Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 29, 2019

دیکھو مجھے جو دیدہُ عبرت نگاہ ہو۔



از/(اسعد اعظمی /بنارس)صداٸے وقت
=============================
یوگی،شاہ جی اور موذی جی کی تڑک بھڑک اور اکڑ فوں دیکھ کر بہت سارے لوگ قلق واضطراب میں ضرور مبتلا ہوں گے اور یہ فطری امر ہے.
لیکن ایسی ایسی اکڑ اور ایسا غرور بہت جلد رخصت ہوتا ہے اور پھر ایسے طرم خاں نشان عبرت بن جاتے ہیں.

ایک لال کرشن اڈوانی ہوا کرتے تھے (اور غالبا ابھی بھی ہیں) ایک وقت تھا کہ ان کا غرور بھی ساتویں آسمان پر تھا، وہ بھی شاہ جی کی طرح وزیر داخلہ ہوا کرتے تھے اور ان کا لب ولہجہ بھی ایسے ہی کڑوا ہوتا تھا، موصوف وزارت عظمی کی کرسی پر نظر جمائے ہوئے تھے مگر اٹل جی کے جیتے جی اس کی امید نہیں تھی، چار وناچار نائب وزیر اعظم کا عہدہ ایجاد فرمایا.
پھر جب حکومت گئی تو دس سال انتظار کیا تب تک مودی جی میدان مار چکے تھے اب انھوں نے صدر جمہوریہ کے عہدے کا خواب دیکھا مگر...
کہانی طویل ہے..
اب موصوف صرف سامان عبرت ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں

ایک اور صاحب پروین توگڑیا کے نام سے  ہوا کرتے تھے (وہ بھی شاید کوما میں ہیں) ان کی زبان بھی زہر ہی اگلنے کے لیے شہرت رکھتی تھی، بڑے بھگت تھے ان کے بھی، لیکن ایسے مطرود ہوئے کہ خود گہار لگاتے پھر رہے ہیں کہ بی جے پی مجھے مروانے کی کوشش کر رہی ہے.. وغیرہ وغیرہ. نہیں معلوم اس وقت ملک کے کس کونے میں اپنا وقت گذار رہے ہیں.
ایسی بہت ساری مثالیں تلاش کرنے پر ملیں گی.
اور ہمارے سامنے تو فرعون، قارون. ہامان، شداد، قوم لوط، قوم عاد، قوم ثمود... سب عبرت وموعظت ہیں.
موجودہ تینوں فراعنہ آج نہیں کل اپنے گروؤں کی طرح جیتے جی تاریخ کا حصہ اور عبرت کا سامان باذنہ تعالیٰ بن کے رہیں گے. دیر ہوسکتی ہے اندھیر نہیں ہوگی ان شاء اللہ.