Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, November 10, 2019

کرتار پور کوریڈور کا افتتاح۔۔۔سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، نوجوت سنگھ سدھو ، ایم پی سنی دیول و دیگر سکھ شخصیات کی شرکت۔


سدھو کی طرف سے مودی کے لیے ’جادو کی جھپی۔‘‏

نٸی دہلی/صداٸے وقت /ذراٸع
=========================
بھارت اور پاکستان کے درمیان کرتار پور کوریڈور کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ اور نوجوت سدھو سمیت اہم سکھ شخصیات کرتار پور پہنچ کر تقریب میں شرکت کی۔
سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے 550ویں یوم ولادت کے موقع پر کرتار پور کوریڈور کا افتت‍اح کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اس کوریڈور کا افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب میں شریک بھارت کے سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوریاں کم کرنے کا باعث بنے گا۔

بابا گورو نانک کے سن 1504 میں تعمیر کردہ  گوردوارے کی زیارت کے لیے پہنچنے والے گروپ میں سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ بھی شامل ہیں۔
 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سدھو نے کرتار پور کوریڈور کے قیام پر نہ صرف نہایت پرجوش انداز میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا بلکہ اس موقع پر انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔ خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ اس پیشرفت پر نریندر مودی کو معانقہ کر کے ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ واضح ہو کہ عمران خان کی حلف برداری کے دوران سدھو نے پاکستانی فوجی سربراہ کو گلے لگایا تھا ۔جس پر ہندوستانی میں بہت تنقید کی گٸی تھی اسی تناظر میں سدھو نے کہا کہ وہ محبت بانٹتے ہیں اور مودی جی کو بھی گلے لگا کر جھپی دیں گے۔
سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک بعض روایتوں کے مطابق پندرہ اپریل سن 1469 کو رائے بھوئی کی تلونڈی نامی قصبے میں پیدا ہوئے تھے۔ پاکستانی پنجاب میں واقع یہ قصبہ اب ننکانہ صاحب کے نام سے مشہور ہے۔ اُن کا انتقال بائیس ستمبر سن 1539 میں کرتارپور میں ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری تقریباً اٹھارہ برس کرتارپور میں گزارے تھے۔
دربار صاحب کرتارپور کو پاکستان میں سکھ مذہب کے اہم ترین مقدس مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔ ننکانہ صاحب میں، جہاں سن 1469 میں بابا گرو نانک پیدا ہوئے تھے، وہاں گوردوارہ جنم استھان واقع ہے۔ بابا گورو نانک کی نسبت سے حسن ابدال میں گوردوارہ پنجہ صاحب ہے اور فاروق آباد میں گوردوارہ سچا سودا ہے۔ یہ تمام مقامات پاکستانی پنچاب میں ہیں۔
سکھ مذہب کے بانی اور پہلے گورو بابا نانک نے کرتا پور گوردوارے کا سنگ بنیاد سن 1504 میں رکھا تھا۔ یہ دریائے راوی کے پاکستان میں داخل ہونے کے مقام کے قریب دریا کے دائیں کنارے پر ہے۔ گورو نانک صاحب سن 1539 میں اسی مقام پر انتقال کر گئے تھے۔
دربار صاحب کرتارپور سے سکھ مذہب کے پیروکاروں میں شدید عقیدت پائی جاتی ہے۔ دنیا بھر کی سکھ کمیونٹی کرتارپور کوریڈور کھولنے کا دیرینہ مطالبہ رکھتی تھی۔ وہ اس سے قبل بھارتی پنجاب سے دوربینوں کے مدد سے کرتارپور کے گوردوارے کی زیارت کیا کرتے تھے۔
بھارتی پنجاب کے میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستانی حدود میں واقع دربار صاحب سے منسلک کرنے والی سرحدی راہداری کو کرتارپور کوریڈور (راہداری) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ تقریباً پانچ کلومیٹر طویل ہے۔ سرحد سے گوردوارے تک کے راستے کو بہتر بنا دیا گیا ہے۔ سکھ مذہب کے پیروکار خصوصی ویزا سکیم کے تحت اسے استعمال کر سکیں گے۔
بھارت سے آنے والے سکھ یاتری منگل پانچ نومبر کی شام ننکانہ صاحب پہنچے جہاں وہ اگلے دو دنوں تک اپنی مذہبی رسومات ادا کیے۔ ٩ نومبر کو سکھ یاتری کرتار پور صاحب میں ہونے والی مرکزی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے جہاں پاکستانی وزیراعظم نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا
بابا گورنانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن کی تقریبات ساری دنیا میں منائی جا رہی ہیں۔ ان تقریبات میں مرکزیت کرتارپور راہداری کا کھولنا قرار دیا گیا ہے۔ اس راہداری کا باضابطہ افتتاح نو نومبر کو پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کیا۔ دنیا بھر سے پچاس ہزار کے لگ بھگ سکھ یاتری کرتار پور پہنچے۔