Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, December 2, 2019

دیویندر فڑنویس 40 ہزار کروڑ کی منتقلی کےلئے 80 گھنٹے تک وزیر اعلی بنے'

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کا دعویٰ ، دیویندر فڑنویس 40 ہزار کروڑ روپئے کی منتقلی کے لئے 80 گھنٹے تک وزیر اعلی بنے

بنگلورو۔۔کرناٹک: 02دسمبر، 2019.(صداٸے وقت/ذراٸع)۔
==============================
کرناٹک سے رکن پارلیمنٹ ، اننت ہیگڈے اپنے بیانات کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اس بار ، انہوں نے مہاراشٹرا کی حالیہ سیاست پر افسوسناک بیان دیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ مہاراشٹر میں دیویندر فڑنویس نے جس طرح صبح کے وقت این سی پی لیڈر اجیت پوار کو ساتھ لے کر ریاست میں حکومت بنائی ،اس کے پیچھے 40 ہزار کروڑ روپے تھا۔ انہوں نے کہا کہ فڑنویس نے چالیس ہزار کروڑ روپئے سرکاری خزانے سے نکال کر مرکز کو دے دیئے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ دیویندر فڑنویس 80 گھنٹوں تک وزیر اعلی رہے تھے اور اسی گھنٹے میں انہوں نے یہ کام کیا۔ ہیگڈے نے کہا ، 'آپ کو معلوم ہے کہ ہمارا آدمی مہاراشٹر میں 80 گھنٹوں تک وزیر اعلی بنا تھا۔ اس کے بعد ، فڑنویس نے استعفیٰ دے دیا۔ اس نے یہ ڈرامہ کیوں کیا؟ کیا ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ہمارے پاس اکثریت نہیں ہے پھر بھی وہ وزیر اعلی بن گئے۔ ہر ایک یہ سوال پوچھتا ہے۔ وزیر اعلی کے پاس تقریبا 40 ہزار کروڑ تھے۔ اگر کانگریس 'این سی پی اور شیوسینا اقتدار میں آتی تو وہ ان فنڈز کا غلط استعمال کرتے۔ یہ سب مرکز کی رقم تھی اور ریاست کی ترقی میں اس کا استعمال نہیں ہوتا ۔اس کا فیصلہ بہت پہلے ہوچکا تھا۔سالئے یہ ڈرامہ راچہ گیا۔ فڑنویس نے حلف اٹھانے کے 15 گھنٹوں کے اندر ہی تمام رقم مرکز کو بھیج دی۔
اہم بات یہ ہے کہ مہاراشٹرا میں ، جہاں ایک دن پہلے ہی تھا کہ کانگریس-این سی پی اور شیوسینا مل کر حکومت تشکیل دینے جارہے ہیں اور ادھو ٹھاکرے وزیر اعلی ہوں گے ، لیکن اسی رات بی جے پی نے این سی پی کے سینئر لیڈر اجیت پوار کو توڑ دیا اور صبح ہی دیویندر فڑنویس چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا اور اجیت پوار ڈپٹی سی ایم بن گئے۔ اس کے بعد کانگریس 'این سی پی اور شیوسینا سپریم کورٹ پہنچے اور فیصلہ کیا گیا کہ دیویندر فڑنویس کو اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔ پہلے یہ دعوی کیا جارہا تھا کہ این سی پی کے بہت سے ایم ایل اے اجیت پوار کے ساتھ آئے ہیں۔ لیکن یہ ہوا ہوئی ثابت ہوئی اور اکثریت ثابت کرنے سے پہلے اجیت پوار دوبارہ این سی پی میں لوٹ آئے۔ ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلی کا حلف لیا اور کانگریس کے رہنما نانا پٹول کو اسمبلی کا اسپیکر بنا دیا گیا۔