نٸی دہلی/صداٸے وقت/نماٸندہ۔
=============================
اردو ڈیولپمنٹ آرگناٸزیشن کے قومی صدر ڈاکٹر سید احمد خان نے اتر پردیش میں اردو مترجم کے عہدے کو ختم کرنے کے حکومت کے فیصلے کو بدقسمتی بتایا ہے۔یوپی سرکار کے اس فیصلے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوٸے انھوں نے کہا کہ اردو اتر پردیش سمیت 7 ریاستوں کی دوسری سرکاری زبان ہے۔مگر ریاستی حکومتوں کی متعصبانہ پالیسی کے چلتے اردو کے وجود کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
واضح ہو کہ ڈاکٹر خان نیو سلیم پور نٸی دہلی میں واقع یو ڈی او کے مرکزی آفس میں منعقدہ ایک میٹنگ کے خطاب کے دوران یہ باتیں کہیں۔اس دوران انھوں نے کہا کہ اردو آج سیاسی لوگوں کی تنگ نظری کے سبب گٸی گزری حالت میں پہنچ گٸی ہے۔حکومت اتر پردیش نے بھی اردو مترجم کے عہدے کو ختم کرکے اپنی سیاسی سوچ کے تحت تنگ نظری کا ثبوت دیا ہے۔
انھوں نے اتر پردیش حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوٸے اردو کو ہندی کی طرح روزگار سے جوڑنے کی کوشش کرے اور صوبے اور ملک میں بھاٸی چارہ بڑھانے کا کام کرے۔