Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 14, 2019

ہندوستان میں نٸیے شہریت قانون کے متعلق عالمی/بین الاقوامی اداروں کا رد عمل۔


بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس متنازع شہریت بل کو فرقہ وارانہ اور مسلم مخالف قرار دیا ہے۔
صداٸے وقت /ذراٸع۔مورخہ ١٥ دسمبر ٢٠١٩۔
==============================
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم یو این ایچ آر نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا: ’ہمیں تشویش ہے کہ انڈیا کا نیا شہریت کا ترمیمی قانون بنیادی طور پر امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔

 تنظیم نے کہا ہے کہ نیا قانون افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو جبر سے بچانے کے لیے شہریت دینے کی بات کرتا ہے، لیکن یہ سہولت مسلمانوں کو نہیں دیتا ہے۔
یو این ایچ آر نے لکھا ہے کہ ’تمام تارکین وطن، خواہ ان کے حالات کیسے بھی ہوں، انھیں عزت و وقار، سلامتی اور انسانی حقوق کے حصول کا حق ہے۔‘
ہندوستانی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مذہبی امور پر نظر رکھنے والے سرکردہ امریکی سفیر نے انڈیا کے شہریت کے ترمیمی بل کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ حکومت ہند مذہبی آزادی کے ساتھ اپنے آئینی عہد کی پابندی کرے گی