Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 27, 2019

بلندشہر: مسلمانوں نے عوامی جائیداد کے نقصان کی بھرپائی کےطورپرانتظامیہ کو ادا کئے 6 لاکھ روپئے....ساتھ ہی گلاب کا پھول بھی دیا ۔

جمعہ کی نماز کے بعدمسلم طبقے کےلوگوں نےبلند شہرکےڈی ایم رویندرکماراور ایس ایس پی سنتوش کمار سےملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے6 لاکھ روپئےکا ڈیمانڈ کے ساتھ ہی گلاب کے پھول بھی سونپے۔۔
نئی دہلی:/صداٸے وقت /27 دسمبر 201.
===========================
 اترپردیش کےبلند شہرمیں شہریت ترمیمی قانون 2019 کے خلاف ہوئےاحتجاجی مظاہرہ میں عوامی جائیداد کونقصان پہنچنے اورپولیس کے ذریعہ وصولی کا نوٹس جاری کئےجانےکے بعد مسلم طبقےکی طرف سےآج جمعہ کی نمازکےبعد ضلع انتظامیہ کوعوامی جائیداد کےنقصان کی بھرپائی کےطورپر6,27,507 روپئےادا کیا گیا۔ وہیں دوسری جانب بلند شہرانتظامیہ آج جمعہ کی نمازکےموقع ماحول کوپُرامن بنائے رکھنےکےلئےکافی محتاط نظرآئی۔ 
جمعہ کی نمازکےبعد مسلم طبقےکےلوگوں نےضلع افسررویندرکماراورایس ایس پی سنتوش کمارسےملاقات کی۔ اس دوران مسلمانوں نےانہیں نقصان کی بھرپائی کے طورپر6 لاکھ روپئےسے زیادہ کا ڈیمانڈ ڈرافٹ سونپا۔
مسلم طبقےکےلوگوں نےآج جمعہ کی نمازکےبعد ضلع انتظامیہ کےافسران کوگلاب کے پھول بھی دیئے۔ گزشتہ ہفتہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں بلند شہرمیں ہوئےاحتجاجی مظاہرے میں تشدد کا ماحول برپا ہوا تھا۔ اس میں عوامی جائیداد کوبھی نقصان پہنچا تھا۔ ایس ایس پی رویندرکمارنےبتایا کہ گزشتہ جمعہ کی نمازکےبعد مظاہرین نے سرکاری گاڑیوں سمیت عوامی جائیداد کوجم کرنقصان پہنچایا۔ نقصان کی بھرپائی کےطورپرڈیمانڈ ڈرافٹ سونپے جانے پرانہوں نےکہا کہ مسلم طبقےکی طرف سےیہ اچھی شروعات ہے۔ مسلمانوں کی طرف سےملنےآئےلوگوں کا ماننا تھا کہ ضلع میں تشدد نہیں ہونا چاہئےتھا۔
ایس ایس پی رویندرکمارنےبتایا کہ اس قدم کی تجویزپولیس کمشنراورآئی جی کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں رکھی گئی تھی۔ شہریت ترمیمی قانون 2019 کےخلاف پورے ملک میں ہوئے احتجاجی مظاہرہ کےدوران ہوئےتشدد کےسی سی ٹی وی فوٹیج سامنےآرہے ہیں۔ ان میں صاف نظرآرہا ہےکہ لوگ احتجاج کےدوران عوامی جائیداد کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ یوپی کے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نےتشدد میں شامل لوگوں کی پہچان کرکے وصولی کے نوٹس بھیجنےشروع کردیا ہے۔ وہیں اترپردیش سمیت ملک کےالگ الگ تشدد میں پرامن طریقے سےبھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج ہورہے ہیں.