Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 10, 2019

شہریت ترمیمی بل آٸین کے خلاف ہے اور مذہب کی بنیاد پر ملک کے اتحاد و سالمیت کو توڑنے والا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔راشٹریہ علمإ کونسل۔

اعظم گڑھ۔۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت/مورخہ ١٠ دسمبر ٢٠١٩/عبد الرحیم صدیقی کی رپورٹ۔
==============================
کل دیر رات لوک سبھا میں پاس ہوٸے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت میں آج راشٹریہ علمإ کونسل نے بل کی مخالفت میں سڑک پر اترے۔۔کونسل کے کارکنان نے مہاتما گاندھی کے مجسمہ  پر آج اپنا خاموش احتجاج درج کرایا ۔۔کارکنان منھ پر کالی پٹی باندھکر اور ہاتھوں میں تختیاں لیکر احتجاج کر رہے تھے۔اس موقع پر کونسل کے قومی ترجمان طلحہٰ رشادی نے کہا کہ عددی طاقت کی بدولت بی جے پی تمام دیگر لوگوں کی ترمیمات کو درکنار کرتے ہوٸے شہریت ترمیمی بل کو لوک سبھا میں پاس کرایا وہ ہندوستان کی تاریخ میں ایک یوم سیاہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہندوستان کا آٸین دنیا کا سب سے بڑا جمہوری آٸین ہے اور ایک سیکولر ملک ہے جس کا آٸین بھی سیکولر و مساوات پر منحصر ہے۔یہ کالا قانون ہمارے ملک کے آٸین کی منشإ کے ہی مخالف ہے ۔اس قانون کو پاس ہونے سے راشٹر پتا مہاتما گاندھی کے اصولوں کا قتل ہے۔ادیب لٸیے آج ہم ان کے مجسمے کے سامنے کھڑے ہوکر اس بل کے خلاف ”ستیہ گرہ “ آندولن کرنے کا عہد کرتے ہیں۔یہ شرمناک ہے کہ دنیا کو ”واسودیو کٹمبکم “ (پوری دنیا ایک کنبہ ہے ).کا پیغام دینےوالا ملک ہندوستانی اب مذہب کے نام پر شہریت دے گا۔یہ بل آٸین کی دفعہ 14 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
راشٹریہ علمإکونسل کے یوتھ ونگ کے صوباٸی صدر نور الہدیٰ انصاری نے کہا کہ اس ملک کی آزادی کی لڑاٸی میں سبھی مسلم ہندو سکھ عیساٸی نے قربانی دی ہے اور ایک جمہوری سیکولر ملک قاٸم کیا تھا  جس میں سبھی مذاہب کے لوگوں کو مساوات کا حق اور برابری کے مواقع دیا گیا ہے ۔مگر اس بل کے ذریعہ مسلمانوں کو الگ تھلگ کرکے ملک میں فرقہ واریت کو بڑھانے کی سازش رچی گٸی ہے۔راشٹریہ علمإکونسل کبھی بھی برداشت نہیں کرے گی۔ہم اس کی مخالفت جاری رکھیں گے اور تمام حزب اختلاف کی پارٹیوں سے درخواست کرتے ہیں کہ راجیہ سبھا میں اس بل کی مخالفت کریں۔ اور اسکواش پاس نہ ہونے دیں۔
اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرتے ہوٸے کونسل کے ضلع صدر نے شکیل احمد نے  کہا کہ ہندوستان ہی ہمارا ملک ہے ہم یہں پیدا ہوٸے ۔یہٸں مریں گے ۔یہ بل اس ملک کی انیکتا میں ایکتا اور اس کی خوبصورتی کو سبو تاژ کرنےکی کوشش ہے۔اس کی جتنی بھی مذمت کی جاٸے کم  ہے۔۔انھوں نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ جتنی جلدی ممکن ہو اس بل کو واپس لی جاٸے اور ملک کو درپیش دیگر بنیادی مساٸل روزگار، کسان ، اقتصادی حالات و لإاینڈ آرڈر کی جانب دھیان دینا چاہٸیے۔
اس موقع پر شہباز احمد، مونو،اعظم ، شاہد ، منی رام ، سونو سنگھ، اشفاق ، عامر وغیرہ موجود تھے۔