Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 7, 2019

خواتین کی سیکورٹی: مایاوتی نے گورنر کو میمورنڈم سونپا، سخت اقدام اٹھانے کا مطالبہ اناؤ عصمت دری متأثرہ کی جلائے جانے کے بعد موت پر مایاوتی نے گورنر کو میمورنڈم سونپا اور ریاست میں خواتین کی سیکورٹی کے حوالے سے سخت اقدام کرنے کی اپیل کی۔

لکھنؤ:7/دسمبر 2019 /صداٸے وقت/ذراٸع۔
==============================
اناؤ عصمت دری متأثرہ کے معاملے میں گرمائی ریاستی راجدھانی کی سیاست میں کانگریس اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کے احتجاجی مظاہرے کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی گورنر سے ملاقات کرنے راج بھون پہنچی۔ انہوں گورنر کو میمورنڈم سونپا اور ریاست میں خواتین کی سیکورٹی کے حوالے سے سخت اقدام کرنے کی اپیل کی۔
گونر کو سونپے اپنے میمورنڈم میں مایاوتی نے کہا کہ اناؤ میں پیش آئے دل دہلا دینے والے واقعہ سے وہ کافی تکلیف میں ہیں۔ ایک خاتون ہونے کے ناطے میں اس ضمن میں کافی فکر مندہوں۔اور آپ سے درخواست ہے کہ ریاست کی آئینی سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک خاتون ہونے کے ناطے یہاں کے عوامی تشویس کا نوٹس لیتے ہوئے اس ضمن میں ریاستی حکومت کو متنبہ کریں۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ پولیس کے دعوے اور اعدادوشمار اپنی جگہ ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ریاست میں خواتین کےاستحصال،ہراسانی،عصمت دری و قتل سے پورا سماج مشتعل ہے۔کیونکہ وہ دیکھ رہا ہے کہ یوپی میں جرائم پیشہ افراد کو پولیس کی ہرقسم کی سرپرستی حاصل ہے۔مجرمین کو سزا دینے کے بجائے ان کو استقبال کیا جارہاہے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ انصاف کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھانے والی خواتین کو قتل کرنے اور انہیں زندہ جلا دینے کے دردناک واقعات نے پوری سماج کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔اور اسی کا نتیجہ ہے کہ تلنگانہ میں ایک خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کے ریپ و بہیمانہ قتل کے ملزمین جب پولیس انکاونٹر میں مارے گئے تو ناچاہتے ہوئے بھی سماج کے ایک بڑے طبقے نے اس کی تعریف کی۔ انہوں نے گورنر سے درخواست کی کہ مفاد عامہ میں جرائم کی روک تھام اور نظم ونسق کو بہتر کرنے کے لئے جلد از جلد اپنا آئینی دخل دیں کیونکہ یوپی کوآج اس کی سخت ضرورت ہے۔
سپریم کورٹ مرکز کو سخت قانون بنانے کی ہدایت دے‘
قبل ازیں، مایاوتی نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ مرکزی حکومت خواتین پر ہورہے مظالم کے تئیں قطعی سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے لہذا سپریم کورٹ کو اس معاملے کا خود نوٹس لے اور مزکزی حکومت کو اس پر سخت قانون بنانے کی ہدایت دے۔ بی ایس پی سپریمونے کہا کہ ایسے تو پورے ملک میں خواتین کے ساتھ ظلم ہورہا ہے لیکن اترپردیش میں تو حد ہی ہوگئی ہے۔ روز کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آتا ہے۔ وجہ صرف یہ ہے کہ ریاستی حکومت جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔