت ختم ہونے کے دن ہی 16 اکتوبر 2019کوسابقہ دعوٰی کو چھوڑ دیا،اور مسجد منتقلی پر راضی ہوا۔جس کی وجہ سے مندر کا راستہ آسان ہو گیا، اسے زمین دینے کا حق نہیں تھا لیکن اس نے یہ حرکت کی ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وجمعیت علماء ہند و دیگر مسلم فریقوں کے مخلص وکلاء دانشوروں علماء کو اس کا علم ہی نہیں ہوا اور فیصلہ میں ان کو پتہ چلا ورنہ اس پر بحث ہوتی ۔یہ زبردست دھوکہ ہوا۔
اس سے آپ سمجھ رہے ہونگے کہ پہلے ہمارا فریق مخالف کہھ رہا تھا کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو مندر وہیں بنائینگے۔لیکن 16 اکتوبر سے انہوں نے فیصلہ کو ماننے کی حامی بھری۔اور حکومتی لاء اینڈ آرڈر کے ادارے نے  مسلم قائدین پر دباؤ ڈالا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں اور شانتی بنائیں  رکھیں ۔کسی کی ہار جیت نہیں ہوگی۔۔۔اب سمجھیں ۔
اپیل ہوئی کہ کوئی جیت کا جشن نہ منائیں نہ ہار کا غم۔یہ سب متضاد باتیں ہوئیں ۔
لیکن افسوس کہ سپریم کورٹ کے لان اور اطراف میں ہی جیت کے متنازعہ نعرے لگے اور انتظامیہ تماشائی بنی رہی۔جب کہ مسلمانوں نے مکمل صبر جمیل کا مظاہرہ کیا ۔البتہ سپریم کورٹ کے خلاف آئین فیصلہ پر ناراضگی ظاہر کی۔