Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, December 23, 2019

مودی کا آخری فریب۔!!!


از/محمد زبیر مصباحی /صداٸے وقت 
==============================
بگڑتے حلات کو قابو میں رکھنے کے لیے پچھلے دو روز میں ہوم منسٹری اور وزیراعظم آفس میں دو اہم اجلاس ہوچکے ہیں جن میں دو تین حربے استعمال کرنا طے ہوۓ ہیں جو ذیل میں درج کئے جاتے ہیں :
١-ملک میں موجود وہ تعلیمی ادارے جن کے کچھ افراد  موجود سرکار کے حامی ہیں، اور چند ایمان فروش وکیلوں کے توسط سے یہ باور کرانے کی کوشش کی جائے کہ حکومت کی پیشکش یعنی NRC And CAA ہندوستان کے آیین کے عین مطابق ہے اور اس سے کسی بھی طبقہ کو نقصان نہیں، جیسا کہ آج The Hindu اور Time Of India نے رپورٹ کیا کہ تقریباً 1000 کی تعداد میں ماہرین اور وکیلوں نے دہلی میں اس بل کی حمایت میں ریلی نکالی، یاد رہے کہ یہ وہی مخلوق ہے جسکا ذکر اوپر کیا گیا ہے، آپ ہر گز ان ایمان فروشوں کی چال کے زد میں نہ آئیں، اپنا پر امن احتجاج جاری رکھیں. 
٢- ظاہر ہے کہ سپریم کورٹ نے CAA  کے خلاف دائر کی گئیں درخواستوں پر سماعت کی تاریخ کو عوام کے رد عمل کو مزید جانچنے و پرکھنے کے لئے مؤخر کیا ہے، جسمیں عدالت عظمیٰ کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اس بل کے خلاف کتنی تعداد میں درخواست دائر کی گئی ہیں. 
اس سلسلے میں بی جے پی کے کارکنان نے یہ طریقہ کار اپنانے کی کوشش کی ہے کہ مشہور تعلیم گاہوں کے نامور افراد اور ماہرین عہدیدارن بشمولیت وکیلوں کے ذریعے سپریم کورٹ میں ایک بڑی تعداد میں اس بل کی حمایت کے لیے عرضی داخل کی جائیں، واضح رہے کہ آپ ان ایمان فروشوں کے مکر و فریب سے ہوشیار رہیں اور انکی جھوٹی دلیلوں کے باعث اپنے یقین کو تباہ نہ ہو نے دیں،بڑی تعداد میں عرضی پیش کریں. 
نوٹ :ان دو قضیوں کے پیش نظر آج ملعون میڈیا ABP News نے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ایک سروے پیش کیا ہے کہ بل کی حمایت میں 56 فیصد جبکہ مخالفت میں محض 34 فیصد افراد دیکھنے میں آئے ہیں. لعنة الله على الكاذبين. 
٣- سوشل میڈیا بالخصوص فیسبک، واٹسایپ، ٹوئٹراور یوٹوب پر ایک ٹیم رکھی گئی ہے جسکےافراداس  بل کی تائید میں وضاحتی مضامین شائع کرینگے جو بڑی تیزی سے شیئرکیۓ جائیں گے. خیال رہے کہ بل کی حمایت میں جو بھی کنٹینٹ آۓ اس کی صحیح سے تصدیق کر لیں اور جھوٹی دلیلوں پر یقین نہ کریں. نیز مزید فارورڈ نہ کریں.