Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 20, 2019

متابنرجی نے ایک بارپھرمجلس اتحادالمسلمین کو بنایا نشانہ، لگایا یہ بڑا الزام۔

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مسلم اکثریتی ضلع مرشدآبادمیں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کا نام لیے بغیر کہا کہ حیدرآباد کے کچھ لوگ بی جے پی سے روپے لے کربنگال کے عوام کوگمراہ کررہے ہیں۔
 کولکاتا۔۔۔مغربی بنگال /صداٸے وقت/ذراٸع۔
=============================
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مسلم اکثریتی ضلع مرشدآبادمیں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کا نام لیے بغیر کہا کہ حیدرآباد کے کچھ لوگ بی جے پی سے روپے لے کربنگال کے عوام کوگمراہ کررہے ہیں۔خیال رہے کہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا ہے کہ ملک بھر میں این آر سی کو نافذ کیا جائے گا۔اس کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں این آر سی کونافذ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر تفریق کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حیدرآباد کے کچھ لوگ بی جے پی کے اشارے پرکام کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے سوال کیا کہ حیدرآبادسے لوگ یہاں آکرآپ کی حفاظت نہیں کرسکتے ہیں۔ہم آپ کیلئے لڑیں گے۔آپ ہوشیاررہیں بنگال میں این آر سی کو نافذنہیں ہونے دیا جائے گا۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی کے بیان کے جواب میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ ”بنگال میں مسلمان محفوظ نہیں ہے۔ممتا بنرجی ایک مدت سے مسلمانوں کو دھوکہ دے رہی ہیں اور ممتا بنرجی کی وجہ سے بی جے پی جومغربی بنگال میں کبھی بھی 2 سیٹوں سے زیادہ سیٹیں حاصل نہیں کرپائی تھی اس مرتبہ 18سیٹوں پرکامیابی حاصل کی۔
خیال رہے کہ کوچ بہار میں بھی ممتا بنرجی نے اویسی کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حیدرآباد سے کچھ لوگ یہاں آکرفرقہ پرستی پھیلارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہندوہویا مسلمان کسی میں بھی فرقہ پرستی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین نے اگلے اسمبلی انتخاب میں 20سیٹوں پرامیدواراتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے بعد سے ہی ممتا بنرجی کے نشانے پراویسی کی سیاسی جماعت ہے۔