Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 27, 2019

ایس پی جی ترمیمی بل راجیہ سبھا میں پاس۔۔۔کانگریس نے جتایا اعتراض۔۔۔۔وزیر داخلہ نے دیا جواب

صرف گاندھی فیملی ہی نہیں، ہرہندوستانی کی سیکورٹی ہماری ذمہ داری: امت شاہ
وزیرداخلہ نے یس پی جی ترمیمی بل 2019 پربحث کا جواب دیتے ہوئےاپوزیشن کےالزامات کو مسترد کرتے ہوئےکہا کہ گاندھی کنبہ کی سیکورٹی بدلنے کا فیصلہ 1988کے پرانےقانون کے تحت پیشہ وارانہ سیکورٹی جائزہ کے بعد کیا گیا ہے۔
نٸی دہلی/صداٸے وقت /ذراٸع/مورخہ 27 نومبر 2019.
==============================
راجیہ سبھا میں مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ۔
نئی دہلی: وزیر داخلہ امت شاہ نےآج واضح کیا کہ کانگریس کی صدرسونیا گاندھی، راہل گاندھی اورپرینکاگاندھی واڈرا کی سیکورٹی پرانےقوانین کے التزامات کے مطابق پیشہ وارانہ سیکورٹی جائزہ کے بعد بدلی گئی ہےاورانہیں سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی ’زیڈ پلس ود اے ایس ایل‘ کی کافی سیکورٹی ملتی رہے گی۔ انہوں نے بدھ کو لوک سبھا میں اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) ترمیمی بل 2019پر بحث کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ گاندھی کنبہ کی سیکورٹی بدلنے کا فیصلہ 1988کے پرانےقانون کے تحت پیشہ وارانہ سیکورٹی جائزہ کے بعد کیا گیا ہے۔ نئے قانون کے بننے کےبعد کسی کی سیکورٹی کم ہوگی تو نریندرمودی کی ہوگی۔ نریندرمودی کے وزیراعظم کےعہدہ سے ہٹنےکےبعد چھٹےسال ایس پی جی کورہٹ جائےگا۔
وزیر داخلہ نےکانگریس کے سیاسی الزامات کا جواب  دیتے ہوئےکہا کہ سابق وزیراعظم چندر شیکھر، اندرکمارگجرال، پی وی نرسمہا راؤاورمنموہن سنگھ کا ایس پی جی سیکورٹی کا کوپیشہ وارانہ سیکورٹی جائزہ کےبعد واپس لیکردوسری طرح کی سیکورٹی دی گئی تھی لیکن تب کسی نےکوئی شورنہیں مچایا۔ انہوں نےکہا کہ ہرہندوستانی کی سیکورٹی کی ذمہ داری ہماری حکومت کی ہےاوراسی کےتحت گاندھی کنبہ کے بھی ملک کا شہری ہونے کے ناطےان کی سیکورٹی کی ذمہ داری ہماری ہے۔ انہوں نےکہا کہ میری پارٹی ’سیاسی انتقام‘ میں یقین نہیں رکھتی۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ ان کی سیکورٹی کا کافی انتظام کیا گیا ہے۔
امت شاہ نےکہا کہ زیڈ پلس ود اے ایس ایل سیکورٹی کے تحت ان کے دورہ سے پہلے سیکورٹی دستہ مقام کا دورہ کرے گا اوران کے سیکورٹی دستہ میں ایمبولنس بھی رہے گی۔ سیکورٹی گارڈوں کی تعداد پہلے سے زیادہ رہےگی، کم قطعی نہیں ہوگی۔ انہوں نے سابق وزیراعظم راجیوگاندھی کے قتل کی جانچ کے لئے قائم جسٹس جے ایس ورما کمیشن کی رپورٹ کا ذکرکئےجانے پرکہا کہ حکومت نے بھی اس رپورٹ کو پڑھا ہے اوراسی سے سبق لےکرایس پی جی ہٹانے سے پہلے سیکورٹی کے متبادل پختہ انتظامات کئےہیں۔
وزیرداخلہ نےکہا کہ ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی سیکورٹی میں تبدیلی سے پہلےانٹلی جنس بیورو کےڈائریکٹرنےان سے ملاقات کی تھی اورانہیں ذاتی طورپریہ معلومات دی تھی۔ اس کے بعد ان کے دفتراورسیکورٹی حکام کی مشترکہ میٹنگ میں ہینڈاوورٹیک اوورکیا گیا،  لیکن گاندھی کنبہ کے معاملہ میں سیکورٹی جائزہ ایک نہیں بلکہ دوبا رلیا گیا تھا۔ جب ایس پی جی کے ڈائریکٹرنےفون کرکےان سےآنے کی اجازت مانگی توکہا گیا کہ آپ جوچاہو کرو۔ بعد میں ان کےاسٹاف کے ساتھ میٹنگ میں ہینڈاوورٹیک اوور