Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, November 9, 2019

پیار و محبت کی زبان اردو،” یوم اردو “ مورخہ ٩ نومبر کے حوالے سے !


تحریر: سعدیہ سلیم شمسی آگرہ
ریسرچ اسکالر عثمانیہ یونیورسٹی حیدر آباد /صداٸے وقت۔

Mob;9557757805
========================
آج یوم اردو ہے جس کو ہم علامہ اقبال کےیوم پیدائش کے حوالے سے مناتے ہیں ۔ اردو زبان ایک مکمل تہذیب؛ سماجی وقار کا آئینہ اور حسن بیان کا وہ لہریں مارتا ہوا سمندر ہے  جس کا نظارہ کل بھی خوب صورت تھا ؛ آج بھی ہے اور انشاءاللہ آئندہ بھی رہے گا،،،

زبانیں تہذیب وثقافت ؛ سماج اور انسانی افکار کا آئینہ ہوتی ہیں ؛ اردو زبان بھی ہندوستانی تہذیب اور سماج کا وہ روشن آئینہ ہے جس میں خلوص و محبت ؛ شرافت ؛ وضع داری ؛ احترام اور اعلیٰ انسانی قدروں کے عکس صاف صاف نظر آتے ہیں ۔ اردو وہ زبان ہے جو محبت کرنا سکھاتی ہے ؛ اردو دلوں کو جوڑتی ہے ؛ اردو فکر کے راستے کشادہ کرکے عالی ظرف بناتی ہے ۔ اسی لئے کسی شاعر نے کہا ہے......
سیکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں مگر،،
جس پہ مرتی ہے فصاحت وہ زباں ہے اردو،،
 علامہ سر محمد اقبال بھی اسی زبان کے نام ور شاعر تھے بلکہ شاعر ہی نہیں وہ ایک ریفارمر ؛ مفکر ؛ دانش ور اور محبت کے پیغام کو عام کرنے والے مایہ ناز صاحب قلم تھے ۔ زندگی پیہم جستجو ہے اور جستجو کا راستہ منزل تک  تبھی پہنچتا جب لگاتار کوشش کی جائے ۔ علامہ اقبال کی شاعری ہر طبقہ اور ہرعمر کے لوگوں کیلئے پیغام ہے لیکن ان کی توجہ کا مرکز خاص طور سے نوجوان رہے اور نوجوان بھی وہ جو علم و عمل کے راستے پر چل کر اپنی منزل کی طرف مسلسل قدم بڑھارہے ہوں اسی لئے وہ نوجوان طبقہ کو مسلسل عمل کا پیغام دیتے رہے کیونکہ قوموں کی۔تقدیر ہمیشہ نئی نسل کے باشعور افراد ہی تحریر کرتے ہیں

جس قوم اور جس ملک کے نوجوان خاص طور سے طلباء و طالبات باشعور اور باعمل ہونگے وہی قوم ترقی کی بلندی کو حاصل کرنے کی اہل ہوگی ۔علامہ نے بار بار خودی کو بیدار کرنے اور پہچاننے کا پیغام اسی لئے دیا ہے کہ جب ہم اپنی خودی کو پہچانیں گے تبھی ہماری شخصیت کامیاب کہلانے کی حقدار ہوگی اور خودی کے وسیلے سے ہی کامیابی اور کامرانی کی منزل ہمارے قدم چومے گی،،،،

زندگی کا مقصد تھک کر بیٹھ جانا نہیں بلکہ مسلسل عمل کرتے رہنا ہے اسی لئے وہ فرماتے ہیں :


تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا

ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں


عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی

یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے،،،

 میں اپنی امت کے طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہتی ہوں کہ آپ عمر کے جس دور سے گزر رہے ہیں وہ آپکی زندگی کا سب سے اہم اور فیصلہ کن زمانہ ہے ؛آپ قوم کی نئے معمار ہیں ؛ آپکو مستقبل میں تہذیب و تاریخ اور سماج کی نئی تعمیر کرنا ہے اسی لئے اپنے آپ کو ؛ اپنی زندگی کے مقصد کو پہچانیں ؛ اپنا ٹارگٹ طے کریں اور مضبوطی سے یہ ارادہ کرلیں کہ آپکو کامیاب ہونا ہے ۔،،، ان شاء اللہ ایک دن کامیابی آپکے قدم چومے گی،،،

میں آپ سبھی سے یہ درخواست کرتی ہوں کہ اپنی زبان وتہذیب کی حفاظت اورترقی ہمارا فرض ہے اسی لئے اردو پڑھیں اردو لکھیں اور دوسروں کو بھی اردو پڑھنے کی ہدایت کریں تاکہ یہ میٹھی میٹھی زبان زندہ رہے،،،